Thursday, September 1, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1334,TotalNo:5985


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دعاؤں کا بیان
باب
کچھ وقفہ سے وعظ کہنے کا بیان۔
حدیث نمبر
5985
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ قَالَ کُنَّا نَنْتَظِرُ عَبْدَ اللَّهِ إِذْ جَائَ يَزِيدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ فَقُلْنَا أَلَا تَجْلِسُ قَالَ لَا وَلَکِنْ أَدْخُلُ فَأُخْرِجُ إِلَيْکُمْ صَاحِبَکُمْ وَإِلَّا جِئْتُ أَنَا فَجَلَسْتُ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ آخِذٌ بِيَدِهِ فَقَامَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَمَا إِنِّي أَخْبَرُ بِمَکَانِکُمْ وَلَکِنَّهُ يَمْنَعُنِي مِنْ الْخُرُوجِ إِلَيْکُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الْأَيَّامِ کَرَاهِيَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا
عمرو بن حفص، حفص، اعمش، شقیق کہتے ہیں کہ ہم لوگ عبد ﷲ (بن مسعود رضی ﷲ تعالیٰ عنہ) کا انتظار کر رہے تھے یزید بن معا ویہ آئے ہم نے کہا کیا تم نہیں بیٹھو گے، انہوں نے کہا نہیں بلکہ میں اندر جاتا ہوں اور تمہارے پاس تمہارے سا تھی کو لے کر آتا ہوں، ورنہ میں آؤنگا اور بیٹھ جاؤنگا، چناچہ عبد ﷲ بن مسعود نکلے اور وہ یزید بن معاویہ کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے، وہ ہم لوگوں کے سامنے کھڑے ہوئے اور کہا کہ میں یہاں تم لوگوں کی موجودگی سے باخبر تھا لیکن مجھے جس چیز نے باہر نکلنے سے روکا وہ صرف یہ خیال تھا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم وعظ کہنے میں اس بات کا خیال رکھتے تھے کہ کہیں ہمارے اکتانے کا سبب نہ ہوجائے، آپ کو ناپسند تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment