کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دعاؤں کا بیان
باب
اللہ بزرگ وبرتر کے ذکر کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر
5982
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِلَّهِ مَلَائِکَةً يَطُوفُونَ فِي الطُّرُقِ يَلْتَمِسُونَ أَهْلَ الذِّکْرِ فَإِذَا وَجَدُوا قَوْمًا يَذْکُرُونَ اللَّهَ تَنَادَوْا هَلُمُّوا إِلَی حَاجَتِکُمْ قَالَ فَيَحُفُّونَهُمْ بِأَجْنِحَتِهِمْ إِلَی السَّمَائِ الدُّنْيَا قَالَ فَيَسْأَلُهُمْ رَبُّهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ مِنْهُمْ مَا يَقُولُ عِبَادِي قَالُوا يَقُولُونَ يُسَبِّحُونَکَ وَيُکَبِّرُونَکَ وَيَحْمَدُونَکَ وَيُمَجِّدُونَکَ قَالَ فَيَقُولُ هَلْ رَأَوْنِي قَالَ فَيَقُولُونَ لَا وَاللَّهِ مَا رَأَوْکَ قَالَ فَيَقُولُ وَکَيْفَ لَوْ رَأَوْنِي قَالَ يَقُولُونَ لَوْ رَأَوْکَ کَانُوا أَشَدَّ لَکَ عِبَادَةً وَأَشَدَّ لَکَ تَمْجِيدًا وَتَحْمِيدًا وَأَکْثَرَ لَکَ تَسْبِيحًا قَالَ يَقُولُ فَمَا يَسْأَلُونِي قَالَ يَسْأَلُونَکَ الْجَنَّةَ قَالَ يَقُولُ وَهَلْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَا وَاللَّهِ يَا رَبِّ مَا رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُ فَکَيْفَ لَوْ أَنَّهُمْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَوْ أَنَّهُمْ رَأَوْهَا کَانُوا أَشَدَّ عَلَيْهَا حِرْصًا وَأَشَدَّ لَهَا طَلَبًا وَأَعْظَمَ فِيهَا رَغْبَةً قَالَ فَمِمَّ يَتَعَوَّذُونَ قَالَ يَقُولُونَ مِنْ النَّارِ قَالَ يَقُولُ وَهَلْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَا وَاللَّهِ يَا رَبِّ مَا رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُ فَکَيْفَ لَوْ رَأَوْهَا قَالَ يَقُولُونَ لَوْ رَأَوْهَا کَانُوا أَشَدَّ مِنْهَا فِرَارًا وَأَشَدَّ لَهَا مَخَافَةً قَالَ فَيَقُولُ فَأُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُمْ قَالَ يَقُولُ مَلَکٌ مِنْ الْمَلَائِکَةِ فِيهِمْ فُلَانٌ لَيْسَ مِنْهُمْ إِنَّمَا جَائَ لِحَاجَةٍ قَالَ هُمْ الْجُلَسَائُ لَا يَشْقَی بِهِمْ جَلِيسُهُمْ رَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَرَوَاهُ سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قتیبہ بن سعید، جریر، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ﷲ کے چند فرشتے ہیں جو رستوں میں گھومتے ہیں، اور ذکر کرنے والوں کو ڈھونڈتے ہیں، جب وہ کسی قوم کو ذکر الٰہی میں مشغول پاتے ہیں تو ایک دوسرے کو پکار کر کہتے ہیں، اپنی ضرورت کی طرف آؤ، آپ نے فرمایا کہ وہ فرشتے ان کو اپنے پروں سے ڈھک لیتے ہیں، اور آسمان دنیا تک پہنچ جاتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ ان کا رب پوچھتا ہے کہ میرے بندے کیا کر رہے ہیں حالامکہ وہ ان کو فرشتوں سے زیادہ جانتا ہے، فرشتے جواب دیتے ہیں وہ تیری تسبیح و تکبیر اور حمد اور بڑائی بیان کر رہے ہیں، آپ نے فرمایا کہ ﷲ فرماتا ہے، کیا انہوں نے مجھے دیکھا ہے، فرشتے کہتے ہیں بخدا انہوں نے آپ کو نہیں دیکھا ہے، آپ نے فرمایا، ﷲ فرماتا ہے، اگر وہ مجھے دیکھ لیتے تو کیا کرتے؟ فرشتے کہتے ہیں اگر آپ کو دیکھ لیتے تو آپ کی بہت زیادہ عبادت کرتے اور بہت زیادہ بڑائی یا پاکی بیان کرتے، آپ نے فرمایا ﷲ فرماتا ہے، وہ مجھ سے کیا مانگتے تھے، فرشتے کہتے ہیں وہ آپ سے جنت مانگ رہے تھے، آپ نے فرمایا ﷲ ان سے پوچھتا ہے کیا انہوں نے جنت دیکھی ہے فرشتے کہتے ہیں بخدا انہوں نے جنت نہیں دیکھی ﷲ فرماتا ہے اگر وہ جنت دیکھ لیتے تو کیا کرتے، فرشتے کہتے ہیں کہ اگر وہ اسے دیکھ لیتے تو اس کے بہت زیادہ حریص ہوتے اور بہت زیادہ طالب ہوتے اور اسکی طرف ان کی رغبت بہت زیادہ ہوتی، ﷲ فرماتا ہے کہ کس چیز سے وہ پناہ مانگ رہے تھے فرشتے کہتے ہیں جہنم سے، آپ نے فرمایا، ﷲ فرماتا ہے کہ انہوں نے اسکو دیکھا ہے، فرشتے جواب دیتے ہیں نہیں بخدا انہوں نے نہیں دیکھا ہے، ﷲ فرماتا ہے اگر وہ اسے دیکھ لیتے تو کیا کرتے، فرشتے کہتے ہیں اگروہ اسے دیکھ لیتے تو اس سے بہت زیادہ بھاگتے، اور بہت زیادہ ڈرتے، آپ نے فرمایا، ﷲ فرماتا ہے کہ میں تمہیں گواہ بنا تا ہوں کہ میں نے انہیں بخش دیا آپ نے فرمایا کہ ان فرشتوں میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے کہ ان میں فلا شخص ان (ذکر کرنے والوں) میں نہیں تھا بلکہ وہ کسی ضرورت کے لئے آیا تھا ﷲ فرماتا ہے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جن کے ساتھ بیٹھنے والامحروم نہیں رہتا، شعبہ نے اس حدیث کو اعمش سے روایت کیا، لیکن مرفوع نہیں بیان کیا اور سہیل نے بواسطہ اپنے والد انہوں نے ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے انہوں نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حدیث نقل کی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment