کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
نماز کی حالت میں ایک شخص کا دوسرے شخص کی طرف منہ کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
485
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهُ ذُکِرَ عِنْدَهَا مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ فَقَالُوا يَقْطَعُهَا الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ قَالَتْ لَقَدْ جَعَلْتُمُونَا کِلَابًا لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَإِنِّي لَبَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ وَأَنَا مُضْطَجِعَةٌ عَلَی السَّرِيرِ فَتَکُونُ لِي الْحَاجَةُ فَأَکْرَهُ أَنْ أَسْتَقْبِلَهُ فَأَنْسَلُّ انْسِلَالًا وَعَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ
اسماعیل بن خلیل، علی بن مسہر، اعمش، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنھا روایت کرتے ہیں کہ ان کے سامنے ان اشیاء کا تذکرہ کیا گیا جو نماز کو فاسد کردیتی ہیں، تو لوگوں نے بیان کیا کہ کتا، گدھا اور عورت نماز کو فاسد کر دیتی ہیں، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کہنے لگیں کہ بے شک تم نے ہم لوگوں کو کتا بنادیا، میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا ہے، اس حالت میں کہ میں آپ کے اور قبلہ کے درمیان میں تخت پر لیٹی ہوتی تھی، پھر مجھے کچھ ضرورت ہوتی (چونکہ) میں اس بات کو برا جانتی تھی کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ہوجاوں تو میں آہستہ سے نکل جاتی تھی
No comments:
Post a Comment