کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
زکوۃ کا بیان
باب
اس زمانہ سے پہلے صدقہ کرنے کا بیان جب کوئی خیرات لینے والا نہ رہے گا۔
حدیث نمبر
1324
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تَصَدَّقُوا فَإِنَّهُ يَأْتِي عَلَيْکُمْ زَمَانٌ يَمْشِي الرَّجُلُ بِصَدَقَتِهِ فَلَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا يَقُولُ الرَّجُلُ لَوْ جِئْتَ بِهَا بِالْأَمْسِ لَقَبِلْتُهَا فَأَمَّا الْيَوْمَ فَلَا حَاجَةَ لِي فيِهَا
آدم، شعبہ، معبد بن خالد، حارثہ بن وہب بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ خیرات کرو- اس لئے کہ ایک زمانہ تم پر آئے گا- جب ایک آدمی اپنی خیرات لے کر پھرے گا تو اس کا لینا والا کسی کو نہ پائے گا اور آدمی اس سے کہے گا اگر تم کل خیرات لے کرآتے تو میں قبول کرلیتا آج تو ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment