حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ يَقُولُ أَخْبَرَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَوْمَ الْخَنْدَقِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا کِدْتُ أَنْ أُصَلِّيَ حَتَّی کَادَتْ الشَّمْسُ تَغْرُبُ وَذَلِکَ بَعْدَ مَا أَفْطَرَ الصَّائِمُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ مَا صَلَّيْتُهَا فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی بُطْحَانَ وَأَنَا مَعَهُ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ صَلَّی يَعْنِي الْعَصْرَ بَعْدَ مَا غَرَبَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّی بَعْدَهَا الْمَغْرِبَ
ابو نعیم، شیبانی، یحیی، ابوسلمہ، جابر بن عبدﷲ ، روایت کرتے ہیں کہ خندق کے دن عمر بن خطاب نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم و ﷲ میں نے اب تک عصر کی نماز نہیں پڑھی اور آفتاب غروب ہو گیا حضرت عمر کی یہ کہنا ایسے وقت تھا کہ روزہ دار کے افطار کا وقت ہو جاتا ہے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم بطحان میں اترے اور میں آپ کی ہمراہ تھا آپ نے وضو فرمایا اور آفتاب غروب ہوجانے کے بعد پہلے عصر کی نماز پڑھی اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی-
کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = اذان کا بیان
باب = آدمی کا یہ کہنا کہ ہم نے نماز نہیں پڑھی۔
جلد نمبر 1
حدیث نمبر 611
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
ابو نعیم، شیبانی، یحیی، ابوسلمہ، جابر بن عبدﷲ ، روایت کرتے ہیں کہ خندق کے دن عمر بن خطاب نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم و ﷲ میں نے اب تک عصر کی نماز نہیں پڑھی اور آفتاب غروب ہو گیا حضرت عمر کی یہ کہنا ایسے وقت تھا کہ روزہ دار کے افطار کا وقت ہو جاتا ہے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم بطحان میں اترے اور میں آپ کی ہمراہ تھا آپ نے وضو فرمایا اور آفتاب غروب ہوجانے کے بعد پہلے عصر کی نماز پڑھی اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی-
کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = اذان کا بیان
باب = آدمی کا یہ کہنا کہ ہم نے نماز نہیں پڑھی۔
جلد نمبر 1
حدیث نمبر 611
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment