کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
اذان کا بیان
باب
نما ز باجماعت کے واجب ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر
614
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِحَطَبٍ فَيُحْطَبَ ثُمَّ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَيُؤَذَّنَ لَهَا ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا فَيَؤُمَّ النَّاسَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَی رِجَالٍ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ بُيُوتَهُمْ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ يَعْلَمُ أَحَدُهُمْ أَنَّهُ يَجِدُ عَرْقًا سَمِينًا أَوْ مِرْمَاتَيْنِ حَسَنَتَيْنِ لَشَهِدَ الْعِشَائَ
عبد ﷲ بن یوسف مالک ابولزناد اعرج ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میرا یہ ارادہ ہوا ہے کہ اولا لکڑیاں جمع کرنے کا حکم دوں اس کے بعد حکم دوں کہ عشاء کی نماز کوئی دوسرا شخص پڑھائے اور میں خود کچھ لوگوں کو ہمراہ لے کر ایسے لوگوں کے گھروں تک پہنچوں جو عشاء کی نماز جماعت سے نہیں پڑھتے اور ان کے گھروں کو آگ لگا دوں قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر ان میں سے کسی کو یہ معلوم ہو جائے کہ وہ فربہ ہڈی یا وہ عمدہ گوشت میں ہڈیاں پائے گا تو یقینا عشاء کی نماز میں آئے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment