کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا دوست بنایا۔
حدیث نمبر
3119
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمْ يَکْذِبْ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلَام إِلَّا ثَلَاثَ کَذَبَاتٍ ثِنْتَيْنِ مِنْهُنَّ فِي ذَاتِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَوْلُهُ إِنِّي سَقِيمٌ وَقَوْلُهُ بَلْ فَعَلَهُ کَبِيرُهُمْ هَذَا وَقَالَ بَيْنَا هُوَ ذَاتَ يَوْمٍ وَسَارَةُ إِذْ أَتَی عَلَی جَبَّارٍ مِنْ الْجَبَابِرَةِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ هَا هُنَا رَجُلًا مَعَهُ امْرَأَةٌ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَسَأَلَهُ عَنْهَا فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قَالَ أُخْتِي فَأَتَی سَارَةَ قَالَ يَا سَارَةُ لَيْسَ عَلَی وَجْهِ الْأَرْضِ مُؤْمِنٌ غَيْرِي وَغَيْرَکِ وَإِنَّ هَذَا سَأَلَنِي فَأَخْبَرْتُهُ أَنَّکِ أُخْتِي فَلَا تُکَذِّبِينِي فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا فَلَمَّا دَخَلَتْ عَلَيْهِ ذَهَبَ يَتَنَاوَلُهَا بِيَدِهِ فَأُخِذَ فَقَالَ ادْعِي اللَّهَ لِي وَلَا أَضُرُّکِ فَدَعَتْ اللَّهَ فَأُطْلِقَ ثُمَّ تَنَاوَلَهَا الثَّانِيَةَ فَأُخِذَ مِثْلَهَا أَوْ أَشَدَّ فَقَالَ ادْعِي اللَّهَ لِي وَلَا أَضُرُّکِ فَدَعَتْ فَأُطْلِقَ فَدَعَا بَعْضَ حَجَبَتِهِ فَقَالَ إِنَّکُمْ لَمْ تَأْتُونِي بِإِنْسَانٍ إِنَّمَا أَتَيْتُمُونِي بِشَيْطَانٍ فَأَخْدَمَهَا هَاجَرَ فَأَتَتْهُ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ مَهْيَا قَالَتْ رَدَّ اللَّهُ کَيْدَ الْکَافِرِ أَوْ الْفَاجِرِ فِي نَحْرِهِ وَأَخْدَمَ هَاجَرَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ تِلْکَ أُمُّکُمْ يَا بَنِي مَائِ السَّمَائِ
محمد بن محبوب حماد بن زید ایوب محمد حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ ابراہیم علیہ السلام نے صرف تین مرتبہ (ظاہری) جھوٹ بولا ہے دو تو خدا کے واسطے ان کا یہ قول کہ میں بیمار ہوں اور یہ تو ان کے بڑے بت نے کیا ہے- (یہ تو خدا کے لئے اور ایک اپنے لئے یہ کہ فرمایا ایک دن ابراہیم علیہ السلام اور (ان کی زوجہ) سارہ جا رہے تھے کہ ایک ظالم بادشاہ کے ملک میں سے گزرے کسی نے بادشاہ سے کہہ دیا کہ یہاں ایک ایسا شخص آیا ہے جس کے ساتھ بے انتہا خوبصورت عورت ہے اس ظالم نے ان کے پاس آدمی بھیج کر سارہ کے متعلق پوچھا یہ کون ہے؟ تو ابراہیم نے کہہ دیا میری (دینی) بہن ہے پھر ابراہیم سارہ کے پاس آئے اور کہا کہ اے سارہ روئے زمین پر میرے اور تیرے علاوہ کوئی مومن نہیں اس ظالم نے مجھ سے پوچھا تو میں نے کہہ دیا یہ میری بہن ہے لہذا مجھے جھوٹا نہ کرنا اس ظالم نے سارہ کو بلوا بھیجا جب سارہ اس کے پاس پہنچیں تو وہ ان کی طرف ہاتھ بڑھانے لگا فورا منجانب ﷲ اس کی گرفت ہو گئی (اس نے سارہ سے) کہا میرے لئے ﷲ سے دعا کرو میں تمہیں پھر کچھ ضرر نہ پہنچاؤں گا انہوں نے دعا کی تو وہ اچھا ہو گیا پھر دوسری مرتبہ اس نے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا، پھر اسی طرح پکڑ لیا گیا بلکہ اس سے بھی سخت پھر اس نے کہا میرے لئے ﷲ سے دعا کرو، میں تمہیں بالکل ضرر نہ پہنچاؤں گا انہوں نے دعا کی تو وہ اچھا ہو گیا، پھر اس نے اپنے کسی دربان کو بلا کر کہا کہ تم میرے پاس انسان کو نہیں لائے بلکہ شیطان کو لائے ہو پھر اس نے سارہ کی خدمت کے لئے ہاجرہ کو دیا سارہ ابراہیم علیہ السلام کے پاس آئیں تو وہ کھڑے نماز پڑھ رہے تھے انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے پوچھا کیا ہوا؟ سارہ نے کہا کہ ﷲ تعالیٰ نے کافر کا فریب اسی کے سینہ میں لوٹا دیا او ہاجرہ کو خدمت کے لئے دیا ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے تھے کہ اے ماء سماء کے بیٹو! یہی تمہاری ماں ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment