Friday, December 10, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:1286


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
جنازوں کا بیان
باب
عذاب قبر کے متعلق جو حدیثیں منقول ہیں۔
حدیث نمبر
1286
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ وَتَوَلَّی عَنْهُ أَصْحَابُهُ وَإِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ أَتَاهُ مَلَکَانِ فَيُقْعِدَانِهِ فَيَقُولَانِ مَا کُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَی مَقْعَدِکَ مِنْ النَّارِ قَدْ أَبْدَلَکَ اللَّهُ بِهِ مَقْعَدًا مِنْ الْجَنَّةِ فَيَرَاهُمَا جَمِيعًا قَالَ قَتَادَةُ وَذُکِرَ لَنَا أَنَّهُ يُفْسَحُ لَهُ فِي قَبْرِهِ ثُمَّ رَجَعَ إِلَی حَدِيثِ أَنَسٍ قَالَ وَأَمَّا الْمُنَافِقُ وَالْکَافِرُ فَيُقَالُ لَهُ مَا کُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ فَيَقُولُ لَا أَدْرِي کُنْتُ أَقُولُ مَا يَقُولُ النَّاسُ فَيُقَالُ لَا دَرَيْتَ وَلَا تَلَيْتَ وَيُضْرَبُ بِمَطَارِقَ مِنْ حَدِيدٍ ضَرْبَةً فَيَصِيحُ صَيْحَةً يَسْمَعُهَا مَنْ يَلِيهِ غَيْرَ الثَّقَلَيْنِ
عیاش بن ولید، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب بندہ اپنی قبر میں رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھی اس سے رخصت ہوتے ہیں اور وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے وہ اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اسے بٹھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تو اس شخص (صلی ﷲ علیہ وسلم) کے متعلق کیا جانتا ہے ؟ مومن تو یہ جواب دیتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ ﷲ کے بندے اور ﷲ کے رسول ہیں تو اسے کہاجاتا ہے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم کی طرف دیکھو ﷲ نے اس کے بدلے تمہیں جنت عطا کی وہ شخص یہ دونوں چیزیں دیکھتا ہے۔ قتادہ نے کہا کہ ہم نے ذکر کیا ہے اس کی قبر میں کشادگی پیدا کردیتی ہے پھر انس کی حدیث کی طرف رجوع کیا اور منافق یا کافر سے کہا جاتا ہے کہ اس شخص کے متعلق تو کیا کہتا تھا ؟ وہ کہتا ہے کہ میں نہیں جانتا میں وہی کہتا تھا جو لوگ کہتے تھے تو اس سےکہا جاتا ہے تو نے نہ تو عقل سے سمجھا اور نہ عقل سے سمجھنے کی کوشش کی اور لوہے کے ہتھوڑوں سے اسے مارا جاتا پس وہ اس طرح چلاتا ہے کہ سوائے انس وجن کے تمام چیزیں جو اس کے قریب ہوتی ہیں سنتی ہیں



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment