کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ الفتح
حدیث نمبر
4485
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ سَمِعَ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُومُ مِنْ اللَّيْلِ حَتَّی تَتَفَطَّرَ قَدَمَاهُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ لِمَ تَصْنَعُ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلَا أُحِبُّ أَنْ أَکُونَ عَبْدًا شَکُورًا فَلَمَّا کَثُرَ لَحْمُهُ صَلَّی جَالِسًا فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ قَامَ فَقَرَأَ ثُمَّ رَکَعَ
حسن بن عبدالعزیز، عبد ﷲ بن یحییٰ، حیوۃ، ابوالاسود، عروہ، حضرت عائشہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم رات کو اس قدر کھڑے ہوتے کہ آپ کے پاؤں پھٹ جاتے تھے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم! آپ اس قدر تکلیف اٹھاتے ہیں حالانکہ ﷲ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے ہیں آپ نے فرمایا کیا مجھے پسند نہیں میں شکر گزار بندہ بنوں پھر جب آپ کے جسم میں گوشت زیادہ ہوگیا تو آپ بیٹھ کر نماز پڑھتے اور جب رکوع کا ارادہ کرتے تو کھڑے ہوکر کچھ قرات کرتے پھر رکوع کرتے- (آیت) بے شک ہم نے آپ کو شاہد بشیر اور نذیر بناکر بھیجا ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment