کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نکاح کا بیان
باب
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی بیویوں سے اس طرح جدا ہونے کا بیان کہ خود ان کے گھروں کے علاوہ دوسری جگہ رہیں۔
حدیث نمبر
4838
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْفُورٍ قَالَ تَذَاکَرْنَا عِنْدَ أَبِي الضُّحَی فَقَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ أَصْبَحْنَا يَوْمًا وَنِسَائُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْکِينَ عِنْدَ کُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ أَهْلُهَا فَخَرَجْتُ إِلَی الْمَسْجِدِ فَإِذَا هُوَ مَلْآنُ مِنْ النَّاسِ فَجَائَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَصَعِدَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي غُرْفَةٍ لَهُ فَسَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ فَنَادَاهُ فَدَخَلَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَطَلَّقْتَ نِسَائَکَ فَقَالَ لَا وَلَکِنْ آلَيْتُ مِنْهُنَّ شَهْرًا فَمَکَثَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ثُمَّ دَخَلَ عَلَی نِسَائِهِ
علی بن عبد ﷲ، مروان بن معاویہ، ابویعفور، ابی ضحیٰ، ابن عباس کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اور پورے گھر والے ایک دن صبح صبح گریہ وزاری کر رہے تھے، میں مسجد میں گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ مسجد لوگوں سے بھری ہوئی ہے، اتنے میں عمر بن خطاب آکر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی طرف چڑھنے لگے، آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم اس وقت غرفہ میں تھے، حضرت عمر سے کوئی نہ بولا، انہوں نے سلام کیا، مگر کسی نے جواب نہ دیا، پھر سلام کیا اور کسی نے جواب نہ دیا، پھر (دربان نے) آوازدی، تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس چلے گئے اور پوچھا کیا آپ نے بیویوں کو طلاق دے دی ہے، آپ نے فرمایا نہیں، لیکن میں نے ایک ماہ تک ان سے جدا رہنے کی قسم کھائی ہے، آپ انتیس دن تک رکے رہے پھر اپنی بیویوں کے پاس تشریف لے آئے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment