کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کسوف کا بیان
باب
سورج گرہن کی نماز باجماعت پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
992
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ انْخَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا نَحْوًا مِنْ قِرَائَةِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ قَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ انْصَرَفَ وَقَدْ تَجَلَّتْ الشَّمْسُ فَقَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِکَ فَاذْکُرُوا اللَّهَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْنَاکَ تَنَاوَلْتَ شَيْئًا فِي مَقَامِکَ ثُمَّ رَأَيْنَاکَ کَعْکَعْتَ قَالَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي رَأَيْتُ الْجَنَّةَ فَتَنَاوَلْتُ عُنْقُودًا وَلَوْ أَصَبْتُهُ لَأَکَلْتُمْ مِنْهُ مَا بَقِيَتْ الدُّنْيَا وَأُرِيتُ النَّارَ فَلَمْ أَرَ مَنْظَرًا کَالْيَوْمِ قَطُّ أَفْظَعَ وَرَأَيْتُ أَکْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَائَ قَالُوا بِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ بِکُفْرِهِنَّ قِيلَ يَکْفُرْنَ بِاللَّهِ قَالَ يَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ وَيَکْفُرْنَ الْإِحْسَانَ لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَی إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ کُلَّهُ ثُمَّ رَأَتْ مِنْکَ شَيْئًا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ مِنْکَ خَيْرًا قَطُّ
عبد ﷲ بن مسلمہ، مالک، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، عبد ﷲ بن عباس سے روایت کرتے ہیں عبد ﷲ بن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ آفتاب کو نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں گرہن لگا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھائی اور سورہ بقرہ کی تلاوت کے برابر طویل رکوع کیا، پھر سر اٹھایا اور دیر تک کھڑے رہے، جو پہلے قیام سے کم تھا پھر طویل رکوع کیا جو پہلے رکوع سے کم تھا، پھر سجدہ کیا پھر کھڑے ہوئے اور دیر تک کھڑے رہے لیکن یہ پہلے قیام سے کم تھا پھر طویل رکوع کیا، جو پہلے رکوع سے کم تھا، پھر سر اٹھایا اور دیر تک کھڑے رہے لیکن یہ پہلے قیام سے کم تھا، پھر طویل رکوع کیا جو پہلے رکوع سے کم تھا، پھر سجدہ کیا پھر نماز سے فارغ ہوئے، تو آفتاب روشن ہو چکا تھا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آفتاب وماہتاب ﷲ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں جو کسی کی موت یا حیات کے باعث گہن میں نہیں آتے، تو جب تو یہ دیکھو تو ﷲ کو یاد کرو، لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ ہم لوگوں نے دیکھا کہ آپ اپنی جگہ سے کوئی چیز لے رہے تھے، پھر آپ کو پیچھے ہٹے ہوئے دیکھا، تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جنت کو دیکھا، تو اس میں سے ایک خوشہ لینا چاہا اگر میں اسے پا لیتا تو تم اس سے اس وقت تک کھاتے جب تک دنیا قائم ہے، اور مجھے دوزخ دکھلائی گئی کہ آج کی طرح کا منظر میں نے کبھی نہ دیکھا تھا اور ان دوزخیوں میں زیادہ عورتوں کو دیکھا لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول ﷲ ایسا کیوں ہے؟ تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بلکہ شوہروں کی نافرمانی کرتی ہیں اور احسان کا شکریہ ادا نہیں کرتی ہیں، اگر ان میں سے کسی کے ساتھ زندگی بھر احسان کرتے رہو اور وہ تم سے کچھ برائی دیکھے، تو وہ کہیں گی کہ میں تم سے کبھی بھلائی نہیں دیکھی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment