کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کسوف کا بیان
باب
سورج گرہن میں مردوں کے ساتھ عورتوں کے نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر
993
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ امْرَأَتِهِ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهَا قَالَتْ أَتَيْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَإِذَا النَّاسُ قِيَامٌ يُصَلُّونَ وَإِذَا هِيَ قَائِمَةٌ تُصَلِّي فَقُلْتُ مَا لِلنَّاسِ فَأَشَارَتْ بِيَدِهَا إِلَی السَّمَائِ وَقَالَتْ سُبْحَانَ اللَّهِ فَقُلْتُ آيَةٌ فَأَشَارَتْ أَيْ نَعَمْ قَالَتْ فَقُمْتُ حَتَّی تَجَلَّانِي الْغَشْيُ فَجَعَلْتُ أَصُبُّ فَوْقَ رَأْسِي الْمَائَ فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ مَا مِنْ شَيْئٍ کُنْتُ لَمْ أَرَهُ إِلَّا قَدْ رَأَيْتُهُ فِي مَقَامِي هَذَا حَتَّی الْجَنَّةَ وَالنَّارَ وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّکُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ مِثْلَ أَوْ قَرِيبًا مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ لَا أَدْرِي أَيَّتَهُمَا قَالَتْ أَسْمَائُ يُؤْتَی أَحَدُکُمْ فَيُقَالُ لَهُ مَا عِلْمُکَ بِهَذَا الرَّجُلِ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ أَوْ الْمُوقِنُ لَا أَدْرِي أَيَّ ذَلِکَ قَالَتْ أَسْمَائُ فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَی فَأَجَبْنَا وَآمَنَّا وَاتَّبَعْنَا فَيُقَالُ لَهُ نَمْ صَالِحًا فَقَدْ عَلِمْنَا إِنْ کُنْتَ لَمُوقِنًا وَأَمَّا الْمُنَافِقُ أَوْ الْمُرْتَابُ لَا أَدْرِي أَيَّتَهُمَا قَالَتْ أَسْمَائُ فَيَقُولُ لَا أَدْرِي سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ شَيْئًا فَقُلْتُهُ
عبد ﷲ بن یوسف، مالک، ہشام بن عروہ، فاطمہ بنت منذر، اسماء بن ابی بکر بیان کرتی ہیں کہ میں زوجہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس ﷲ آئی جس وقت آفتاب کو گہن لگا تھا، تو دیکھا کہ اس وقت لوگ کھڑے نماز پڑھ رہے ہیں، اور عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا بھی کھڑی نماز پڑھ رہی تھیں، میں نے کہا کہ لوگوں کو کیا ہوگیا ہے؟ تو انہوں نے اپنے ہاتھ سے آسمان کی طرف اشارہ کیا اور کہا سبحان ﷲ میں نے کہا کوئی نشانی ہے؟ تو انہوں نے اشارہ سے ہاں کہا، میں کھڑی رہی یہاں تک کہ قریب تھا کہ مجھے غش آجائے میں اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی جب رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہوئے، ﷲ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی پھر فرمایا میں نے وہ چیزیں اس مقام پر دیکھیں جو میں نے اس سے پہلے نہ دیکھی تھیں، یہاں تک کہ جنت دوزخ کے مناظر بھی مجھے دکھائے گئے اور میری طرف وحی بھیجی گئی کہ قبر میں فتنہ دجال کے مثل یا اس کے قریب قریب آزمائش ہوگی، اسماء نے کہا کہ میں نہیں جانتی کہ مثل فتنۃالدجال کہا، یا قریبا من فتنۃ الدجال، اسماء نے کہا کہ تم میں سے ایک شخص کے پاس فرشتہ ئے گا اور اس سے کہا جائے گا اس دمی کے متعلق کچھ معلوم ہے؟ جو شخص مومن یا موقن ہوگا، اسماء نے مومن کا لفظ یا موقن کا لفظ کہا مجھے معلوم نہیں وہ کہے گا یہ محمد ﷲ کے رسول ہیں، جو ہمارے پاس کھلی ہوئی دلیلیں اور ہدایت کی باتیں لے کر ئے، تو ہم نے اسلام قبول کیا ایمان لائے اور ہم نے پیروی کی، تو اس سے کہا جائے گا اے مرد صالح، سو میں جانتا تھا کہ تو مومن ہے اور جو شخص منافق یا شک کرنے والا ہوگا منافق یا مرتاب میں سے کون سا لفظ اسماء نے بیان کیا معلوم نہیں، کہے گا میں نہیں جانتا، اسماء نے کہا وہ کہے گا میں نے لوگوں کو کچھ کہتے ہوئے سنا تھا وہی میں نے بھی کہہ دیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment