Thursday, November 18, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:995


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کسوف کا بیان
باب
مسجد میں سورج گرہن کی نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
995
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ يَهُودِيَّةً جَائَتْ تَسْأَلُهَا فَقَالَتْ أَعَاذَکِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ فَسَأَلَتْ عَائِشَةُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُعَذَّبُ النَّاسُ فِي قُبُورِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ ذَلِکَ ثُمَّ رَکِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ غَدَاةٍ مَرْکَبًا فَکَسَفَتْ الشَّمْسُ فَرَجَعَ ضُحًی فَمَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ الْحُجَرِ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی وَقَامَ النَّاسُ وَرَائَهُ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ فَسَجَدَ سُجُودًا طَوِيلًا ثُمَّ قَامَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ وَهُوَ دُونَ السُّجُودِ الْأَوَّلِ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ ثُمَّ أَمَرَهُمْ أَنْ يَتَعَوَّذُوا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
اسمٰعیل، مالک، یحییٰ بن سعید، عمرہ بنت عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ ایک یہودی عورت ان کے پاس کچھ مانگنے کوئی تو اس نے کہا کہ تمہیں ﷲ تعالیٰ عذاب قبر سے محفوظ رکھے، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھاکہ کیالوگ قبر میں عذاب دیئے جاتے ہیں؟ تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خدا کی پناہ پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ایک صبح سواری پر سوار ہوئے، تو آفتاب میں گہن لگا، اور دن چڑھنے پر واپس ئے، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم حجروں کے درمیان سے گذرے، پھر کھڑے ہوئے، پھر نماز پڑھی اور لوگ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے، تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے طویل قیام کیاپھرآپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے طویل رکوع کیا پھر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا تو دیر تک کھڑے رہے، لیکن پہلے قیام سے کم پھر رکوع کیا، لیکن پہلے رکوع سے کم تھا، پھر سر اٹھایا پھر طویل سجدہ کیا پھر دیر تک کھڑے رہے، لیکن پہلے قیام سے کم، پھر طویل رکوع کیا، لیکن پہلے رکوع سے کم پھر سجدہ کیا، لیکن پہلے سجدے سے کم، پھر جب نماز سے فارغ ہوئے تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو کچھ کہ ﷲ تعالیٰ نے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے کہلانا چاہا، پھر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو حکم دیا کہ قبر کے عذاب سے پناہ مانگیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment