Sunday, October 17, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:498


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نمازوں کےاوقات اور انکی فضیلت کا بیان
باب
نماز گناہوں کا کفارہ ہے
حدیث نمبر
498
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ قَالَ سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ أَيُّکُمْ يَحْفَظُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ قُلْتُ أَنَا کَمَا قَالَهُ قَالَ إِنَّکَ عَلَيْهِ أَوْ عَلَيْهَا لَجَرِيئٌ قُلْتُ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ تُکَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصَّوْمُ وَالصَّدَقَةُ وَالْأَمْرُ وَالنَّهْيُ قَالَ لَيْسَ هَذَا أُرِيدُ وَلَکِنْ الْفِتْنَةُ الَّتِي تَمُوجُ کَمَا يَمُوجُ الْبَحْرُ قَالَ لَيْسَ عَلَيْکَ مِنْهَا بَأْسٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ بَيْنَکَ وَبَيْنَهَا بَابًا مُغْلَقًا قَالَ أَيُکْسَرُ أَمْ يُفْتَحُ قَالَ يُکْسَرُ قَالَ إِذًا لَا يُغْلَقَ أَبَدًا قُلْنَا أَکَانَ عُمَرُ يَعْلَمُ الْبَابَ قَالَ نَعَمْ کَمَا أَنَّ دُونَ الْغَدِ اللَّيْلَةَ إِنِّي حَدَّثْتُهُ بِحَدِيثٍ لَيْسَ بِالْأَغَالِيطِ فَهِبْنَا أَنْ نَسْأَلَ حُذَيْفَةَ فَأَمَرْنَا مَسْرُوقًا فَسَأَلَهُ فَقَالَ الْبَابُ عُمَرُ
مسدد، یحییٰ، اسماعیل، شقیق، حذیفہ، روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، آپ نے فرمانے لگے کہ فتنے کے بارے میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی حدیث تم میں سے کسی کو یاد ہے؟ میں نے عرض کیا، مجھے (بالکل) اسی طرح یاد ہے، جیسا کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا، عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تم سے اس جرائت کی امید بیشک ہو سکتی ہے، میں نے کہا کہ آدمی کاوہ فتنہ جواس کی بیوی اور اس کے مال اور اولاد میں ہوتا ہے، اس کونماز اور روزہ، صدقہ اور امر بالمعروف، نہی عن المنکر مٹا دیتا ہے، عمر نے کہا کہ میں یہ نہیں (پوچھنا) چاہتا، بلکہ وہ فتنہ جو دریا کی طرح جوش زن ہو گا، حذیفہ نے کہا کہ اے امیرالمومنین اس فتنہ سے آپ کو کچھ خوف نہیں، کیوں کہ آپ اور اس کے درمیان بند دروازہ ہے، عمر نے کہا اچھا وہ بند دروازہ توڑ ڈالا جائے گا یا کھول ڈالا جائے گا؟ حذیفہ نے کہا توڑ ڈالا جائے گا، عمر نے کہا تو پھر کبھی بند نہ ہو گا، ہم لوگوں نے (حذیفہ سے کہا) کیا عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ دروازہ کوجانتے تھے؟ انہوں نے کہا ہاں! (اس طرح جانتے تھے) جیسے (تم) کل کے بعد رات ہو جانے کو جانتے ہو، میں نے ان سے وہ حدیث بیان کی، جو غلط نہ تھی، دروازہ کے متعلق ہم لوگوں کو حضرت حذیفہ سے دریافت کرنے میں خوف معلوم ہوا، لیکن مسروق سے کہا، انہوں نے حدیفہ سے پوچھا کہ دروازہ کون تھا، حذیفہ نے کہا دروازہ عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ تھے-

No comments:

Post a Comment