Saturday, October 16, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:383


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
استقبال قبلہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر
383
حَدَّثَنَا نُعَيْمٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَإِذَا قَالُوهَا وَصَلَّوْا صَلَاتَنَا وَاسْتَقْبَلُوا قِبْلَتَنَا وَذَبَحُوا ذَبِيحَتَنَا فَقَدْ حَرُمَتْ عَلَيْنَا دِمَاؤُهُمْ وَأَمْوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَی اللَّهِ قَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ قَالَ سَأَلَ مَيْمُونُ بْنُ سِيَاهٍ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ يَا أَبَا حَمْزَةَ مَا يُحَرِّمُ دَمَ الْعَبْدِ وَمَالَهُ فَقَالَ مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا وَصَلَّی صَلَاتَنَا وَأَکَلَ ذَبِيحَتَنَا فَهُوَ الْمُسْلِمُ لَهُ مَا لِلْمُسْلِمِ وَعَلَيْهِ مَا عَلَی الْمُسْلِمِ وَقَالَ ابنُ أبِيْ مَرْيَمَ أخْبَرَناَ يَحْيَ ابْنُ أ يٌّوبَ قاَلَ أخْبرَنَا حُمَيْدٍ قَالَ أَخْبَرَنَا أَنَسٌ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
نعیم، ابن مبارک، حمید، طویل، انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے اس وقت تک لوگوں سے جنگ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جب تک وہ لا الہ الا ﷲ نہ کہہ دیں پھر جب وہ یہ کہہ دیں اور ہماری جیسی نماز پڑھنے لگیں، اور ہمارے قبلہ کی طرف منہ کرنے لگیں اور ہمار ذبیحہ کھا لیں تو یقینا ان کے خون اور مال حرام ہو گئے، مگر اس حق کی بناء پر جو اسلام نے ان پر مقرر کردیا ہے، باقی ان کا حساب ﷲ کے حوالے ہے اور علی بن عبدﷲ نے کہا ہے کہ ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ ہم سے حمید طویل نے بیان کیا کہ میمون بن سیاہ نے انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ اے ابوحمزہ! وہ کون سی چیز ہے، جس سے آدمی کا جان ومال دونوں دست درازی سے محفوظ ہو جاتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا جو شخص اس بات کی گواہی دے کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اور ہمارے قبلہ کی طرف منہ کرے اور ہماری جیسی نماز پڑھے اور ہمارا ذبیحہ کھا لے تو وہ مسلمان ہے، اس کے وہی حقوق ہیں، جو مسلمان کے ہوتے ہیں اور اس کے ذمہ وہی باتیں واجب ہیں، جو مسلمان کے ذمہ ہوتی ہیں اور ابن ابی مریم نے کہا کہ مجھ سے حمید نے بیان کیا ان سے انس نے انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا-

No comments:

Post a Comment