کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
نماز پڑھنے والے کے سامنے سے گذرنے والے کے گناہ کا بیان
حدیث نمبر
484
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ أَرْسَلَهُ إِلَی أَبِي جُهَيْمٍ يَسْأَلُهُ مَاذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي فَقَالَ أَبُو جُهَيْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يَقِفَ أَرْبَعِينَ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ أَبُو النَّضْرِ لَا أَدْرِي أَقَالَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا أَوْ شَهْرًا أَوْ سَنَةً
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابوالنضر (عمربن عبیدﷲ کے آزاد کردہ غلام) ، بسر بن سعید رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ زید بن خالد نے ان کو ابو جہیم کے پاس بھیجا، تاکہ وہ ان سے پوچھیں کہ انہوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے نماز پڑھنے والے کے آگے سے گذرنے والے کے بارے میں کیا سنا ہے، تو ابو جحیم نے کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاہے کہ اگر نمازی کے آگے سے گذرنے والا یہ جان لیتا کہ اس پر کس قدر گناہ ہے، تو اس کو نمازی کے سامنے نکلنے سے چالیس (سال) کھڑا رہنا زیادہ پسند ہوتا، ابونضر (راوی حدیث) کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ چالیس دن کہا یا چالیس ماہ یا چالیس برس-
No comments:
Post a Comment