کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کسوف کا بیان
باب
سورج گرہن میں قبر کے عذاب سے پناہ مانگنے کا بیان
حدیث نمبر
990
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ يَهُودِيَّةً جَائَتْ تَسْأَلُهَا فَقَالَتْ لَهَا أَعَاذَکِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ فَسَأَلَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُعَذَّبُ النَّاسُ فِي قُبُورِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِذًا بِاللَّهِ مِنْ ذَلِکَ ثُمَّ رَکِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ غَدَاةٍ مَرْکَبًا فَخَسَفَتْ الشَّمْسُ فَرَجَعَ ضُحًی فَمَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ الْحُجَرِ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي وَقَامَ النَّاسُ وَرَائَهُ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ فَسَجَدَ ثُمَّ قَامَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ فَسَجَدَ وَانْصَرَفَ فَقَالَ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ ثُمَّ أَمَرَهُمْ أَنْ يَتَعَوَّذُوا مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
عبد ﷲ بن مسلمہ، مالک، یحییٰ بن سعید، عمرہ بنت عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ ایک یہودی عورت حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس مانگنے کوئی اور کہا کہ ﷲ تعالیٰ تمہیں قبر کے عذاب سے محفوظ رکھے، تو حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کیا لوگ اپنی قبروں میں عذاب دیئے جاتے ہیں؟ تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ خدا کی پناہ پھر ایک دن سواری پر صبح کے وقت سوار ہوئے اور آفتاب کو گہن لگ گیا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم چاشت کے وقت واپس ہوئے پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اپنے حجروں کے درمیان سے گزرے، پھر نماز پڑھانے کھڑے ہوئے تو لوگ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہوئے تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے طویل قیام فرمایا پھر طویل رکوع فرمایا پھر طویل قیام فرمایاجو پہلے قیام سے کم تھا، پھر طویل رکوع فرمایا جو پہلے رکوع سے کم تھا، پھر سر اٹھا کر سجدہ میں گئے، پھر کھڑے ہوئے تو دیر تک کھڑے رہے، جو پہلے قیام تھا پھر طویل رکوع فرمایا جو پہلے رکوع سے کم تھا پھر سر اٹھایا تو دیر تک کھڑے رہے جو پہلے قیام سے کم تھاپھر طویل رکوع فرمایا جو پہلے رکوع سے کم تھا پھر سر اٹھایا اور سجدہ کیا اور نماز سے فارغ ہوکر وہ فرمایا جو ﷲ تعالیٰ نے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے کہلانا چاہا پھر انہیں حکم دیا کہ قبر کے عذاب سے پناہ مانگیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment