Sunday, December 12, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1538


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
حج کا بیان
باب
صفا اور مروہ کے درمیان سعی کا واجب ہونا اور یہ اللہ تعالی کی نشانیاں بنائی گئی ہیں
حدیث نمبر
1538
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قال أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقُلْتُ لَهَا أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَی إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَوَاللَّهِ مَا عَلَی أَحَدٍ جُنَاحٌ أَنْ لَا يَطُوفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَتْ بِئْسَ مَا قُلْتَ يَا ابْنَ أُخْتِي إِنَّ هَذِهِ لَوْ کَانَتْ کَمَا أَوَّلْتَهَا عَلَيْهِ کَانَتْ لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يَتَطَوَّفَ بِهِمَا وَلَکِنَّهَا أُنْزِلَتْ فِي الْأَنْصَارِ کَانُوا قَبْلَ أَنْ يُسْلِمُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ الطَّاغِيَةِ الَّتِي کَانُوا يَعْبُدُونَهَا عِنْدَ الْمُشَلَّلِ فَکَانَ مَنْ أَهَلَّ يَتَحَرَّجُ أَنْ يَطُوفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَلَمَّا أَسْلَمُوا سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا کُنَّا نَتَحَرَّجُ أَنْ نَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَقَدْ سَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الطَّوَافَ بَيْنَهُمَا فَلَيْسَ لِأَحَدٍ أَنْ يَتْرُکَ الطَّوَافَ بَيْنَهُمَا ثُمَّ أَخْبَرْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ إِنَّ هَذَا لَعِلْمٌ مَا کُنْتُ سَمِعْتُهُ وَلَقَدْ سَمِعْتُ رِجَالًا مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ يَذْکُرُونَ أَنَّ النَّاسَ إِلَّا مَنْ ذَکَرَتْ عَائِشَةُ مِمَّنْ کَانَ يُهِلُّ بِمَنَاةَ کَانُوا يَطُوفُونَ کُلُّهُمْ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَلَمَّا ذَکَرَ اللَّهُ تَعَالَی الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَذْکُرْ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ فِي الْقُرْآنِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کُنَّا نَطُوفُ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَإِنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ فَلَمْ يَذْکُرْ الصَّفَا فَهَلْ عَلَيْنَا مِنْ حَرَجٍ أَنْ نَطَّوَّفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ فَأَسْمَعُ هَذِهِ الْآيَةَ نَزَلَتْ فِي الْفَرِيقَيْنِ کِلَيْهِمَا فِي الَّذِينَ کَانُوا يَتَحَرَّجُونَ أَنْ يَطُوفُوا بِالْجَاهِلِيَّةِ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَالَّذِينَ يَطُوفُونَ ثُمَّ تَحَرَّجُوا أَنْ يَطُوفُوا بِهِمَا فِي الْإِسْلَامِ مِنْ أَجْلِ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَی أَمَرَ بِالطَّوَافِ بِالْبَيْتِ وَلَمْ يَذْکُرْ الصَّفَا حَتَّی ذَکَرَ ذَلِکَ بَعْدَ مَا ذَکَرَ الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ
ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں- عروہ نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے پوچھا کہ ﷲ تعالی کے قول (إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ الْآيَةَ ) کی تفسیر بیان کیجئے- اس لئے کہ بخدا اس آیت کا مطلب تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ صفا اور مروہ کا طواف نہ کرنے والے پر کوئی گناہ نہیں، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے فرمایا کہ اے میرے بھتیجے تو نے بہت بری بات کہی، اگر یہی بات ہوتی جو تم نے بیان کی ہے تو اس صورت میں اس طرح کہاجاتا لاجناح علیہ ان لا یطوف بھما- لیکن یہ آیت انصار کے متعلق نازل ہوئی ہے وہ لوگ اسلام لانے سے پہلے منات بت کے نام پر احرام باندھا کرتے تھے، جس کی وہ پوجا کرتے تھے، وہ مشلل کے پاس تھا، جو شخص احرام باندھتا وہ صفا مروہ کے طواف کو برا سمجھتا تھا، جب وہ لوگ مسلمان ہوگئے، تو رسول ﷲ سے اس کے متعلق پوچھا اور عرض کیا یا رسول ﷲ ہم صفا اور مروہ کا طواف کرنا برا سمجھتے تھے، تو ﷲ تعالی نے یہ آیت نازل کی، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے فرمایا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان کے درمیان طواف کرنے کو سنت قرار دیا ہے اور اس لئے کسی کو اختیار نہیں اس کو چھوڑ دے، پھر میں نے ابوبکر رضی ﷲ عنہ بن عبدالرحمن سے بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ علم کی بات ہے جو میں نے اب تک نہیں سنی تھی، اور میں نے اہل علم میں چند لوگوں کو اس کے سوا بیان کرتے ہوئے سنا، جوحضرت عائشہ نے بیان کیا کہ جو لوگ منات کے لئے احرام باندھتے تھے وہ تمام لوگ صفا اور مروہ کا طواف کرتے تھے، جب ﷲ تعالی نے خانہ کعبہ کے طواف کا ذکر کیا اور قرآن میں صفا اور مروہ کا ذکر نہیں کیا تو لوگوں نے عرض کیا یا رسول ﷲ ہم تو صفا و مروہ کا طواف کرتے تھے اور ﷲ تعالی نے خانہ کعبہ کے طواف کا ذکر کیا ہے لیکن صفا و مروہ کا ذکر نہیں کیا تو کیا ہمارے لئے صفا اور مروہ کے طواف میں کچھ حرج ہے؟ تو ﷲ تعالی نے یہ آیت نازل کی کہ (ان الصفا و المروۃ من شعائر ﷲ) اور ابوبکر رضی ﷲ عنہ نے بیان کیا کہ میں سنتا ہوں کہ یہ آیت ان دو فریقوں کے متعلق نازل ہوئی جو جاہلیت میں صفا اور مروہ کے طواف کو گناہ سمجھتے تھے اور ان لوگوں کے بارے میں جو طواف کرتے تھے، پھر اسلام میں بھی ان دونوں کے طواف کو گناہ سمجھا، اس لئے ﷲ تعالی نے خانہ کعبہ کے طواف کا ذکر کیا اور صفا کو نہیں بیان کیا، یہاں تک کہ خانہ کعبہ کے طواف کے بعد اس کے طواف کا بھی تذکرہ کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment