Tuesday, March 1, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:67, Total Hadith no: 2603

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرُ الْحَوْضِيُّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْوَامًا مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ إِلَی بَنِي عَامِرٍ فِي سَبْعِينَ فَلَمَّا قَدِمُوا قَالَ لَهُمْ خَالِي أَتَقَدَّمُکُمْ فَإِنْ أَمَّنُونِي حَتَّی أُبَلِّغَهُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّه صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِلَّا کُنْتُمْ مِنِّي قَرِيبًا فَتَقَدَّمَ فَأَمَّنُوهُ فَبَيْنَمَا يُحَدِّثُهُمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَوْمَئُوا إِلَی رَجُلٍ مِنْهُمْ فَطَعَنَهُ فَأَنْفَذَهُ فَقَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ فُزْتُ وَرَبِّ الْکَعْبَةِ ثُمَّ مَالُوا عَلَی بَقِيَّةِ أَصْحَابِهِ فَقَتَلُوهُمْ إِلَّا رَجُلًا أَعْرَجَ صَعِدَ الْجَبَلَ قَالَ هَمَّامٌ فَأُرَاهُ آخَرَ مَعَهُ فَأَخْبَرَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ قَدْ لَقُوا رَبَّهُمْ فَرَضِيَ عَنْهُمْ وَأَرْضَاهُمْ فَکُنَّا نَقْرَأُ أَنْ بَلِّغُوا قَوْمَنَا أَنْ قَدْ لَقِينَا رَبَّنَا فَرَضِيَ عَنَّا وَأَرْضَانَا ثُمَّ نُسِخَ بَعْدُ فَدَعَا عَلَيْهِمْ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا عَلَی رِعْلٍ وَذَکْوَانَ وَبَنِي لَحْيَانَ وَبَنِي عُصَيَّةَ الَّذِينَ عَصَوْا اللَّهَ وَرَسُولَهُ

حفص بن عمر حوضی، ہمام، اسحاق، انس سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ نے قبیلہ بنی سلیم کے کچھ لوگوں کو قبیلہ بنی عامر کی طرف ستر آدمیوں کے ساتھ تبلیغ کیلئے بھیجا، جب وہ لوگ وہاں پہنچ گئے تو میرے ماموں حرام بن ملحان نے ان سے کہا پہلے میں جاتا ہوں اگر وہ لوگ مجھے امن دیدیں یہاں تک کہ میں انہیں رسول ﷲ کا حکم پہنچا دوں تو فبہا ورنہ تم مجھ سے قریب رہنا، اور وقت پر میری مدد کرنا، چناچہ وہ آگئے بڑھے اور کافروں نے انہیں امان دی اور اس حالت میں کہ رسول ﷲ کا پیغام انہیں پہنچا رہے تھے، یکایک کافروں نے اپنے ایک آدمی کی طرف اشارہ کیا اور اس نے ان کے سینہ میں نیزہ پار کردیا، انہوں نے کہا ﷲ اکبر قسم ہے رب کعبہ کی میں تو اپنی مراد کو پہنچ گیا، اس کے بعد وہ لوگ انکے باقی اصحاب کی طرف متوجہ ہوئے اور ان کو قتل کردیا، صرف ایک لنگڑا آدمی بچا جو پہاڑ پر چڑھ گیا، ہمام راوی کہتے ہیں مجھے خیال پڑتا تھا کہ ایک اور شخص بھی انکے ہمرہ بچ رہا تھا، اس واقعہ کی جبرائیل نے رسول ﷲ کو خبر دی کہ وہ لوگ جنہیں آپ نے بطور تبلیغ بھیجا تھا، وہ سب اپنے پروردگار سے مل گئے ﷲ ان سے راضی ہے اور وہ سب اس سے خوش ہیں بعض کہتے ہیں کہ ہم لوگ پڑھا کرتے تھے بلغو اقومنا الخ یعنی ہماری قوم کویہ خبر پہنچا دو کہ ہم اپنے رب سے مل گئے اور وہ ہم سے خوش ہوا، اور ہم کو بھی خوش کردیا لیکن سرور عالم نے چالیس دن تک قبیلہ زعل بنی ذکو ان بنی لحیان اور بنی عصیہ کے لوگوں پر، جنہوں نے ﷲ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی تھی، ان کیلئے بد دعا کی



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = جہاداورسیرت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
باب = خدا کی راہ میں کسی عضو کو صدمہ پہنچنے کا بیان۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  67
ٹوٹل حدیث نمبر  2603


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment