Thursday, November 18, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:987


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کسوف کا بیان
باب
سورج گرہن میں امام کا خطبہ پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
987
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ح و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ إِلَی الْمَسْجِدِ فَصَفَّ النَّاسُ وَرَائَهُ فَکَبَّرَ فَاقْتَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِرَائَةً طَوِيلَةً ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقَامَ وَلَمْ يَسْجُدْ وَقَرَأَ قِرَائَةً طَوِيلَةً هِيَ أَدْنَی مِنْ الْقِرَائَةِ الْأُولَی ثُمَّ کَبَّرَ وَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ أَدْنَی مِنْ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ قَالَ فِي الرَّکْعَةِ الْآخِرَةِ مِثْلَ ذَلِکَ فَاسْتَکْمَلَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ وَانْجَلَتْ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ ثُمَّ قَامَ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ هُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَافْزَعُوا إِلَی الصَّلَاةِ وَکَانَ يُحَدِّثُ کَثِيرُ بْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ يُحَدِّثُ يَوْمَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ بِمِثْلِ حَدِيثِ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ فَقُلْتُ لِعُرْوَةَ إِنَّ أَخَاکَ يَوْمَ خَسَفَتْ بِالْمَدِينَةِ لَمْ يَزِدْ عَلَی رَکْعَتَيْنِ مِثْلَ الصُّبْحِ قَالَ أَجَلْ لِأَنَّهُ أَخْطَأَ السُّنَّةَ
یحییٰ بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، ح، احمد بن صالح، عنبسہ، یونس، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں آفتاب کو گہن لگا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم مسجد کی طرف نکلے اور لوگ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف بستہ ہوئے پھر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہی اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے طویل قرأت کی پھر تکبیر کہہ کر رکوع کیا اور طویل رکوع کیا پھر سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہا اور کھڑے ہوئے، ایک سجدہ نہیں کیا اور طویل قرآت کی جو پہلی قرأت سے کم تھی پھر تکبیر کہہ کر طویل رکوع کیا جو پہلے رکوع سے کم تھا- پھرسَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ،رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ  کہ پھر سجدہ کیا اور دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا اور پورے چار رکوع اور سجدے کئے اور آفتاب نماز سے فارغ ہونے سے پہلے روشن ہوگیا پھر کھڑے ہوئے اور ﷲ کی تعریف بیان کی جس کا وہ مستحق ہے پر فرمایا کہ یہ دونوں آفتاب وماہتاب خدا کی نشانیاں ہیں کسی کی موت یا کسی کی حیات کے سبب یہ گرہن میں نہیں آتے جب تم یہ دیکھو تو نماز کی طرف دوڑو- اور کثیر بن عباس بیان کرتے تھے کہ عبد ﷲ بن عباس نے سورج گہن کا واقعہ عروہ کی حدیث کی طرح بطریق عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا بیان کیا میں نے عروہ سے کہا کہ تمہارے بھائی نے جس دن آفتاب کو مدینہ میں گرہن لگا تھا- فجر کی طرح دو رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھیں، کہا ہاں اس لئے کہ انہوں نے سنت میں غلطی کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment