Tuesday, March 1, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:92, Total Hadith no: 2628

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَنْبَسَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِخَيْبَرَ بَعْدَ مَا افْتَتَحُوهَا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَسْهِمْ لِي فَقَالَ بَعْضُ بَنِي سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ لَا تُسْهِمْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ هَذَا قَاتِلُ ابْنِ قَوْقَلٍ فَقَالَ ابْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ وَاعَجَبًا لِوَبْرٍ تَدَلَّی عَلَيْنَا مِنْ قَدُومِ ضَأْنٍ يَنْعَی عَلَيَّ قَتْلَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ أَکْرَمَهُ اللَّهُ عَلَی يَدَيَّ وَلَمْ يُهِنِّي عَلَی يَدَيْهِ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَسْهَمَ لَهُ أَمْ لَمْ يُسْهِمْ لَهُ قَالَ سُفْيَانُ وَحَدَّثَنِيهِ السَّعِيدِيُّ عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ السَّعِيدِيُّ هُوَ عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ

حمیدی، سفیان، زہری، عنبسہ بن سعید، حضرت ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا آپ اس وقت خیبر میں تھے اور مسلمان خیبر فتح کر چکے تھے، میں نے عرض کیا رسول ﷲ مال غنیمت میں میرا حصہ بھی لگائیے، سعید بن عاص کے بیٹوں میں سے کسی نے کہا یا رسول ﷲ ان کا حصہ نہ لگائے میں نے کہا کہ حضرت یہ ابن قوقل کا قاتل ہے، بحالت کفر اس نے ان کو قتل کیا تھا، آپ اس کی بات نہ مانئے، سعید بن عاص کے بیٹے نے کہا، تعجب ہے ارضان پہاڑی کے گیدڑ تو مجھ پر ایک مرد مسلمان کے قتل کا عیب لگاتا ہے، جسے ﷲ نے میرے ہاتھوں بزرگی دی اور مجھے اس کے ہاتھوں ذلیل نہیں کیا، اعرج کہتے ہیں، مجھے معلوم نہیں کہ پھر حضرت نے انکا حصہ لگایا یا نہیں لگایا، سفیان نے کہا، یہ حدیث مجھے سے سعیدی نے بواسطہ اپنے دادا اور حضرت ابوہریرہ کے بیان کی ہے- بخاری نے کہا کہ سعیدی کا نام عمر بن یحییٰ بن سعید بن عمر بن سعید بن عاص ہے



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = جہاداورسیرت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
باب = کافر کا مسلمان کو قتل کر کے خود مسلمان ہو جانا
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  92
ٹوٹل حدیث نمبر  2628


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment