کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
جب اسلام لے آئے تو غسل کرنے اور مسجد میں قیدی کے باندھنے کا بیان
حدیث نمبر
446
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْلًا قِبَلَ نَجْدٍ فَجَائَتْ بِرَجُلٍ مِنْ بَنِي حَنِيفَةَ يُقَالُ لَهُ ثُمَامَةُ بْنُ أُثَالٍ فَرَبَطُوهُ بِسَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ فَخَرَجَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَطْلِقُوا ثُمَامَةَ فَانْطَلَقَ إِلَی نَخْلٍ قَرِيبٍ مِنْ الْمَسْجِدِ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
عبدﷲ بن یوسف، لیث، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے نجد کی طرف کچھ سوار بھیجے، وہ ایک شخص کو (قبیلہ) بنی حنیفہ سے پکڑ لے آئے اور اس کا نام ثمامہ بن اثال تھا، لوگوں نے اس کو مسجد کے ستونوں میں سے ایک ستون سے باندھ دیا، پھر نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اس کے پاس تشریف لائے، آپ نے فرمایا کہ ثمامہ کو چھوڑ دو، (وہ چھوٹتے ہی) مسجد کے قریب ایک درخت کے پاس گیا اور غسل کر کے مسجد میں داخل ہوا اور کہنے لگا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ-
No comments:
Post a Comment