کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
دنیا کی زینت سے بچنے، اور اس کی طرف رغبت کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
5998
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَوْفٍ وَهُوَ حَلِيفٌ لِبَنِي عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ کَانَ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ إِلَی الْبَحْرَيْنِ يَأْتِي بِجِزْيَتِهَا وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ صَالَحَ أَهْلَ الْبَحْرَيْنِ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ الْعَلَائَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ فَقَدِمَ أَبُو عُبَيْدَةَ بِمَالٍ مِنْ الْبَحْرَيْنِ فَسَمِعَتْ الْأَنْصَارُ بِقُدُومِهِ فَوَافَتْهُ صَلَاةَ الصُّبْحِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا انْصَرَفَ تَعَرَّضُوا لَهُ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ رَآهُمْ وَقَالَ أَظُنُّکُمْ سَمِعْتُمْ بِقُدُومِ أَبِي عُبَيْدَةَ وَأَنَّهُ جَائَ بِشَيْئٍ قَالُوا أَجَلْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَأَبْشِرُوا وَأَمِّلُوا مَا يَسُرُّکُمْ فَوَاللَّهِ مَا الْفَقْرَ أَخْشَی عَلَيْکُمْ وَلَکِنْ أَخْشَی عَلَيْکُمْ أَنْ تُبْسَطَ عَلَيْکُمْ الدُّنْيَا کَمَا بُسِطَتْ عَلَی مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ فَتَنَافَسُوهَا کَمَا تَنَافَسُوهَا وَتُلْهِيَکُمْ کَمَا أَلْهَتْهُمْ
اسماعیل بن عبداللہ، اسماعیل بن ابراہیم بن عقبہ، موسی بن عقبہ، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، مسور بن مخرمہ کہتے ہیں کہ عمرو بن عوف نے (جو بنی عامر بن لوی کے حلیف تھے اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جنگ بدر میں شریک تھے) بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ابوعبیدہ بن جراح کو بحرین کی طرف بھیجا، تاکہ جزیہ لے آئیں، اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے بحرین کے لوگوں سے صلح کرلی تھی اور علاء بن حضرمی کو ان پر امیر مقرر فرمایا تھا، چناچہ ابوعبیدہ بحرین سے مال لے کر آئے، انصاری نے ان کے آنے کی خبر سنی تو صبح کی نماز میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ شریک ہو گئے، جب آپ نماز سے فارغ ہو ئے، تو یہ لوگ آپ کے سامنے آئے آپ نے جب ان لوگوں کو دیکھا تو آپ مسکرائے، اور فرمایا میں گمان کرتا ہوں کہ تم لوگ ابوعبیدہ کے آنے کی، اور کچھ لانے کی خبر سن کر آئے ہو؟ لوگوں نے کہا،ہاں یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم! آپ نے فرمایا، تو تمہیں خوش خبری ہو، اور تم امید رکھو، اس چیز کی جو تمہیں خوش کردے گی، خدا کی قسم میں تمہارے فقر سے نہیں ڈرتا ہوں لیکن میں ڈرتا ہوں اس بات سے کہ دنیا تم پر کشادہ کردی جائے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر دنیا کشادہ کردی گئی تھی، تو تم رغبت کرنے لگو، جس طرح وہ رغبت کرنے لگے اور تمہیں غافل کردے جس طرح ان لوگوں کو غافل کردیا تھا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment