کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
مسجد میں تقاضا اور قرض دار کے پیچھے پڑنے کا بیان
حدیث نمبر
441
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ کَعْبٍ أَنَّهُ تَقَاضَی ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا کَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي الْمَسْجِدِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّی سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّی کَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ فَنَادَی يَا کَعْبُ قَالَ لَبَّيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ضَعْ مِنْ دَيْنِکَ هَذَا وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَيْ الشَّطْرَ قَالَ لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ
عبدﷲ بن محمد، عثمان بن عمر، یونس، زہری، عبدﷲ بن کعب بن مالک، حضرت کعب رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے مسجد میں بن ابی حدرد سے اس قرض کا تقاضا کیاجو ان پر تھا، (اس تقاضا میں) دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں، کہ اسے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اپنے گھر میں سنا، آپ ان کے قریب اپنے حجرہ کا پردہ الٹ کر تشریف لائے اور آوازدی کہ اے کعب!انہوں نے عرض کیا، لبیک یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم آپ نے فرمایا کہ تم اپنے اس قرض سے کچھ کم کردو اور اس کی طرف اشارہ کیا، یعنی نصف(کم کردو) کعب نے کہا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میں نے کم کردیا، آپ نے (ابن ابی حدرد سے) فرمایا کہ اٹھ اور اس (باقی) کو ادا کر دے-
No comments:
Post a Comment