کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان
حدیث نمبر
4112
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَزَادَ قَالَتْ عَائِشَةُ لَدَدْنَاهُ فِي مَرَضِهِ فَجَعَلَ يُشِيرُ إِلَيْنَا أَنْ لَا تَلُدُّونِي فَقُلْنَا کَرَاهِيَةُ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ أَلَمْ أَنْهَکُمْ أَنْ تَلُدُّونِي قُلْنَا کَرَاهِيَةَ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَقَالَ لَا يَبْقَی أَحَدٌ فِي الْبَيْتِ إِلَّا لُدَّ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَّا الْعَبَّاسَ فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْکُمْ رَوَاهُ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
علی یحییٰ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا، ہم نے رسول اکرم کو دوائی پلائی آپ اشارہ سے منع فرما رہے تھے، مگر ہم نے سوچا کہ یہ تو ہر مریض کرتا ہے، لہذا ہم نے پلا ہی دی، جب آپ کو افاقہ ہوا تو آپ نے فرمایا کہ میں منع کرتا رہا اور تم نے دوا پلادی، میں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ آپ کا منع کرنا ایسا ہی ہے جیسے بیمار منع کیا کرتے ہیں، آپ نے فرمایا اچھا اب گھر میں جتنے آدمی ہیں سب کے منہ میں دوا ڈالی جائے، صرف عباس کو چھوڑ دو، کہ وہ حاضر نہ تھے اس حدیث کو عبدالرحمن بن ابی الزناد نے ہشام سے انہوں نے عروہ سے، انہوں نے عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے انہوں نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم سے روایت کیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment