Sunday, December 12, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1600


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
منیٰ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کرنے کی جگہ پر قربانی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1600
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ سَمِعَ خَالِدَ بْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ کَانَ يَنْحَرُ فِي الْمَنْحَرِ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ مَنْحَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
`اسحاق بن ابراہیم، خالد بن حارث، عبیدﷲ بن عمر، نافع سے روایت کرتے ہیں کہ عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ قربانی کرنے کی جگہ قربانی کرتے تھے، عبیدﷲ نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ذبح کرنے کی جگہ میں ذبح کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1599


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اپنی بیویوں کی طرف سے ان کی اجازت کے بغیر گائے ذبح کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1599
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ لَا نُرَی إِلَّا الْحَجَّ فَلَمَّا دَنَوْنَا مِنْ مَکَّةَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ هَدْيٌ إِذَا طَافَ وَسَعَی بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَنْ يَحِلَّ قَالَتْ فَدُخِلَ عَلَيْنَا يَوْمَ النَّحْرِ بِلَحْمِ بَقَرٍ فَقُلْتُ مَا هَذَا قَالَ نَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَزْوَاجِهِ قَالَ يَحْيَی فَذَکَرْتُهُ لِلْقَاسِمِ فَقَالَ أَتَتْکَ بِالْحَدِيثِ عَلَی وَجْهِهِ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، یحیی بن سعید، عمرہ بنت عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کا قول نقل کرتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کیساتھ ذی قعدہ کے مہینہ میں نکلے جب کہ اس مہینے کے پانچ دن باقی رہ گئے تھے، ہم صر ف حج ہی کا خیال کرکے نکلے تھے جب ہم مکہ کے قریب پہنچے تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو جب وہ طواف کرلے اور صفا اور مروہ کے درمیان سعی کر لے تو احرام سے باہر ہو جائے، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کا بیان ہے کہ ہمارے پاس قربانی کے دن گوشت لایا گیا تو میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ اس نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے قربانی کی ہے- یحیی کا بیان ہے کہ میں نے یہ حدیث قاسم سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ عمرہ نے تم سے حدیث ٹھیک ٹھیک بیان کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1598


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو قربانی کا جانور راستہ سے خرید لے اور اس کو ہار پہنائے۔
حدیث نمبر
1598
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الْحَجَّ عَامَ حَجَّةِ الْحَرُورِيَّةِ فِي عَهْدِ ابْنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ کَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَنَخَافُ أَنْ يَصُدُّوکَ فَقَالَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ کَمَا صَنَعَ أُشْهِدُکُمْ أَنِّي أَوْجَبْتُ عُمْرَةً حَتَّی إِذَا کَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَائِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ جَمَعْتُ حَجَّةً مَعَ عُمْرَةٍ وَأَهْدَی هَدْيًا مُقَلَّدًا اشْتَرَاهُ حَتَّی قَدِمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَلَمْ يَزِدْ عَلَی ذَلِکَ وَلَمْ يَحْلِلْ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی يَوْمِ النَّحْرِ فَحَلَقَ وَنَحَرَ وَرَأَی أَنْ قَدْ قَضَی طَوَافَهُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ بِطَوَافِهِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَالَ کَذَلِکَ صَنَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ابراہیم بن منذر، ابوضمرہ، موسی بن عقبہ، نافع سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی ﷲ عنہ نے حج کا ارادہ کیا جس سال خارجیوں نے ابن زبیر کے عہد خلافت میں حج کا ارادہ کیا تھا تو ان سے کسی نے کہا کہ اس سال جنگ ہونے والی ہے اور ہمیں خوف ہے کہ آپ کو روک نہ دیاجائے، تو انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے لئے ﷲ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے، اس صورت میں وہی کروں گا جس طرح آپ نے کیا، میں تمہیں گواہ بناتاہوں کہ میں نے عمرہ اپنے اوپر واجب کر لیا یہاں تک کہ جب بیداء کی کھلی جگہ میں پہنچے تو کہا حج اور عمرہ کی تو ایک ہی حالت ہے، میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے حج کو عمرہ کے ساتھ جمع کیا اور ہار پہنایا ہوا قربانی کا جانور بھی لے لیا جو خریدا تھا یہاں تک کہ مکہ میں پہنچے خانہ کعبہ اور صفا مروہ کا طواف کیا اور اس پرکچھ زیادتی نہ کی اور حالت احرام میں جو امور حرام ہیں ان کو حلال نہ سمجھا یہاں تک کہ یوم نحر آیا تو سر منڈایا اور قربانی کی اور خیال کیا کہ ان کا پہلا طواف ہی حج اور عمرہ کے طواف کے لئے کافی تھا پھر فرمایا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1597


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قربانی کے جانور کو جھول ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1597
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِجِلَالِ الْبُدْنِ الَّتِي نَحَرْتُ وَبِجُلُودِهَا
قبیصہ، سفیان، ابن ابی نجیح، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت علی رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ مجھے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ قربانی کا جانور جو میں نے ذبح کیا تھا اس کے جھول اور کھال کو خیرات کردوں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1596


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
جوتوں کا ہار بنانے کا بیان۔
حدیث نمبر
1596
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عثمان بن عمر، علی بن مبارک، یحیی، عکرمہ، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں اور وہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1595


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
جوتوں کا ہار بنانے کا بیان۔
حدیث نمبر
1595
حَدَّثَنَاعمرابن علی قال حدثنا معاذ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَجُلًا يَسُوقُ بَدَنَةً قَالَ ارْکَبْهَا قَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ قَالَ ارْکَبْهَا قَالَ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ رَاکِبَهَا يُسَايِرُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّعْلُ فِي عُنُقِهَا تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ
عمر وبن علی، معاذ، معمر، یحیی بن ابی کثیر، عکرمہ، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جو قربانی کا جانور ہانک کر لئے جارہا تھا آپ نے فرمایا اس پر سوار ہوجا، اس نے کہا کہ یہ قربانی کا جانور ہے، آپ نے فرمایا اس پر سوار ہوجا، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کا بیان میں نے اس شخص کو دیکھا اس پر سوار تھا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم اس کے ساتھ چل رہے تھے اور جوتا اس کی گردن میں تھا، محمد بن بشار نے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1594


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
روئی کے ہار بٹنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1594
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَتَلْتُ قَلَائِدَهَا مِنْ عِهْنٍ کَانَ عِنْدِي
عمرو بن علی، معاذ بن معاذ، ابن عون، قاسم ام المومنین حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ہدی کے لیے قلادے اس روئی سے بٹے جومیرے پاس تھی



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1593


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
بکریوں کے گلے میں ہار ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1593
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَتَلْتُ لِهَدْيِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْنِي الْقَلَائِدَ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ
ابونعیم، زکریا، عامر، مسروق، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی ہدی کے لئے آپ کے احرام باندھنے سے پہلے ہار بٹے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1592


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
بکریوں کے گلے میں ہار ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1592
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ الْغَنَمِ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَبْعَثُ بِهَا ثُمَّ يَمْکُثُ حَلَالًا
ابوالنعمان، حماد، منصور بن معتمر، محمد بن کثیر، سفیان، منصور، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے لئے بکریوں کے ہار بٹتی تھی، پھر آپ اس کو بھیج دیتے تھے اور خود گھر پر بغیر احرام کے ہوتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1591


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
بکریوں کے گلے میں ہار ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1591
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کُنْتُ أَفْتِلُ الْقَلَائِدَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُقَلِّدُ الْغَنَمَ وَيُقِيمُ فِي أَهْلِهِ حَلَالًا
ابوالنعمان، عبدالواحد، اعمش، ابراہیم، اسود، عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے لئے ہار بٹتی تھی تو آپ بکریوں کے گلے میں ہار ڈالتے اور اپنے گھر والوں کے ساتھ آپ احرام سے باہر رہتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1590


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
بکریوں کے گلے میں ہار ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1590
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَهْدَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّةً غَنَمًا
ابونعیم، اعمش، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ بکریاں قربانی کے لئے بھیجیں



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1589


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو ہاروں کو اپنے ہاتھ سے بٹے۔
حدیث نمبر
1589
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ زِيَادَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ کَتَبَ إِلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَنْ أَهْدَی هَدْيًا حَرُمَ عَلَيْهِ مَا يَحْرُمُ عَلَی الْحَاجِّ حَتَّی يُنْحَرَ هَدْيُهُ قَالَتْ عَمْرَةُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا لَيْسَ کَمَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَا فَتَلْتُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيْهِ ثُمَّ بَعَثَ بِهَا مَعَ أَبِي فَلَمْ يَحْرُمْ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئٌ أَحَلَّهُ اللَّهُ لَهُ حَتَّی نُحِرَ الْهَدْيُ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، عبدﷲ بن ابی بکر بن عمرو بن حزم عمرہ بنت عبدالرحمن سے روایت کرتے ہیں کہ زیاد بن ابی سفیان نے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کو لکھ بھیجا کہ عبدﷲ بن عباس رضی ﷲ عنہ نے بیان کیا کہ جس نے ہدی بھیجی تو اس کی ہدی ذبح کئے جانے تک اس پر وہ چیز حرام ہے جوحاجیوں پر حرام ہے، عمرہ رضی ﷲ عنہ کا بیان ہے کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے جواب دیا کہ ابن عباس رضی ﷲ عنہ نے جو کہا وہ صحیح نہیں ہے، میں نے خود نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی ہدی کے ہار اپنے ہاتھ سے بٹے ہیں، پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس کی تقلید کی اپنے دونوں ہاتھوں سے، پھر اس کو میرے والد کے حوالے کردیا تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم پر خدا کی حلال کی ہوئی چیزیں حرام نہیں ہوئی یہاں تک کہ جانور کی قربانی کی گئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1588


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قربانی کے جانور کے اشعار کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1588
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَتَلْتُ قَلَائِدَ هَدْيِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ أَشْعَرَهَا وَقَلَّدَهَا أَوْ قَلَّدْتُهَا ثُمَّ بَعَثَ بِهَا إِلَی الْبَيْتِ وَأَقَامَ بِالْمَدِينَةِ فَمَا حَرُمَ عَلَيْهِ شَيْئٌ کَانَ لَهُ حِلٌّ
عبدﷲ بن مسلمہ، افلح بن حمید، قاسم، عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے قربانی کے جانور کی ڈوری بٹی، پھر آپ نے اس کا اشعار کیا اور اسکی تقلید کی یا میں نے اس کی تقلید کی، پھر آپ نے اس کو خانہ کعبہ کی طرف بھیجا اور آپ مدینہ میں ٹھہرے رہے اور آپ نے کسی حلال چیز کو حرام نہیں سمجھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1587


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قربانی کے جانور اور گایوں کے لئے ہار بٹنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1587
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ وَعَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهْدِي مِنْ الْمَدِينَةِ فَأَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِهِ ثُمَّ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُهُ الْمُحْرِمُ
عبدﷲ بن یوسف، لیث، ابن شہاب، عروہ، عمرہ بنت عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم مدینہ سے قربانی کا جانور بھیجتے تو میں آپ کی ہدی کے ہار بٹتی، پھر آپ ان چیزوں سے پرہیز نہیں کرتے تھے جن سے محرم پرہیز کرتا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1586


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قربانی کے جانور اور گایوں کے لئے ہار بٹنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1586
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّی أَحِلَّ مِنْ الْحَجِّ
مسدد، یحیی عبیدﷲ نافع ابن عمر رضی ﷲ عنہ، حفصہ رضی ﷲ عنہ سے رویت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم لوگوں کا کیا حال ہے کہ وہ احرام سے باہر ہو گئے ہیں اور آپ صلی ﷲ علیہ وسلم احرام سے باہر نہیں ہوئے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے اپنے سر کے بالوں کو جما لیا ہے اور اپنی ہدی کی تقلید کی ہے اس لئے میں جب تک حج سے فارغ نہ ہو جاؤں احرام نہیں کھول سکتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1585


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جس نے ذی الحلیفہ میں اشعار (نشانی) اور تقلید (قلادہ) کی پھر احرام باندھا۔
حدیث نمبر
1585
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَتَلْتُ قَلَائِدَ بُدْنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا وَأَشْعَرَهَا وَأَهْدَاهَا فَمَا حَرُمَ عَلَيْهِ شَيْئٌ کَانَ أُحِلَّ لَهُ
ابونعیم، افلح، قاسم، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ قربانی کے جانور کے قلادے اپنے ہاتھ سے بٹے پھر آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس کی تقلید کی اور اشعار کیا اور مکہ کی طرف روانہ کیا آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے کسی حلال چیز کو حرام نہیں سمجھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1584


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جس نے ذی الحلیفہ میں اشعار (نشانی) اور تقلید (قلادہ) کی پھر احرام باندھا۔
حدیث نمبر
1584
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ قال أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ وَمَرْوَانَ قَالَا خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ مِنْ الْمَدِينَةِ فِي بِضْعَ عَشْرَةَ مِائَةً مِنْ أَصْحَابِهِ حَتَّی إِذَا کَانُوا بِذِي الْحُلَيْفَةِ قَلَّدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْهَدْيَ وَأَشْعَرَ وَأَحْرَمَ بِالْعُمْرَةِ
احمد بن محمد، عبدﷲ ، معمر زہری، عروہ بن زبیر، مسور بن مخرمہ اور مروان دونوں سے روایت کرتے ہیں ان دونوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم مدینہ سے ایک ہزار سے زائد صحابہ کے ساتھ نکلے یہاں تک کہ جب ذی الحلیفہ پہنچے تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ہدی کی تقلید کی اور اشعار کیا اور احرام عمرہ باندھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1583


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو قربانی کا جانور راستہ میں خرید لے۔
حدیث نمبر
1583
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ لِأَبِيهِ أَقِمْ فَإِنِّي لَا آمَنُهَا أَنْ سَتُصَدُّ عَنْ الْبَيْتِ قَالَ إِذًا أَفْعَلُ کَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فَأَنَا أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عَلَی نَفْسِي الْعُمْرَةَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ مِنْ الدَّارِ قَالَ ثُمَّ خَرَجَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِالْبَيْدَائِ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ وَقَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ ثُمَّ اشْتَرَی الْهَدْيَ مِنْ قُدَيْدٍ ثُمَّ قَدِمَ فَطَافَ لَهُمَا طَوَافًا وَاحِدًا فَلَمْ يَحِلَّ حَتَّی حَلَّ مِنْهُمَا جَمِيعًا
ابوالنعمان، حماد، ایوب، نافع، عبدﷲ بن عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے والد عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ سے کہا اس سال حج کو نہ جائیے مجھے اندیشہ ہے کہ آپ کو خانہ کعبہ سے روک نہ دیا جائے، انہوں نے جواب دیا کہ اس صورت میں میں وہی کروں گا جو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے کیا تھا اور ﷲ تعالی نے فرمایا کہ تمہارے لئے ﷲ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے، میں تمہیں گواہ بناتاہوں کہ اپنے اوپر میں نے عمرہ کو واجب کرلیا، چناچہ عمرہ کا احرام باندھا پھر نکلے یہاں تک کہ جب مقام بیداء میں پہنچے تو حج اور عمرہ کا احرام باندھا اور کہا حج اور عمرہ کی تو ایک ہی حالت ہے، قدید میں قربانی کا جانور خریدا، پھر مکہ پہنچے تو حج اور عمرہ دونوں کے لئے ایک ہی طواف کیا پھر احرام نہیں کھولا جب تک کہ دونوں سے فارغ نہ ہوئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1582


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے ساتھ قربانی کا جانور لے جائے۔
حدیث نمبر
1582
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ تَمَتَّعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ وَأَهْدَی فَسَاقَ مَعَهُ الْهَدْيَ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَبَدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ فَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ فَکَانَ مِنْ النَّاسِ مَنْ أَهْدَی فَسَاقَ الْهَدْيَ وَمِنْهُمْ مَنْ لَمْ يُهْدِ فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَکَّةَ قَالَ لِلنَّاسِ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ أَهْدَی فَإِنَّهُ لَا يَحِلُّ لِشَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی يَقْضِيَ حَجَّهُ وَمَنْ لَمْ يَکُنْ مِنْکُمْ أَهْدَی فَلْيَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلْيُقَصِّرْ وَلْيَحْلِلْ ثُمَّ لِيُهِلَّ بِالْحَجِّ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا فَلْيَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ وَسَبْعَةً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَهْلِهِ فَطَافَ حِينَ قَدِمَ مَکَّةَ وَاسْتَلَمَ الرُّکْنَ أَوَّلَ شَيْئٍ ثُمَّ خَبَّ ثَلَاثَةَ أَطْوَافٍ وَمَشَی أَرْبَعًا فَرَکَعَ حِينَ قَضَی طَوَافَهُ بِالْبَيْتِ عِنْدَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَانْصَرَفَ فَأَتَی الصَّفَا فَطَافَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَبْعَةَ أَطْوَافٍ ثُمَّ لَمْ يَحْلِلْ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی قَضَی حَجَّهُ وَنَحَرَ هَدْيَهُ يَوْمَ النَّحْرِ وَأَفَاضَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ حَلَّ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ وَفَعَلَ مِثْلَ مَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَهْدَی وَسَاقَ الْهَدْيَ مِنْ النَّاسِ وَعَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَمَتُّعِهِ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ فَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَهُ بِمِثْلِ الَّذِي أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، سالم بن عبدﷲ ، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ نے حجۃ الواداع میں عمرہ کے ساتھ حج کو ملا کر تمتع کیا اور ذی الحلیفہ سے ہدی کا جانور لے کرگئے اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے پہلے عمرہ لبیک کہا پھر حج کے لئے لبیک کہا، تو لوگوں نے بھی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ حج کو عمرہ کے ساتھ ملا کر تمتع کیا بعض لوگ تو ہدی لے کر گئے تھے اور بعض ہدی نہیں لے کر گئے تھے- جب نبی صلی ﷲ علیہ وسلم مکہ پہنچے تو لوگوں سے فرمایا، تم میں سے جو شخص ہدی لے کر آیا ہے اس کے لئے کوئی حرام چیزحلال نہیں ہے جب تک کہ وہ حج کو پورا نہ کرلے، اور جس شخص کے پاس ہدی کا جانور نہ ہو وہ خانہ کعبہ اور صفا اور مروہ کا طواف کرے اور بال کترائے اور احرام سے باہر ہو جائے، پھر حج کا احرام باندھے جس کے پاس ہدی نہ ہو وہ حج میں تین روزے رکھے اور سات روزے اس وقت رکھے جب گھر واپس ہو جائے، چناچہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے طواف کیا، جب مکہ آئے تو سب سے پہلے رکن یمانی کو بوسہ دیا، پھر تین پھیروں میں دوڑ کر چلے اور چار میں معمولی چال سے چلے، جب خانہ کعبہ کاطواف کر چکے تو مقام ابراہیم کے پاس دو رکعت نماز پڑھی پھر سلام پھیر کر فارغ ہوئے اور صفا کے پاس پہنچے تو صفا اور مروہ کا سات بار طواف کیا، پھر جب تک حج کو پورا نہ کر لیا اس وقت تک ان امور کو حلال نہ سمجھا جو بحالت احرام حرام ہیں، اور یوم نحر میں قربانی کی اور لوٹ کر خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر ان تمام چیزوں کو حلال سمجھاجو اس وقت تک حرام تھیں (یعنی احرام سے باہر ہو گئے) اور جو لوگ ہدی لے کر گئے تھے ان لوگوں نے بھی اسی طرح کیا جس طرح رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے کیا تھا اور عروہ نے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے اور انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے حج کو عمرہ کے ساتھ ملا کر آپ کے تمتع کرنے کے متعلق اسی طرح روایت کیا جس طرح سالم نے بواسطہ ابن عمر رضی ﷲ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے روایت کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1581


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر
1581
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ وَشُعْبَةُ قَالَا حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَجُلًا يَسُوقُ بَدَنَةً فَقَالَ ارْکَبْهَا قَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ قَالَ ارْکَبْهَا قَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ قَالَ ارْکَبْهَا ثَلَاثًا
مسلم بن ابراہیم، ہشام وشعبہ، قتادہ، انس رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ قربانی کا جانور ہانک کر لے جارہا ہے آپ نے فرمایا کہ اس پر سوار ہوجا، اس نے کہا کہ یہ قربانی کا جانور ہے آپ نے فرمایا کہ اس پر سوار ہوجا، اس نے کہا کہ یہ قربانی کا جانور ہے، آپ نے فرمایا اس پر سوار ہوجا، تین بار فرمایا



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1580


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر
1580
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَجُلًا يَسُوقُ بَدَنَةً فَقَالَ ارْکَبْهَا فَقَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ فَقَالَ ارْکَبْهَا قَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ قَالَ ارْکَبْهَا وَيْلَکَ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ فِي الثَّانِيَةِ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ نے ایک شخص کو دیکھاجو قربانی کا جانور ہانک کر لے جارہا تھا، تو آپ نے فرمایا کہ اس پر سوار ہو جاؤ اس نے کہا یہ قربانی کا جانور ہے آپ نے فرمایا تو سوار ہوجاؤ اور دوسری یا تیسری بار فرمایا تیری خرابی ہو



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1579


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اللہ تعالی کا قول کہ جو عمرہ کے ساتھ حج کو ملا کر تمتع کرے۔
حدیث نمبر
1579
حَدَّثَنَی إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ الْمُتْعَةِ فَأَمَرَنِي بِهَا وَسَأَلْتُهُ عَنْ الْهَدْيِ فَقَالَ فِيهَا جَزُورٌ أَوْ بَقَرَةٌ أَوْ شَاةٌ أَوْ شِرْکٌ فِي دَمٍ قَالَ وَکَأَنَّ نَاسًا کَرِهُوهَا فَنِمْتُ فَرَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ کَأَنَّ إِنْسَانًا يُنَادِي حَجٌّ مَبْرُورٌ وَمُتْعَةٌ مُتَقَبَّلَةٌ فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَحَدَّثْتُهُ فَقَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ سُنَّةُ أَبِي الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَقَالَ آدَمُ وَوَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ وَغُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عُمْرَةٌ مُتَقَبَّلَةٌ وَحَجٌّ مَبْرُورٌ
اسحق بن منصور، نضر، شعبہ، ابوحمزہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس سے متعہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے مجھے اس کے کرنے کا حکم دیا اور میں نے ان سے ہدی کے متعلق پوچھا تو کہا اس میں ایک اونٹ یا گائے یا بکری ہے یا قربانی میں شریک ہوجانا ہے اور لوگوں نے اس کو مکروہ سمجھا ہے، تو میں نے خوا ب میں دیکھا کہ ایک شخص اعلان کر رہا ہے حج مقبول ہے، متعہ مقبول ہے، میں حضرت ابن عباس کے پاس آیا میں نے ان سے یہ بیان کیا تو انہوں نے کہا ﷲ اکبر یہ تو ابوالقاسم صلی ﷲ علیہ وسلم کی سنت ہے، آدم اور وہب بن جریر اور غندر نے شعبہ سے نقل کیا عمرہ مقبول ہے اور حج مقبول ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1578


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
یوم نحر کی صبح کورمی جمرہ کے وقت تلبیہ اور تکبیر کا بیان۔
حدیث نمبر
1578
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ الْأَيْلِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ رِدْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ إِلَی الْمُزْدَلِفَةِ ثُمَّ أَرْدَفَ الْفَضْلَ مِنْ الْمُزْدَلِفَةِ إِلَی مِنًی قَالَ فَکِلَاهُمَا قَالَا لَمْ يَزَلْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّی رَمَی جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ
زہیر بن حرب، وہب بن جریر، جریر، یونس ایلی، زہری، عبیدﷲ بن عبدﷲ ، حضرت ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ اسامہ بن زید رضی ﷲ عنہ عرفہ سے مزدلفہ تک نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ سوار تھے پھر مزدلفہ سے منیٰ تک آپ نے فضل بن عباس کو اپنے ساتھ بٹھایا، دونوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کے رمی کرنے تک لبیک کہتے رہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1577


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
یوم نحر کی صبح کورمی جمرہ کے وقت تلبیہ اور تکبیر کا بیان۔
حدیث نمبر
1577
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْدَفَ الْفَضْلَ فَأَخْبَرَ الْفَضْلُ أَنَّهُ لَمْ يَزَلْ يُلَبِّي حَتَّی رَمَی الْجَمْرَةَ
ابوعاصم ضحاک بن مخلد، ابن جریج، عطاء، ابن عباس رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فضل (بن عباس) کو اپنے پیچھے سواری پر بٹھایا، تو فضل نے بیان کیا کہ آپ برابر لبیک کہتے رہے یہاں تک کہ رمی جمرہ کر لیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1576


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
مزدلفہ سے کب واپس ہو؟
حدیث نمبر
1576
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ يَقُولُ شَهِدْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَلَّی بِجَمْعٍ الصُّبْحَ ثُمَّ وَقَفَ فَقَالَ إِنَّ الْمُشْرِکِينَ کَانُوا لَا يُفِيضُونَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَيَقُولُونَ أَشْرِقْ ثَبِيرُ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالَفَهُمْ ثُمَّ أَفَاضَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ
حجاج بن منہال، شعبہ، ابواسحاق، عمر بن میمون بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت عمر رضی ﷲ عنہ کے پاس موجود تھا انہوں نے مزدلفہ میں صبح کی نماز پڑھی پھر ٹھہرے رہے پھر فرمایا کہ مشرکین آفتاب طلوع ہونے تک واپس نہیں ہوتے تھے اور کہتے تھے کہا اے ثبیر چمک، اور نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان مشرکین کی مخالفت کی، پھر طلوع آفتاب سے پہلے ہی واپس ہو گئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1575


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو مزدلفہ میں صبح کی نماز پڑھے۔
حدیث نمبر
1575
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَائٍ قال حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَی مَکَّةَ ثُمَّ قَدِمْنَا جَمْعًا فَصَلَّی الصَّلَاتَيْنِ کُلَّ صَلَاةٍ وَحْدَهَا بِأَذَانٍ وَإِقَامَةٍ وَالْعَشَائُ بَيْنَهُمَا ثُمَّ صَلَّی الْفَجْرَ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ قَائِلٌ يَقُولُ طَلَعَ الْفَجْرُ وَقَائِلٌ يَقُولُ لَمْ يَطْلُعْ الْفَجْرُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ هَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ حُوِّلَتَا عَنْ وَقْتِهِمَا فِي هَذَا الْمَکَانِ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ فَلَا يَقْدَمُ النَّاسُ جَمْعًا حَتَّی يُعْتِمُوا وَصَلَاةَ الْفَجْرِ هَذِهِ السَّاعَةَ ثُمَّ وَقَفَ حَتَّی أَسْفَرَ ثُمَّ قَالَ لَوْ أَنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَفَاضَ الْآنَ أَصَابَ السُّنَّةَ فَمَا أَدْرِي أَقَوْلُهُ کَانَ أَسْرَعَ أَمْ دَفْعُ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمْ يَزَلْ يُلَبِّي حَتَّی رَمَی جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ يَوْمَ النَّحْرِ
عبدﷲ بن رجاء، اسرائیل، ابواسحاق، عبدالرحمن بن یزید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ عبدﷲ بن مسعود کے ساتھ مکہ کی طرف روانہ ہوئے، پھر ہم لوگ مزدلفہ آئے تو انہوں نے دو نمازیں پڑھیں، ہر نماز الگ اذان اور اقامت کے ساتھ پڑھی اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کھانا کھایا، پھر فجر کی نماز پڑھی، طلوع فجر کے وقت درآں حالانکہ کہ کوئی کہتا تھا کہ صبح ہوگئی اور کوئی کہتا تھا کہ ابھی صبح نہیں ہوئی، پھر کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس جگہ مغرب اور عشاء کی دو نمازیں اپنے وقت سے ہٹادی گئی ہیں، اس لئے لوگ مزدلفہ نہ آئیں جب تک کہ اندھیرا نہ ہوجائے اور فجر کی نماز کا یہ وقت ہے، پھر ٹھہرے رہے یہاں تک کہ خوب اجالا ہو گیا صبح روشن ہوگئی- پھر کہا کہ اگر امیرالمومنین اس وقت کوچ کریں تو انہوں نے سنت کے مطابق کیا پھر میں نہیں جانتا کہ ان کا یہ کہنا پھلے ہوا یا حضرت عثمان کا کوچ پھلے ہوا اور برابر لبیک کہتے رہے یہاں تک کہ یوم نحر میں رمی جمرہ کیا



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1574


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو مزدلفہ میں صبح کی نماز پڑھے۔
حدیث نمبر
1574
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی صَلَاةً بِغَيْرِ مِيقَاتِهَا إِلَّا صَلَاتَيْنِ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ وَصَلَّی الْفَجْرَ قَبْلَ مِيقَاتِهَا
عمروبن حفص بن غیاث، حفص بن غیاث، اعمش، عمارہ، عبدالرحمن، عبدﷲ بن مسعود سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو کوئی نماز بے وقت پڑھتے نہیں دیکھا بجز دو نمازوں کے کہ مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھی اور فجر کی نماز اس کے وقت سے پہلے پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1573


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے۔
حدیث نمبر
1573
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ نَزَلْنَا الْمُزْدَلِفَةَ فَاسْتَأْذَنَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوْدَةُ أَنْ تَدْفَعَ قَبْلَ حَطْمَةِ النَّاسِ وَکَانَتْ امْرَأَةً بَطِيئَةً فَأَذِنَ لَهَا فَدَفَعَتْ قَبْلَ حَطْمَةِ النَّاسِ وَأَقَمْنَا حَتَّی أَصْبَحْنَا نَحْنُ ثُمَّ دَفَعْنَا بِدَفْعِهِ فَلَأَنْ أَکُونَ اسْتَأْذَنْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا اسْتَأْذَنَتْ سَوْدَةُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ مَفْرُوحٍ بِهِ
ابونعیم، افلح بن حمید، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ مزدلفہ میں اترے تو سودہ نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے لوگوں کی روانگی سے پیشتر روانہ ہونے کی اجازت مانگی اور وہ سست رفتار عورت تھیں، تو آپ نے اجازت دیدی، وہ لوگوں کے ہجوم سے پہلے ہی روانہ ہوگئیں، اور ہم لوگ ٹھہرے رہے یہاں تک کہ صبح ہوگئی، پھر ہم لوگ آپ کے ساتھ لوٹے اگر میں بھی رسول ﷲ سے اجازت مانگتی جیسا کہ سودہ رضی ﷲ عنہ نے اجازت مانگی تھی تو میرے لئے بہت ہی خوشی کی بات ہوتی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1572


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے۔
حدیث نمبر
1572
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ هُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَتْ سَوْدَةُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ جَمْعٍ وَکَانَتْ ثَقِيلَةً ثَبْطَةً فَأَذِنَ لَهَا
محمد بن کثیر، سفیان، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ سودہ رضی ﷲ عنہ نے مزدلفہ کی رات کو کوچ کیا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے اجازت مانگی، وہ بوجھل اور بھاری بدن کی تھیں تو آپ نے انہیں اجازت دیدی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1571


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے۔
حدیث نمبر
1571
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ مَوْلَی أَسْمَائَ عَنْ أَسْمَائَ أَنَّهَا نَزَلَتْ لَيْلَةَ جَمْعٍ عِنْدَ الْمُزْدَلِفَةِ فَقَامَتْ تُصَلِّي فَصَلَّتْ سَاعَةً ثُمَّ قَالَتْ يَا بُنَيَّ هَلْ غَابَ الْقَمَرُ قُلْتُ لَا فَصَلَّتْ سَاعَةً ثُمَّ قَالَتْ يَا بُنَيَّ هَلْ غَابَ الْقَمَرُ قُلْت نَعَمْ قَالَتْ فَارْتَحِلُوا فَارْتَحَلْنَا وَمَضَيْنَا حَتَّی رَمَتْ الْجَمْرَةَ ثُمَّ رَجَعَتْ فَصَلَّتْ الصُّبْحَ فِي مَنْزِلِهَا فَقُلْتُ لَهَا يَا هَنْتَاهُ مَا أُرَانَا إِلَّا قَدْ غَلَّسْنَا قَالَتْ يَا بُنَيَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذِنَ لِلظُّعُنِ
مسدد، یحیی، ابن جریج، عبدﷲ (اسماء رضی ﷲ عنہ کے غلام) اسماء رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ مزدلفہ کی رات مزدلفہ کے پاس اتریں، اور کھڑی ہو کر نماز پڑھنے لگیں، چناچہ ایک گھنٹہ تک نماز پڑھی پھر کہا کہ اے بیٹے! کیا چاند ڈوب گیا؟ میں نے کہا کہ ہاں، انہوں نے کہا کہ کوچ کرو، تو ہم لوگوں نے کوچ کیا اور چلتے رہے، یہاں تک کہ انہوں نے کنکریاں ماریں، پھر واپس ہوئیں، اور صبح کی نماز اپنے ٹھہرنے کی جگہ میں پڑھی، عبدﷲ کا بیان ہے کہ میں نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے تاریکی میں نماز پڑھ لی تو انہوں نے کہا اے بیٹے، رسول ﷲ نے عورتوں کو اس کی اجازت دی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1570


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے۔
حدیث نمبر
1570
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَنَا مِمَّنْ قَدَّمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْمُزْدَلِفَةِ فِي ضَعَفَةِ أَهْلِهِ
علی رضی ﷲ عنہ، سفیان، عبیدﷲ بن ابی یزید نے حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہ کوفرماتے ہوئے سنا کہ میں ان لوگوں میں سے تھا جن کو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے مزدلفہ کی رات میں اپنے گھر والوں کے کمزوروں کے ساتھ بھیجا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1569


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے۔
حدیث نمبر
1569
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جَمْعٍ بِلَيْلٍ
سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ایوب، عکرمہ، ابن عباس رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں ابن عباس نے بیان کیا کہ مجھ کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے مزدلفہ سے رات کو بھیجا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1568


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے گھر کے کمزوروں کو رات کو بھیج دے۔
حدیث نمبر
1568
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَالِمٌ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُقَدِّمُ ضَعَفَةَ أَهْلِهِ فَيَقِفُونَ عِنْدَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ بِالْمُزْدَلِفَةِ بِلَيْلٍ فَيَذْکُرُونَ اللَّهَ مَا بَدَا لَهُمْ ثُمَّ يَرْجِعُونَ قَبْلَ أَنْ يَقِفَ الْإِمَامُ وَقَبْلَ أَنْ يَدْفَعَ فَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ مِنًی لِصَلَاةِ الْفَجْرِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ بَعْدَ ذَلِکَ فَإِذَا قَدِمُوا رَمَوْا الْجَمْرَةَ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ أَرْخَصَ فِي أُولَئِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحیی بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، سالم نے بیان کیا کہ عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہم اپنے گھر کے کمزوروں کو بھیج دیتے تھے تو وہ لوگ مشعر حرام کے پاس مزدلفہ میں رات کو ٹھہرتے اور ذکر الہی کرتے جس قدر ان کا جی چاہتا، پھر امام کے ٹھہر نے اور واپس ہونے سے پہلے وہ لوگ لوٹ جاتے، بعض تو نماز فجر کے وقت منیٰ پہنچتے اور بعض اس کے بعد آتے جب وہ لوگ منیٰ پہنچتے، تو جمرہ عقبہ پر رمی کرتے اور ابن عمر رضی ﷲ عنہ فرماتے تھے کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے لئے اجازت دی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1567


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو ان دونوں نمازوں میں سے ہر ایک کے لئے اذان واقامت کہے۔
حدیث نمبر
1567
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ حَجَّ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَتَيْنَا الْمُزْدَلِفَةَ حِينَ الْأَذَانِ بِالْعَتَمَةِ أَوْ قَرِيبًا مِنْ ذَلِکَ فَأَمَرَ رَجُلًا فَأَذَّنَ وَأَقَامَ ثُمَّ صَلَّی الْمَغْرِبَ وَصَلَّی بَعْدَهَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ دَعَا بِعَشَائِهِ فَتَعَشَّی ثُمَّ أَمَرَ أُرَی فَأَذَّنَ وَأَقَامَ قَالَ عَمْرٌو لَا أَعْلَمُ الشَّکَّ إِلَّا مِنْ زُهَيْرٍ ثُمَّ صَلَّی الْعِشَائَ رَکْعَتَيْنِ فَلَمَّا طَلَعَ الْفَجْرُ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ لَا يُصَلِّي هَذِهِ السَّاعَةَ إِلَّا هَذِهِ الصَّلَاةَ فِي هَذَا الْمَکَانِ مِنْ هَذَا الْيَوْمِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ هُمَا صَلَاتَانِ تُحَوَّلَانِ عَنْ وَقْتِهِمَا صَلَاةُ الْمَغْرِبِ بَعْدَ مَا يَأْتِي النَّاسُ الْمُزْدَلِفَةَ وَالْفَجْرُ حِينَ يَبْزُغُ الْفَجْرُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ
عمرو بن خالد، زہیر، ابواسحاق، عبدالرحمن بن یزید سے روایت کرتے ہیں کہ عبدﷲ ابن مسعود نے حج کیا، تو ہم لوگ عشاء کی اذان کے وقت یا اس کے قریب مزدلفہ پہنچے، انہوں نے ایک آدمی کو حکم دیا اور اس نے اذان کہی اور تکبیر کہی پھر مغرب کی نماز پڑھی اور اس کے بعد دو رکعتیں پڑھیں، پھر رات کا کھانا منگوایا اور کھایا پھر میں خیال کرتا ہوں کہ اذان واقامت کہنے کا حکم دیا، چناچہ اذان و اقامت کہی گئی اور عمر نے بیان کیا کہ مجھے شک صرف زہیر سے معلوم ہوا ہے، پھر عشاء کی نماز دو رکعتیں پڑھیں، جب فجر طلوع ہوئی تو کہا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم اس جگہ میں آج کے دن کے سواء اس وقت کوئی نماز نہیں پڑھتے تھے، عبدﷲ نے فرمایا کہ یہ دونوں نمازیں اپنے وقتوں سے پھیر دی گئی ہیں، مغرب کی نماز لوگوں کو مزدلفہ پہنچنے پر اور صبح کی نماز فجر طلوع ہوتے ہی پڑھے، میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1566


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو ان دونوں نمازوں کو جمع کرے اور نفل نہ پڑھے۔
حدیث نمبر
1566
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْخَطْمِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ بِالْمُزْدَلِفَةِ
خالد بن مخلد، سلیمان بن بلال، یحیی بن ابی سعید، عدی بن ثابت، عبدﷲ بن یزید خطمی، ابوایوب انصاری روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1565


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو ان دونوں نمازوں کو جمع کرے اور نفل نہ پڑھے۔
حدیث نمبر
1565
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَمَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ کُلُّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا بِإِقَامَةٍ وَلَمْ يُسَبِّحْ بَيْنَهُمَا وَلَا عَلَی إِثْرِ کُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا
آدم، ابن ابی ذئب، زہری، سالم بن عبدﷲ ابن عمر رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھی ان میں سے ہر ایک نماز الگ تکبیر کے ساتھ پڑھی اور ان دونوں کے درمیان اور نہ ان سب کے بعد کوئی نفل پڑھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1564


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
مزدلفہ میں دونوں نمازوں کے جمع کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1564
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ فَنَزَلَ الشِّعْبَ فَبَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغْ الْوُضُوئَ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةُ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ فَجَائَ الْمُزْدَلِفَةَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ کُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا
عبدﷲ بن یوسف، مالک، موسی بن عقبہ، کریب، اسامۃ بن زید رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم عرفہ سے واپس ہوئے تو گھاٹی میں اترے اور استنجاء کیا پھر وضو کیا، لیکن ہلکا وضو کیا، تو میں نے آپ سے عرض کیا نماز، تو آپ نے فرمایا میں نماز آگے چل کر پڑھوں گا- چناچہ جب آپ مزدلفہ پہنچے، تو وضو کیا اور اور پورے طور پر وضو کیا، پھر نماز کی تکبیر کہی گئی تو آپ نے نماز پڑھی، پھر ہر ہر شخص نے اپنے اپنے اونٹ باندھے، پھر عشاء کی تکبیر کہی گئی حضور نے نماز پڑھائی اور درمیان میں کوئی سنت نہیں پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1563


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ سے لوٹنے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اطمینان سے چلنے کا حکم دینا۔
حدیث نمبر
1563
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سُوَيْدٍ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ مَوْلَی وَالِبَةَ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ دَفَعَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَرَفَةَ فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَائَهُ زَجْرًا شَدِيدًا وَضَرْبًا وَصَوْتًا لِلْإِبِلِ فَأَشَارَ بِسَوْطِهِ إِلَيْهِمْ وَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ عَلَيْکُمْ بِالسَّکِينَةِ فَإِنَّ الْبِرَّ لَيْسَ بِالْإِيضَاعِ أَوْضَعُوا أَسْرَعُوا خِلَالَکُمْ مِنْ التَّخَلُّلِ بَيْنَکُمْ وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا بَيْنَهُمَا
 سعید بن ابی مریم، ابراہیم بن سوید، عمرو بن ابی عمرو (مطلب کے غلام) سعید بن جبیر (والبہ کوفی کے غلام) ابن عباس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ وہ عرفہ کے دن نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ واپس ہوئے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پیچھے بہت شور و غل اور اونٹوں کے مارنے کی آواز سنی، تو آپ نے ان کی طرف اپنے کوڑے سے اشارہ کیا اور فرمایا اے لوگو! تم اطمینان کو اختیار کرو اس لئے کہ اونٹوں کا دوڑانا کو ئی نیکی نہیں ہے، أَوْضَعُوا، کے معنی ہیں أَسْرَعُوا یعنی تیز دوڑایا، خِلَالَکُمْ،  التَّخَلُّلِ بَيْنَکُمْ  سے ماخوذ ہے، (یعنی تمہارے درمیان) فَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا بَيْنَهُمَا ہم نے ان دونوں کے درمیان جاری کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1562


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ اور مزدلفہ کے درمیان اترنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1562
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي حَرْمَلَةَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ رَدِفْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَاتٍ فَلَمَّا بَلَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشِّعْبَ الْأَيْسَرَ الَّذِي دُونَ الْمُزْدَلِفَةِ أَنَاخَ فَبَالَ ثُمَّ جَائَ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ الْوَضُوئَ فَتَوَضَّأَ وُضُوئًا خَفِيفًا فَقُلْتُ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ فَرَکِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی أَتَی الْمُزْدَلِفَةَ فَصَلَّی ثُمَّ رَدِفَ الْفَضْلُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ جَمْعٍ قَالَ کُرَيْبٌ فَأَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ الْفَضْلِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَزَلْ يُلَبِّي حَتَّی بَلَغَ الْجَمْرَةَ
قتیبہ، اسمعیل بن جعفر، محمد بن ابی حرملہ، کریب (ابن عباس کے غلام) اسامہ بن زید رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں عرفات سے رسول ﷲ کے ساتھ سواری پر بیٹھا جب رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم بائیں گھاٹی کے پاس پہنچے جو مزدلفہ سے نیچے ہے، تو آپ نے سواری بٹھائی اور استنجاء کیا، پھر آئے تو میں نے آپ پر وضو کا پانی ڈالا، آپ نے ہلکا سا وضو کیا، میں نے عرض کیا نماز، یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم، آپ نے فرمایا نماز آگے چل کر پڑھوں گا پھر رسول ﷲ سوار ہوئے، یہاں تک کہ مزدلفہ آئے، آپ نے نماز پڑھی پھر مزدلفہ کی صبح کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ فضل سوار ہوئے، کریب کا بیان ہے کہ مجھ سے عبدﷲ بن عباس رضی ﷲ عنہ نے بواسطہ فضل بیان کیا کہ رسول ﷲ برابر لبیک کہتے رہے یہاں تک جمرہ عقبہ پر پہنچے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1561


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ اور مزدلفہ کے درمیان اترنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1561
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ غَيْرَ أَنَّهُ يَمُرُّ بِالشِّعْبِ الَّذِي أَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَدْخُلُ فَيَنْتَفِضُ وَيَتَوَضَّأُ وَلَا يُصَلِّي حَتَّی يُصَلِّيَ بِجَمْعٍ
موسی بن اسمعیل، جویریہ، نافع، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ وہ مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھتے تھے، مگر یہ کہ اس گھاٹی کی طرف مڑجاتے جس طرف رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم متوجہ ہوتے تھے، وہاں ضرورت سے فارغ ہوتے اور وضو کرتے مگر نماز نہ پڑھتے یہاں تک کہ مزدلفہ میں نماز پڑھتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1560


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ اور مزدلفہ کے درمیان اترنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1560
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيْثُ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ مَالَ إِلَی الشِّعْبِ فَقَضَی حَاجَتَهُ فَتَوَضَّأَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُصَلِّي فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ
مسدد، حماد بن زید، یحیی بن سعید، موسی بن عقبہ، کریب (ابن عباس کے غلام) اسامہ بن زید رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم جب عرفہ سے واپس ہوئے تو گھاٹی کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنی ضرورت سے فارغ ہوئے، پھر وضو کیا تو میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! کیا آپ نماز پڑھیں گے؟ آپ نے فرمایا نماز آگے چل کر پڑھوں گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1559


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ سے واپسی کے وقت چلنے کی کیفیت کا بیان۔
حدیث نمبر
1559
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ سُئِلَ أُسَامَةُ وَأَنَا جَالِسٌ کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسِيرُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ حِينَ دَفَعَ قَالَ کَانَ يَسِيرُ الْعَنَقَ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ قَالَ هِشَامٌ وَالنَّصُّ فَوْقَ الْعَنَقِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ فَجْوَةٌ مُتَّسَعٌ وَالْجَمِيعُ فَجَوَاتٌ وَفِجَائٌ وَکَذَلِکَ رَکْوَةٌ وَرِکَائٌ مَنَاصٌ لَيْسَ حِينَ فِرَارٍ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ہشام بن عروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں اسامہ رضی ﷲ عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا، ان سے پوچھا گیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم عرفہ سے واپسی کے وقت حجۃالوداع میں کس طرح چل رہے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ تیز رفتاری سے اور جب وسیع میدان پاتے تو اور بھی رفتار تیز کر دیتے، ہشام نے کہا نص میں عنق سے زیادہ تیز رفتاری کے معنی ہیں، فجوہ کے معنی ہیں کشادہ جگہ اس کی جمع فجوات اور فجاء آتی ہے اسی طرح رکوہ اور رکاء ہے مناص کے معنی ہیں کہ بھاگنے کا وقت نہیں رہا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1558


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ میں ٹھہرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1558
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَائِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ عُرْوَةُ کَانَ النَّاسُ يَطُوفُونَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ عُرَاةً إِلَّا الْحُمْسَ وَالْحُمْسُ قُرَيْشٌ وَمَا وَلَدَتْ وَکَانَتْ الْحُمْسُ يَحْتَسِبُونَ عَلَی النَّاسِ يُعْطِي الرَّجُلُ الرَّجُلَ الثِّيَابَ يَطُوفُ فِيهَا وَتُعْطِي الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ الثِّيَابَ تَطُوفُ فِيهَا فَمَنْ لَمْ يُعْطِهِ الْحُمْسُ طَافَ بِالْبَيْتِ عُرْيَانًا وَکَانَ يُفِيضُ جَمَاعَةُ النَّاسِ مِنْ عَرَفَاتٍ وَيُفِيضُ الْحُمْسُ مِنْ جَمْعٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ هَذِهِ الْآيَةَ نَزَلَتْ فِي الْحُمْسِ ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ قَالَ کَانُوا يُفِيضُونَ مِنْ جَمْعٍ فَدُفِعُوا إِلَی عَرَفَاتٍ
فروہ بن ابی مغراء علی بن مسہر، ہشام بن عروہ، عروہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حمس کے سوا تمام لوگ جاہلیت کے زمانہ میں ننگے ہو کر طواف کرتے تھے، جس سے مراد قریش اور ان کی اولاد ہیں اور حمس نیکی سمجھ کر لوگوں کو کپڑے دیا کرتے تھے، مرد مرد کو کپڑے دیتا تھا اور اس میں طواف کرتا، عورت عورت کو کپڑے دیتی اور اس میں طواف کرتی، جس کو قریش کپڑے نہ دیتے، وہ ننگا طواف کرتا، عام لوگوں کی جماعت عرفات سے واپس ہوتی، مگر حمس مزدلفہ سے واپس ہوتے، ہشام کا بیان ہے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا انہوں نے عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کیا کہ یہ آیت حمس قریش ہی کے متعلق نازل ہوئی (ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ ) ، چوں کہ یہ لوگ مزدلفہ سے لوٹ آتے تھے اس لئے وہ بھی عرفات کی طرف بھیجے گئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1557


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ میں ٹھہرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1557
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ کُنْتُ أَطْلُبُ بَعِيرًا لِي ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ أَضْلَلْتُ بَعِيرًا لِي فَذَهَبْتُ أَطْلُبُهُ يَوْمَ عَرَفَةَ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاقِفًا بِعَرَفَةَ فَقُلْتُ هَذَا وَاللَّهِ مِنْ الْحُمْسِ فَمَا شَأْنُهُ هَا هُنَا
علی بن عبدﷲ ، سفیان، عمرو، محمد بن جبیر بن مطعم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں اونٹ تلاش کر رہا تھا، ح، مسدد، سفیان، عمرو، محمد بن جبیر اپنے والد جبیر بن مطعم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میرا اونٹ گم ہوگیا تھا، میں نے عرفہ کے دن اس کو ڈھونڈتے نکلا تو میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو عرفات میں کھڑے ہوئے دیکھا، میں نے کہا یہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم تو بخدا قریش میں سے ہیں، پھر ان کا یہاں کیا کام ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1556


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ میں خطبہ مختصر پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1556
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ مَرْوَانَ کَتَبَ إِلَی الْحَجَّاجِ أَنْ يَأْتَمَّ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فِي الْحَجِّ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ عَرَفَةَ جَائَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَأَنَا مَعَهُ حِينَ زَاغَتْ الشَّمْسُ أَوْ زَالَتْ فَصَاحَ عِنْدَ فُسْطَاطِهِ أَيْنَ هَذَا فَخَرَجَ إِلَيْهِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ الرَّوَاحَ فَقَالَ الْآنَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَنْظِرْنِي أُفِيضُ عَلَيَّ مَائً فَنَزَلَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَتَّی خَرَجَ فَسَارَ بَيْنِي وَبَيْنَ أَبِي فَقُلْتُ إِنْ کُنْتَ تُرِيدُ أَنْ تُصِيبَ السُّنَّةَ الْيَوْمَ فَاقْصُرْ الْخُطْبَةَ وَعَجِّلْ الْوُقُوفَ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ صَدَقَ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبدﷲ سے روایت کرتے ہیں کہ عبدالملک بن مروان نے حجاج کو لکھا کہ حج میں عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ کی اقتداء کرے، جب عرفہ کا دن آیا تو حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ اس وقت آئے جب آفتاب ڈھل چکا تھا، اور میں بھی ان کیساتھ تھا، حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ حجاج کے خیمے کے پاس آئے اور بلند آواز سے کہا حجاج کہاں ہے؟ حجاج باہر آیا، تو عمر نے فرمایا روانہ ہونا ہے، اس نے کہا ابھی؟ آپ نے کہاں، ہاں، اس نے کہا کہ مجھے اتنا موقعہ دیجئے کہ سر پر پانی بہالوں، چناچہ حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ سواری سے اتر پڑے، یہاں تک کہ حجاج باہر آیا اور میرے اور میرے والد کے درمیان چلا، میں نے کہا اگر آج سنت کی پیروی کرنا چاہتا ہے، تو خطبہ مختصر کر اور وقوف میں جلدی کر، ابن عمر رضی ﷲ عنہ نے کہا اس نے ٹھیک کہا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1555


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ میں سواری پر وقوف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1555
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ نَاسًا اخْتَلَفُوا عِنْدَهَا يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ هُوَ صَائِمٌ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَيْسَ بِصَائِمٍ فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ بِقَدَحِ لَبَنٍ وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَی بَعِيرِهِ فَشَرِبَهُ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، ابوالنضر، عمیر (عبدﷲ بن عباس کے آزاد کردہ غلام) ام فضل بنت حارث سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے جو ام فضل کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، عرفہ کے دن نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے روزے کے متعلق اختلاف کیا- بعض نے بیان کیا کہ آپ روزہ رکھے ہوئے تھے- بعض نے کہا کہ آپ روزے سے نہیں تھے- تو میں نے آپ کے پاس ایک پیالہ دودھ کا بھیجا اس حال میں کہ آپ اونٹنی پر سوار تھے، تو آپ نے اس کو پی لیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1554


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ کے دن دوپہر کو روانہ ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر
1554
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ قَالَ کَتَبَ عَبْدُ الْمَلِکِ إِلَی الْحَجَّاجِ أَنْ لَا يُخَالِفَ ابْنَ عُمَرَ فِي الْحَجِّ فَجَائَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَأَنَا مَعَهُ يَوْمَ عَرَفَةَ حِينَ زَالَتْ الشَّمْسُ فَصَاحَ عِنْدَ سُرَادِقِ الْحَجَّاجِ فَخَرَجَ وَعَلَيْهِ مِلْحَفَةٌ مُعَصْفَرَةٌ فَقَالَ مَا لَکَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ الرَّوَاحَ إِنْ کُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ قَالَ هَذِهِ السَّاعَةَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَأَنْظِرْنِي حَتَّی أُفِيضَ عَلَی رَأْسِي ثُمَّ أَخْرُجُ فَنَزَلَ حَتَّی خَرَجَ الْحَجَّاجُ فَسَارَ بَيْنِي وَبَيْنَ أَبِي فَقُلْتُ إِنْ کُنْتَ تُرِيدُ السُّنَّةَ فَاقْصُرْ الْخُطْبَةَ وَعَجِّلْ الْوُقُوفَ فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ صَدَقَ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، سالم سے روایت کرتے ہیں عبدالملک نے حجاج کو لکھ بھیجا کہ حج میں ابن عمر رضی ﷲ عنہ کی مخالفت نہ کرے، ابن عمر عرفہ کے دن اس وقت آئے جب آفتاب ڈھل چکا تھا اور میں بھی ان کے ساتھ تھا، حجاج کے خیمہ کے پاس بلند آواز سے پکارا، حجاج اس حال میں باہر نکلا کہ کسم میں رنگی ہوئی چادر پہنے ہوئے تھا- اس نے پوچھا اے عبدالرحمن کیا بات ہے؟ ابن عمر نے فرمایا اگر تو سنت کی پیروی کرنا چاہتا ہے تو اس وقت چلنا ہے، اس نے پوچھا اس وقت، آپ نے فرمایا، ہاں، اس نے کہا کہ تھوڑا موقعہ دیں میں نہالوں پھر چلوں، ابن عمر سواری سے اترے یہاں تک کہ حجاج آیا اور چلا اس حال میں کہ وہ میرے اور میرے والد کے درمیان تھا، میں نے کہا اگر تو سنت کی پیروی کرناچاہتا ہے تو خطبہ مختصر کر اور وقوف میں جلدی کر، حجاج عبدﷲ کی طرف دیکھنے لگا- جب عبدﷲ نے یہ معاملہ دیکھا تو انہوں نے (میرے متعلق) کہا کہ سچ کہتا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1553


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
منیٰ سے عرفہ کو واپسی کے وقت لبیک کہنے اور تکبیر کا بیان۔
حدیث نمبر
1553
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ وَهُمَا غَادِيَانِ مِنْ مِنًی إِلَی عَرَفَةَ کَيْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ فِي هَذَا الْيَوْمِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کَانَ يُهِلُّ مِنَّا الْمُهِلُّ فَلَا يُنْکِرُ عَلَيْهِ وَيُکَبِّرُ مِنَّا الْمُکَبِّرُ فَلَا يُنْکِرُ عَلَيْهِ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، محمد بن ابی بکر ثقفی روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے انس بن مالک سے جب کہ دونوں عرفہ کی طرف جا رہے تھے، پوچھا کہ آج کے دن آپ لوگ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کیساتھ کس طرح کرتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ہم میں سے کوئی لبیک کہنے والا لبیک کہتا تو اسکو کوئی برا نہیں سمجھتا تھا اور ہم میں سے کوئی تکبیر کہنے والا تکبیر کہتا تو اس کو بھی کوئی برا نہ سمجھتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1552


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1552
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنَا سَالِمٌ قَالَ سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَی أُمِّ الْفَضْلِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ شَکَّ النَّاسُ يَوْمَ عَرَفَةَ فِي صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَهُ
علی بن عبدﷲ ، سفیان، زہری، سالم، عمیر (ام فضل کے آزاد کردہ غلام) ام فضل سے روایت کرتے ہیں کہ ام فضل نے بیان کیا کہ عرفہ کے دن نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے روزے کے متعلق لوگوں کو شک ہوا تو میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو ایک پینے کی چیز بھیجی جسے آپ نے پی لیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1551


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
منیٰ میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1551
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَيْنِ وَمَعَ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَکْعَتَيْنِ وَمَعَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ تَفَرَّقَتْ بِکُمْ الطُّرُقُ فَيَا لَيْتَ حَظِّي مِنْ أَرْبَعٍ رَکْعَتَانِ مُتَقَبَّلَتَانِ
قبیصہ بن عقبہ، سفیان، اعمش، ابراہیم، عبدالرحمن بن یزید، عبدﷲ سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں اور عمر رضی ﷲ عنہ کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں، پھر تمہارے طریقے مختلف ہوگئے، (حضرت عثمان غنی رضی ﷲ عنہ جومنیٰ میں پوری نماز پڑھتے تھے یہ انکا اپنا اجتہاد تھا جس کی کیاوجہ تھی؟ اس کے بارے میں مختلف اقوال ہیں تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو﴿فتح الباری ص اج، باب یقصر اذاخرج من موضعہ) کاش چار رکعتوں میں سے دو مقبول رکعتیں میرے حصہ میں آئیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1550


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
منیٰ میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1550
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ الْخُزَاعِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّی بِنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ أَکْثَرُ مَا کُنَّا قَطُّ وَآمَنُهُ بِمِنًی رَکْعَتَيْنِ
آدم، شعبہ، ابواسحاق ہمدانی، حارثہ بن وہب خزاعی روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے منیٰ میں دو رکعت نماز پڑھائی- اس وقت ہماری تعداد پہلے سے زیادہ تھی اور ہم پہلے سے زیادہ بے خوف تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1549


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
منیٰ میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1549
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًی رَکْعَتَيْنِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ صَدْرًا مِنْ خِلَافَتِهِ
ابراہیم بن منذر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبیدﷲ بن عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اور ابوبکر رضی ﷲ عنہ، عمر رضی ﷲ عنہ اور عثمان رضی ﷲ عنہ نے اپنی خلافت کی ابتداء میں منیٰ میں دو رکعت نماز پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1548


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
یوم ترویہ میں ظہر کی نماز کس مقام پر پڑھے۔
حدیث نمبر
1548
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ سَمِعَ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ لَقِيتُ أَنَسًا ح و حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ خَرَجْتُ إِلَی مِنًی يَوْمَ التَّرْوِيَةِ فَلَقِيتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ذَاهِبًا عَلَی حِمَارٍ فَقُلْتُ أَيْنَ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الْيَوْمَ الظُّهْرَ فَقَالَ انْظُرْ حَيْثُ يُصَلِّي أُمَرَاؤُکَ فَصَلِّ
علی، ابوبکر بن عیاش، عبدالعزیز نے بیان کیا کہ میں حضرت انس رضی ﷲ عنہ سے ملا، ح اسماعیل بن ابان، ابوبکر، عبدالعزیز سے روایت کرتے ہیں، عبدالعزیز نے بیان کیا کہ میں منیٰ کی طرف ترویہ کے دن نکلا تو میں حضرت انس رضی ﷲ عنہ سے ملا، اس حال میں کہ وہ ایک گدھے پر سوار جا رہے تھے، میں نے پوچھا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے آج کے دن ظہر کی نماز کس جگہ پڑھی؟ انہوں نے فرمایا کہ دیکھو جہاں تمہارے امرء نماز پڑھتے ہیں، تم بھی وہیں پڑھو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1547


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
یوم ترویہ میں ظہر کی نماز کس مقام پر پڑھے۔
حدیث نمبر
1547
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْأَزْرَقُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُلْتُ أَخْبِرْنِي بِشَيْئٍ عَقَلْتَهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْنَ صَلَّی الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ قَالَ بِمِنًی قُلْتُ فَأَيْنَ صَلَّی الْعَصْرَ يَوْمَ النَّفْرِ قَالَ بِالْأَبْطَحِ ثُمَّ قَالَ افْعَلْ کَمَا يَفْعَلُ أُمَرَاؤُکَ
عبدﷲ بن محمد، اسحاق ارزاق، سفیان، عبدالعزیز بن رفیع، سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے انس بن مالک رضی ﷲ عنہ سے پوچھا کہ مجھے بتلائیے اگر آپ کو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے یاد ہو کہ آپ نے یوم ترویہ میں ظہر اور عصر کی نماز کہاں پڑھی؟ انہوں نے کہا منیٰ میں، میں نے کہا کہ عصر کی نماز یوم نفر (یعنی بارہویں تاریخ) میں کہاں پڑھی؟ انہوں نے کہا کہ ابطح میں، پھر کہا تم اس طرح کرو جس طرح تمہارے حکام کرتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1546


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
حائضہ خانہ کعبہ کے طواف کے سوا تمام ارکان بجالائے۔
حدیث نمبر
1546
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ کُنَّا نَمْنَعُ عَوَاتِقَنَا أَنْ يَخْرُجْنَ فَقَدِمَتْ امْرَأَةٌ فَنَزَلَتْ قَصْرَ بَنِي خَلَفٍ فَحَدَّثَتْ أَنَّ أُخْتَهَا کَانَتْ تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ غَزَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً وَکَانَتْ أُخْتِي مَعَهُ فِي سِتِّ غَزَوَاتٍ قَالَتْ کُنَّا نُدَاوِي الْکَلْمَی وَنَقُومُ عَلَی الْمَرْضَی فَسَأَلَتْ أُخْتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ هَلْ عَلَی إِحْدَانَا بَأْسٌ إِنْ لَمْ يَکُنْ لَهَا جِلْبَابٌ أَنْ لَا تَخْرُجَ قَالَ لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا وَلْتَشْهَدْ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ فَلَمَّا قَدِمَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا سَأَلْنَهَا أَوْ قَالَتْ سَأَلْنَاهَا فَقَالَتْ وَکَانَتْ لَا تَذْکُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَدًا إِلَّا قَالَتْ بِأَبِي فَقُلْنَا أَسَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کَذَا وَکَذَا قَالَتْ نَعَمْ بِأَبِي فَقَالَ لِتَخْرُجْ الْعَوَاتِقُ ذَوَاتُ الْخُدُورِ أَوْ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضُ فَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ وَيَعْتَزِلُ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّی فَقُلْتُ أَالْحَائِضُ فَقَالَتْ أَوَلَيْسَ تَشْهَدُ عَرَفَةَ وَتَشْهَدُ کَذَا وَتَشْهَدُ کَذَا
مومل بن ہشام، اسماعیل، ایوب، حفصہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں- حضرت حفصہ نے بیان کیا کہ ہم لوگ اپنی کنواری لڑکیوں کو باہر نکلنے سے منع کرتے تھے، ایک عورت آئی اور قصر بنی خلف میں اتری، اس نے بیان کیا کہ اس کی بہن رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ایک صحابی کی بیوی تھی اوراس کے شوہر نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ غزوات کئے تھے اور میری بہن چھ غزوات میں ساتھ تھی، اس نے بیان کیا کہ ہم لوگ زخمیوں کی مرہم پٹی اور بیماروں کی خبر گیری کرتے تھے، تو میری بہن نے رسول ﷲ سے پوچھا، کیا ہم میں سے کسی کے لئے کوئی حرج ہے کہ وہ باہر نکلے، جب کہ اس کے پاس چادر نہ ہو، آپ نے فرمایا کہ اس کی سہیلی اسے چادر اڑھا دے اور نیک کام میں اور مسلمانوں کی دعوت میں شریک ہو، جب ام عطیہ آئیں تو میں نے ان سے پوچھا (یا یہ کہا کہ ہم نے ان سے پوچھا) اورجب بھی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کانام لیتیں تو بابی کہتیں، میں نے پوچھا کیا تم نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو اسطرح اور ایسا ایسا کہتے ہوئے دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں اوربیان کیا کنواری لڑکیاں اور پردے والیاں نکلیں یا یہ فرمایا کہ کنواری لڑکیاں اور پردے والیاں اور حائضہ عورتیں نکلیں اور نیک کام میں اور مسلمانوں کی دعوت میں شریک ہوں لیکن حیض والی عورتیں نماز پڑھنے کی جگہ سے علیحدہ رہیں- میں نے پوچھا کہ کیا حیض والی عورتیں بھی شریک ہوں؟ انہوں نے فرمایا کیا یہ عرفہ اور فلاں فلاں مقامات میں حاضر نہیں ہوتیں؟



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1545


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
حائضہ خانہ کعبہ کے طواف کے سوا تمام ارکان بجالائے۔
حدیث نمبر
1545
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ ح وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ بِالْحَجِّ وَلَيْسَ مَعَ أَحَدٍ مِنْهُمْ هَدْيٌ غَيْرَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلْحَةَ وَقَدِمَ عَلِيٌّ مِنْ الْيَمَنِ وَمَعَهُ هَدْيٌ فَقَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً وَيَطُوفُوا ثُمَّ يُقَصِّرُوا وَيَحِلُّوا إِلَّا مَنْ کَانَ مَعَهُ الْهَدْيُ فَقَالُوا نَنْطَلِقُ إِلَی مِنًی وَذَکَرُ أَحَدِنَا يَقْطُرُ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا أَهْدَيْتُ وَلَوْلَا أَنَّ مَعِي الْهَدْيَ لَأَحْلَلْتُ وَحَاضَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَنَسَکَتْ الْمَنَاسِکَ کُلَّهَا غَيْرَ أَنَّهَا لَمْ تَطُفْ بِالْبَيْتِ فَلَمَّا طَهُرَتْ طَافَتْ بِالْبَيْتِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَنْطَلِقُونَ بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ وَأَنْطَلِقُ بِحَجٍّ فَأَمَرَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرٍ أَنْ يَخْرُجَ مَعَهَا إِلَی التَّنْعِيمِ فَاعْتَمَرَتْ بَعْدَ الْحَجِّ
محمد بن مثنی، عبدالوہاب، ح، خلیفہ، عبدالوہاب، حبیب، معلم، عطاء، جابر بن عبدﷲ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے حج کا احرام باندھا اور ان میں سے کسی کے پاس سوائے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم اور طلحہ کے ہدی کا جانور نہ تھا، اور حضرت علی یمن سے آئے، ان کے پاس ہدی جانور تھا، تو انہوں نے کہا میں نے اس چیز کا احرام باندھا ہے، جس کا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے باندھا ہے، اور نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو حکم دیا کہ اس کو عمرہ بنالیں اور طواف کریں پھر بال کتروالیں اور احرام سے باہر ہوجائیں گے، مگر وہ شخص جس کے پاس قربانی کا جانور ہو، لوگوں نے کہا کہ کیا منیٰ کی طرف ہم لوگ اس حال میں جائیں کہ ہم میں سے کسی کی منی ٹپک رہی ہو، آپ نے فرمایا کہ مجھے پہلے سے یہ بات معلوم ہوتی، جو اب معلوم ہوئی ہے تو میں قربانی کا جانور نہ لاتا اور اگر میرے پاس قربانی کا جانور نہ ہوتا تو میں احرام سے باہر ہوجاتا، اور حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کو حیض آگیا، تو انہوں نے خانہ کعبہ کے طواف کے سواء تمام ارکان حج ادا کئے، جب وہ پاک ہوگئیں تو خانہ کعبہ کا طواف کیا- انہوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم آپ تو حج او رعمرہ کر کے واپس ہو رہے ہیں اور میں صرف حج کر کے واپس ہو رہی ہوں، تو آپ نے عبدالرحمن بن ابی بکر رضی ﷲ عنہ کو حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کے ساتھ مقام تنعیم کی طرف جانے کا حکم دیا تو انہوں نے حج کے بعد عمرہ کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1544


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
حائضہ خانہ کعبہ کے طواف کے سوا تمام ارکان بجالائے۔
حدیث نمبر
1544
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ قَدِمْتُ مَکَّةَ وَأَنَا حَائِضٌ وَلَمْ أَطُفْ بِالْبَيْتِ وَلَا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَتْ فَشَکَوْتُ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ افْعَلِي کَمَا يَفْعَلُ الْحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لَا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حَتَّی تَطْهُرِي
عبدﷲ بن یوسف، مالک، عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ میں اس حال میں مکہ آئی کہ میں حائضہ تھی اور میں نے خانہ کعبہ کا طواف نہیں کیا تھا- اور نہ صفا اور مروہ کاطواف کیا تھا، میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے اس کی شکایت کی، تو آپ نے فرمایا کہ تم اس طرح کرو جس طرح تمام حاجی کرتے ہیں، مگر یہ کہ جب تک پاک نہ ہوجاؤ خانہ کعبہ کا طواف نہ کرو۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1543


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1543
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَجُلٍ طَافَ بِالْبَيْتِ فِي عُمْرَةٍ وَلَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَيَأْتِي امْرَأَتَهُ فَقَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا وَصَلَّی خَلْفَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ فَطَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَبْعًا لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ وَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ لَا يَقْرَبَنَّهَا حَتَّی يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
علی بن عبدﷲ ، عمر بن دینار سے روایت کرتے ہیں، عمرو بن دینار نے بیان کیا کہ ہم نے عمر رضی ﷲ عنہ سے اس کے متعلق پوچھا کہ جس نے عمرہ میں خانہ کعبہ کا طواف کیا اور صفا اور مروہ کا طواف نہیں کیا، کیا اپنی بیوی سے صحبت کرسکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم مکہ میں تشریف لائے تو خانہ کعبہ کا سات بار طواف کیا اور مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی اور صفا اور مروہ کے درمیان سات بار طواف کیا، اور تمہارے لئے ﷲ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے، اور ہم لوگوں نے جابر بن عبدﷲ سے پوچھا تو کہا کہ جب تک صفا اور مروہ کا طواف نہ کرلے اپنی بیوی کے پاس نہ جائے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1542


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1542
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَکُنْتُمْ تَکْرَهُونَ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ نَعَمْ لِأَنَّهَا کَانَتْ مِنْ شَعَائِرِ الْجَاهِلِيَّةِ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّهُ إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا
احمد بن محمد، عبدﷲ ، عاصم بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی ﷲ عنہ سے پوچھا کہ آپ صفا اور مروہ کے درمیان سعی کو ناپسند کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہاں، اس لئے کہ یہ جاہلیت کے شعائر میں سے ہے، یہاں تک کہ ﷲ تعالی نے یہ آیت نازل کی کہ صفا اور مروہ ﷲ کی نشانیوں میں سے ہیں، تو جس نے خانہ کعبہ کا حج کیا یا عمرہ کیا تو اس پر ان دونوں کے طواف میں کوئی حرج نہیں ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1541


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1541
حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَکَّةَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَعَی بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ تَلَا لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ
مکی بن ابراہیم، ابن جریج، عمروبن دینار، ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ کی نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم مکہ تشریف لائے تو خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھردو رکعت نماز پڑھی، پھر صفا و مروہ کے درمیان سعی کی، پھر یہ آیت تلاوت کی کہ تمہارے لئے ﷲ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1540


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1540
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَجُلٍ طَافَ بِالْبَيْتِ فِي عُمْرَةٍ وَلَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ أَيَأْتِي امْرَأَتَهُ فَقَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا وَصَلَّی خَلْفَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ فَطَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَبْعًا لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ وَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ لَا يَقْرَبَنَّهَا حَتَّی يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
علی بن عبدﷲ ، عمر بن دینار سے روایت کرتے ہیں، عمرو بن دینار نے بیان کیا کہ ہم نے عمر رضی ﷲ عنہ سے اس کے متعلق پوچھا کہ جس نے عمرہ میں خانہ کعبہ کا طواف کیا اور صفا اور مروہ کا طواف نہیں کیا، کیا اپنی بیوی سے صحبت کر سکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم مکہ میں تشریف لائے تو خانہ کعبہ کا سات بار طواف کیا اور مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی اور صفا اور مروہ کے درمیان سات بار طواف کیا، اور تمہارے لئے ﷲ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے، اور ہم لوگوں نے جابر بن عبدﷲ سے پوچھا تو کہا کہ جب تک صفا اور مروہ کا طواف نہ کرلے اپنی بیوی کے پاس نہ جائے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1539


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1539
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا طَافَ الطَّوَافَ الْأَوَّلَ خَبَّ ثَلَاثًا وَمَشَی أَرْبَعًا وَکَانَ يَسْعَی بَطْنَ الْمَسِيلِ إِذَا طَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَقُلْتُ لِنَافِعٍ أَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَمْشِي إِذَا بَلَغَ الرُّکْنَ الْيَمَانِيَ قَالَ لَا إِلَّا أَنْ يُزَاحَمَ عَلَی الرُّکْنِ فَإِنَّهُ کَانَ لَا يَدَعُهُ حَتَّی يَسْتَلِمَهُ
محمد بن عبید، عیسیٰ بن یونس، عبیدﷲ بن عمر، نافع، ابن عمر رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم جب طواف کرتے تو پہلے تین طواف میں دوڑتے اور چار معمولی چال سے چلتے، اور جب صفا اور مروہ کا طواف کرتے تو بطن مسیل میں سعی کرتے تھے- میں نے نافع سے پوچھا کہ عبدﷲ جب رکن یمانی کے پاس پہنچتے تھے تو کیا سعی کرتے تھے؟ کہا نہیں مگر اس وقت کہ رکن کے پاس ہجوم ہوتا جب تک اس کو بوسہ نہ دے لیتے اس وقت تک نہیں چھوڑتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1538


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
صفا اور مروہ کے درمیان سعی کا واجب ہونا اور یہ اللہ تعالی کی نشانیاں بنائی گئی ہیں
حدیث نمبر
1538
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قال أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقُلْتُ لَهَا أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَی إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَوَاللَّهِ مَا عَلَی أَحَدٍ جُنَاحٌ أَنْ لَا يَطُوفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَتْ بِئْسَ مَا قُلْتَ يَا ابْنَ أُخْتِي إِنَّ هَذِهِ لَوْ کَانَتْ کَمَا أَوَّلْتَهَا عَلَيْهِ کَانَتْ لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يَتَطَوَّفَ بِهِمَا وَلَکِنَّهَا أُنْزِلَتْ فِي الْأَنْصَارِ کَانُوا قَبْلَ أَنْ يُسْلِمُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ الطَّاغِيَةِ الَّتِي کَانُوا يَعْبُدُونَهَا عِنْدَ الْمُشَلَّلِ فَکَانَ مَنْ أَهَلَّ يَتَحَرَّجُ أَنْ يَطُوفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَلَمَّا أَسْلَمُوا سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا کُنَّا نَتَحَرَّجُ أَنْ نَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَقَدْ سَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الطَّوَافَ بَيْنَهُمَا فَلَيْسَ لِأَحَدٍ أَنْ يَتْرُکَ الطَّوَافَ بَيْنَهُمَا ثُمَّ أَخْبَرْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ إِنَّ هَذَا لَعِلْمٌ مَا کُنْتُ سَمِعْتُهُ وَلَقَدْ سَمِعْتُ رِجَالًا مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ يَذْکُرُونَ أَنَّ النَّاسَ إِلَّا مَنْ ذَکَرَتْ عَائِشَةُ مِمَّنْ کَانَ يُهِلُّ بِمَنَاةَ کَانُوا يَطُوفُونَ کُلُّهُمْ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَلَمَّا ذَکَرَ اللَّهُ تَعَالَی الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَذْکُرْ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ فِي الْقُرْآنِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کُنَّا نَطُوفُ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَإِنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ فَلَمْ يَذْکُرْ الصَّفَا فَهَلْ عَلَيْنَا مِنْ حَرَجٍ أَنْ نَطَّوَّفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ فَأَسْمَعُ هَذِهِ الْآيَةَ نَزَلَتْ فِي الْفَرِيقَيْنِ کِلَيْهِمَا فِي الَّذِينَ کَانُوا يَتَحَرَّجُونَ أَنْ يَطُوفُوا بِالْجَاهِلِيَّةِ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَالَّذِينَ يَطُوفُونَ ثُمَّ تَحَرَّجُوا أَنْ يَطُوفُوا بِهِمَا فِي الْإِسْلَامِ مِنْ أَجْلِ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَی أَمَرَ بِالطَّوَافِ بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَذْکُرْ الصَّفَا حَتَّی ذَکَرَ ذَلِکَ بَعْدَ مَا ذَکَرَ الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ
ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں- عروہ نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے پوچھا کہ ﷲ تعالی کے قول (إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ ) کی تفسیر بیان کیجئے- اس لئے کہ بخدا اس آیت کا مطلب تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ صفا اور مروہ کا طواف نہ کرنے والے پر کوئی گناہ نہیں، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے فرمایا کہ اے میرے بھتیجے تو نے بہت بری بات کہی، اگر یہی بات ہوتی جو تم نے بیان کی ہے تو اس صورت میں اس طرح کہاجاتا لاجناح علیہ ان لا یطوف بھما- لیکن یہ آیت انصار کے متعلق نازل ہوئی ہے وہ لوگ اسلام لانے سے پہلے منات بت کے نام پر احرام باندھا کرتے تھے، جس کی وہ پوجا کرتے تھے، وہ مشلل کے پاس تھا، جو شخص احرام باندھتا وہ صفا مروہ کے طواف کو برا سمجھتا تھا، جب وہ لوگ مسلمان ہوگئے، تو رسول ﷲ سے اس کے متعلق پوچھا اور عرض کیا یا رسول ﷲ ہم صفا اور مروہ کا طواف کرنا برا سمجھتے تھے، تو ﷲ تعالی نے یہ آیت نازل کی، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے فرمایا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان کے درمیان طواف کرنے کو سنت قرار دیا ہے اور اس لئے کسی کو اختیار نہیں اس کو چھوڑ دے، پھر میں نے ابوبکر رضی ﷲ عنہ بن عبدالرحمن سے بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ علم کی بات ہے جو میں نے اب تک نہیں سنی تھی، اور میں نے اہل علم میں چند لوگوں کو اس کے سوا بیان کرتے ہوئے سنا، جوحضرت عائشہ نے بیان کیا کہ جو لوگ منات کے لئے احرام باندھتے تھے وہ تمام لوگ صفا اور مروہ کا طواف کرتے تھے، جب ﷲ تعالی نے خانہ کعبہ کے طواف کا ذکر کیا اور قرآن میں صفا اور مروہ کا ذکر نہیں کیا تو لوگوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ ہم تو صفا و مروہ کا طواف کرتے تھے اور ﷲ تعالی نے خانہ کعبہ کے طواف کا ذکر کیا ہے لیکن صفا و مروہ کا ذکر نہیں کیا تو کیا ہمارے لئے صفا اور مروہ کے طواف میں کچھ حرج ہے؟ تو ﷲ تعالی نے یہ آیت نازل کی کہ (ان الصفا و المروۃ من شعائر ﷲ) اور ابوبکر رضی ﷲ عنہ نے بیان کیا کہ میں سنتا ہوں کہ یہ آیت ان دو فریقوں کے متعلق نازل ہوئی جو جاہلیت میں صفا اور مروہ کے طواف کو گناہ سمجھتے تھے اور ان لوگوں کے بارے میں جو طواف کرتے تھے، پھر اسلام میں بھی ان دونوں کے طواف کو گناہ سمجھا، اس لئے ﷲ تعالی نے خانہ کعبہ کے طواف کا ذکر کیا اور صفا کو نہیں بیان کیا، یہاں تک کہ خانہ کعبہ کے طواف کے بعد اس کے طواف کا بھی تذکرہ کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1537


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
باوضو طواف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1537
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ الْقُرَشِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ فَقَالَ قَدْ حَجَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهُ أَوَّلُ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ حِينَ قَدِمَ أَنَّهُ تَوَضَّأَ ثُمَّ طَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِثْلُ ذَلِکَ ثُمَّ حَجَّ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَرَأَيْتُهُ أَوَّلُ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ مُعَاوِيَةُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ رَأَيْتُ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارَ يَفْعَلُونَ ذَلِکَ ثُمَّ لَمْ تَکُنْ عُمْرَةً ثُمَّ آخِرُ مَنْ رَأَيْتُ فَعَلَ ذَلِکَ ابْنُ عُمَرَ ثُمَّ لَمْ يَنْقُضْهَا عُمْرَةً وَهَذَا ابْنُ عُمَرَ عِنْدَهُمْ فَلَا يَسْأَلُونَهُ وَلَا أَحَدٌ مِمَّنْ مَضَی مَا کَانُوا يَبْدَئُونَ بِشَيْئٍ حَتَّی يَضَعُوا أَقْدَامَهُمْ مِنْ الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ ثُمَّ لَا يَحِلُّونَ وَقَدْ رَأَيْتُ أُمِّي وَخَالَتِي حِينَ تَقْدَمَانِ لَا تَبْتَدِئَانِ بِشَيْئٍ أَوَّلَ مِنْ الْبَيْتِ تَطُوفَانِ بِهِ ثُمَّ إِنَّهُمَا لَا تَحِلَّانِ وَقَدْ أَخْبَرَتْنِي أُمِّي أَنَّهَا أَهَلَّتْ هِيَ وَأُخْتُهَا وَالزُّبَيْرُ وَفُلَانٌ وَفُلَانٌ بِعُمْرَةٍ فَلَمَّا مَسَحُوا الرُّکْنَ حَلُّوا
احمد بن عیسی، ابن وہب، عمر بن حارث، محمد بن عبدالرحمن بن نوفل قریشی سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عروہ بن زبیر سے پوچھا اور کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حج کیا اور مجھ سے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے بیان کیا کہ سب سے پہلا کام جو آپ نے آتے ہی کیا، وہ یہ کہ آپ نے وضو کیا- پھر خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر آپ کا عمرہ نہیں ہوا، پھر ابوبکر نے حج کیا تو سب سے پہلے جو کام کیا وہ یہ کہ خانہ کعبہ کا طواف کیا پھر عمرہ نہ ہوا، پھر حضرت عمر رضی ﷲ عنہ نے حج کیا اور حضرت عثمان کو بھی اسی طرح حج کرتے ہوئے دیکھا، سب سے پہلے خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر عمرہ نہ ہوا، پھر معاویہ رضی ﷲ عنہ، عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ اور اپنے باپ زبیر بن عوام کے ساتھ میں نے حج کیا اور سب سے پہلے طواف کیا، لیکن عمرہ نہ بنا، پھر میں نے مہاجرین و انصار کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے- ان میں سے کسی کا بھی عمرہ نہیں ہوا، پھر سب سے آخر میں میں نے حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ کو دیکھا کہ اس کو توڑ کر عمرہ نہیں بنایا، حضرت ابن عمر رضی ﷲ عنہ لوگوں کے پاس موجود ہیں، لیکن یہ لوگ ان سے نہیں پوچھتے، اور نہ گزرے ہوئے لوگوں میں سے کسی سے پوچھتے ہیں وہ لوگ مکہ میں داخل ہوتے ہی طواف کرتے، پھر احرام سے باہر نہیں ہوتے تھے اور میں نے اپنی ماں اور خالہ کو دیکھا ہے کہ جب مکہ میں آتیں تو کعبہ کے طواف سے پہلے کچھ نہ کرتیں، پھر طواف کرتیں تو احرام سے باہر نہ ہوتیں اور میری ماں نے مجھ سے بیان کیا کہ انہوں نے اور ان کی بہن نے اور حضرت زبیر رضی ﷲ عنہ اور فلاں فلاں آدمیوں نے عمرہ کا احرام باندھا، جب حجر اسود کو چوم لیا تو احرام سے باہر ہو گئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1536


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قران کرنے والے کے طواف کا بیان۔
حدیث نمبر
1536
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بن سعيد قال حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَرَادَ الْحَجَّ عَامَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ کَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَإِنَّا نَخَافُ أَنْ يَصُدُّوکَ فَقَالَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ کَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عُمْرَةً ثُمَّ خَرَجَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَائِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ حَجًّا مَعَ عُمْرَتِي وَأَهْدَی هَدْيًا اشْتَرَاهُ بِقُدَيْدٍ وَلَمْ يَزِدْ عَلَی ذَلِکَ فَلَمْ يَنْحَرْ وَلَمْ يَحِلَّ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ وَلَمْ يَحْلِقْ وَلَمْ يُقَصِّرْ حَتَّی کَانَ يَوْمُ النَّحْرِ فَنَحَرَ وَحَلَقَ وَرَأَی أَنْ قَدْ قَضَی طَوَافَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ بِطَوَافِهِ الْأَوَّلِ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَذَلِکَ فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قتیبہ بن سعید، لیث، نافع سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی ﷲ عنہ نے حج کا ارادہ کیا، جس سال حجاج، ابن زبیر کے ساتھ جنگ کے ارادے سے آیا تھا، تو ان سے کہا گیا کہ اس سال لوگوں کے درمیان جنگ کا خطرہ ہے اور ہم لوگ ڈر رہے ہیں کہ کہیں آپ کو کعبہ جانے سے روک نہ دیں، انہوں نے فرمایا کہ تمہارے لئے ﷲ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے اس وقت میں وہی کروں گا جو رسول ﷲ نے کیا تھا، میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے اوپر عمرہ واجب کر لیا پھر نکلے، یہاں تک کہ مقام بیداء میں پہنچے، پھر فرمایا کہ حج اور عمرہ کی ایک ہی حالت ہے میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے عمرہ کے ساتھ حج کو واجب کر لیا ہے اور وہ قدید سے قربانی کا جانور بھی خرید لے گئے، اور اس سے زیادہ کوئی کام نہیں کیا، نہ تو قربانی کی اور نہ وہ کام کئے جو احرام میں حرام ہیں اور نہ بال منڈوائے اور نہ بال کتروائے یہاں تک کہ قربانی کا دن آیا تو قربانی کی اور سر کے بال منڈائے اور خیال کیا کہ حج اور عمرہ کا پہلا طواف کافی ہے اور ابن عمر رضی ﷲ عنہ نے کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم اسی طرح کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1535


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قران کرنے والے کے طواف کا بیان۔
حدیث نمبر
1535
حَدَّثَنی يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا دَخَلَ ابْنُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَظَهْرُهُ فِي الدَّارِ فَقَالَ إِنِّي لَا آمَنُ أَنْ يَکُونَ الْعَامَ بَيْنَ النَّاسِ قِتَالٌ فَيَصُدُّوکَ عَنْ الْبَيْتِ فَلَوْ أَقَمْتَ فَقَالَ قَدْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَالَ کُفَّارُ قُرَيْشٍ بَيْنهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ فَإِنْ حِيلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ أَفْعَلُ کَمَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ ثُمَّ قَالَ أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ مَعَ عُمْرَتِي حَجًّا قَالَ ثُمَّ قَدِمَ فَطَافَ لَهُمَا طَوَافًا وَاحِدًا
یعقوب بن ابراہیم، ابن علیہ، ایوب، نافع سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی ﷲ عنہ اپنے بیٹے عبدﷲ بن عبدﷲ کے پاس آئے اور ان کی سواری ان کے گھر میں تھی اور فرمایا کہ مجھے خطرہ ہے کہ اس سال لوگوں کے درمیان جنگ ہوگی، اور تم کو خانہ کعبہ سے روک دیں گے، اس لئے آپ کا ٹھہر جانا مناسب ہے- انہوں نے فرمایا کہ رسول ﷲ نکلے، تو آپ اور خانہ کعبہ کے درمیان قریش حائل ہوگئے، اگر یہ لوگ مجھے روکیں گے تو میں وہی کروں گا جو رسول ﷲ نے کیا تھا- اس لئے کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم تمہارے لئے عمدہ نمونہ ہیں، پھر کہا کہ میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ اپنے عمرہ کے ساتھ حج کو واجب کرتا ہوں، پھر مکہ پہنچے اور دونوں کے لئے طواف کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1534


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
قران کرنے والے کے طواف کا بیان۔
حدیث نمبر
1534
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَأَهْلَلْنَا بِعُمْرَةٍ ثُمَّ قَالَ مَنْ کَانَ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُهِلَّ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ ثُمَّ لَا يَحِلُّ حَتَّی يَحِلَّ مِنْهُمَا فَقَدِمْتُ مَکَّةَ وَأَنَا حَائِضٌ فَلَمَّا قَضَيْنَا حَجَّنَا أَرْسَلَنِي مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِلَی التَّنْعِيمِ فَاعْتَمَرْتُ فَقَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ مَکَانَ عُمْرَتِکِ فَطَافَ الَّذِينَ أَهَلُّوا بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ حَلُّوا ثُمَّ طَافُوا طَوَافًا آخَرَ بَعْدَ أَنْ رَجَعُوا مِنْ مِنًی وَأَمَّا الَّذِينَ جَمَعُوا بَيْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ فَإِنَّمَا طَافُوا طَوَافًا وَاحِدًا
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، عروہ، عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع میں نکلے، تو ہم نے عمرہ کا احرام باندھا، پھر آپ نے فرمایا کہ جس کے پاس ھدی ہو، تو وہ حج اور عمرہ کا احرام باندھے اور اس وقت تک احرام سے باہر نہ ہو جب تک کہ دونوں سے فارغ نہ ہوجائے، میں مکہ پہنچی اس حال میں کہ میں حائضہ تھی، جب ہم نے اپنا حج پورا کر لیا، تو آپ نے مجھے عبدالرحمن کے ساتھ مقام تنعیم تک بھیجا، اور میں نے عمرہ کیا آپ نے فرمایا کہ یہ تمہارے عمرہ کے عوض ہے، اور جن لوگوں نے عمرہ کا احرام باندھا تھا ان لوگوں نے طواف کیا، پھر احرام کھولا، پھر منیٰ سے لوٹنے کے بعد ایک طواف اور کیا، اور جن لوگوں نے حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھا تھا، ان لوگوں نے صرف ایک طواف کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1533


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
ان روایتوں کا بیان جو زمزم کے متعلق منقول ہیں۔
حدیث نمبر
1533
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَدَّثَهُ قَالَ سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ زَمْزَمَ فَشَرِبَ وَهُوَ قَائِمٌ قَالَ عَاصِمٌ فَحَلَفَ عِکْرِمَةُ مَا کَانَ يَوْمَئِذٍ إِلَّا عَلَی بَعِيرٍ
محمد بن سلام، فزاری، شعبی، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو زمزم کا پانی پلایا، تو آپ نے کھڑے ہو کر پیا، عاصم نے بیان کیا کہ عکرمہ نے قسم کھا کر بیان کیا کہ اس دن رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم اونٹ پر سوار تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1532


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
حاجیوں کو پانی پلانے کا بیان۔
حدیث نمبر
1532
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ إِلَی السِّقَايَةِ فَاسْتَسْقَی فَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا فَضْلُ اذْهَبْ إِلَی أُمِّکَ فَأْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَابٍ مِنْ عِنْدِهَا فَقَالَ اسْقِنِي قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ أَيْدِيَهُمْ فِيهِ قَالَ اسْقِنِي فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ أَتَی زَمْزَمَ وَهُمْ يَسْقُونَ وَيَعْمَلُونَ فِيهَا فَقَالَ اعْمَلُوا فَإِنَّکُمْ عَلَی عَمَلٍ صَالِحٍ ثُمَّ قَالَ لَوْلَا أَنْ تُغْلَبُوا لَنَزَلْتُ حَتَّی أَضَعَ الْحَبْلَ عَلَی هَذِهِ يَعْنِي عَاتِقَهُ وَأَشَارَ إِلَی عَاتِقِهِ
اسحاق بن شاہین، خالد، خالد حذاء، عکرمہ، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سقایہ کی طرف آئے اور پانی مانگا، تو حضرت عباس نے کہا کہ اے فضل! تم اپنی ماں کے پاس جاؤ،اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پانی لے آؤ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے پانی پلاؤ،عباس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! لوگ اس میں اپنا ہاتھ ڈالتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے پانی پلاؤ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پانی پیا،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم زمزم کے پاس آئے،لوگ پانی کھینچ رہے تھے، اور پلا رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کام کئے جاؤ،اچھا کام کر رہے، پھر فرمایا کہ اگر میں جانتا کہ لوگ تم سے یہ کام چھین نہ لیں گے تو میں اترتا اور ڈوری اس پر یعنی اپنے کاندھے پر ڈالتا اور اپنے کاندھے کی طرف اشارہ کیا۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1531


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
حاجیوں کو پانی پلانے کا بیان۔
حدیث نمبر
1531
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اسْتَأْذَنَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبِيتَ بِمَکَّةَ لَيَالِيَ مِنًی مِنْ أَجْلِ سِقَايَتِهِ فَأَذِنَ لَهُ
عبدﷲ بن محمد ابی الاسود، ابوضمرہ، عبیدﷲ ، نافع، ابن عمر رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ عباس بن عبدالمطلب نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے اجازت چاہی کہ منیٰ کی راتوں میں مکہ میں حاجیوں کو پانی پلانے کے لئے رات گزاریں، تو آپ نے ان کو اجازت دیدی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1530


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
مریض کا سوار ہو کر طواف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1530
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قال حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ شَکَوْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَشْتَکِي فَقَالَ طُوفِي مِنْ وَرَائِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاکِبَةٌ فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَی جَنْبِ الْبَيْتِ وَهُوَ يَقْرَأُ بِالطُّورِ وَکِتَابٍ مَسْطُورٍ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، محمد بن عبدالرحمن بن نوفل، عروہ، زینب بنت ام سلمہ، حضرت ام سلمہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے اپنی بیماری کی شکایت کی، تو آپ نے فرمایا کہ لوگوں کے پیچھے سوار ہو کر طواف کرو، چناچہ میں نے طواف کیا اور رسول ﷲ خانہ کعبہ کے بازو میں نماز پڑھ رہے تھے، آپ اس میں سورۃ  وَالطُّورِ وَکِتَابٍ مَسْطُورٍ پڑھ رہے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1529


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
مریض کا سوار ہو کر طواف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1529
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ بِالْبَيْتِ وَهُوَ عَلَی بَعِيرٍ کُلَّمَا أَتَی عَلَی الرُّکْنِ أَشَارَ إِلَيْهِ بِشَيْئٍ فِي يَدِهِ وَکَبَّرَ
اسحاق واسطی، خالد حذاء، عکرمہ، ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے خانہ کعبہ کا طواف اونٹ پر سوار ہو کر کیا، جب بھی آپ حجر اسود کے سامنے آتے تو اپنے ہاتھ سے ایک چیز کے ساتھ آپ اشارہ کرتے اور تکبیر کہتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1528


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
فجر اور عصر کے بعد طواف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1528
حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ الزَّعْفَرَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ رُفَيْعٍ قَالَ رَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَطُوفُ بَعْدَ الْفَجْرِ وَيُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ وَرَأَيْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ يُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ وَيُخْبِرُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا حَدَّثَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَدْخُلْ بَيْتَهَا إِلَّا صَلَّاهُمَا
حسن بن محمد، عبیدہ بن حمید، عبدالعزیز بن رافیع، روایت کرتے ہیں- انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابن زبیر کو فجر کے بعد طواف کرتے ہوئے دیکھا او ردو رکعت نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، اور عبدالعزیز نے بیان کیا کہ میں نے عبدﷲ بن زبیر رضی ﷲ عنہ کو عصر کے بعد دو رکعت نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، اور وہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے ان سے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم جب بھی خانہ کعبہ میں داخل ہوتے تو دو رکعتیں نماز پڑھتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1527


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
فجر اور عصر کے بعد طواف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1527
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عِنِ الصَّلَاةِ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَعِنْدَ غُرُوبِهَا
ابراہیم بن منذر، ابوضمرہ، موسی بن عقبہ، نافع، عبدﷲ سے روایت کرتے ہیں- عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو آفتاب طلوع ہونے اور اس کے غروب ہونے کے وقت نماز پڑھنے سے منع کرتے ہوئے سنا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.