کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
زکوۃ کا بیان
باب
اس زمانہ سے پہلے صدقہ کرنے کا بیان جب کوئی خیرات لینے والا نہ رہے گا۔
حدیث نمبر
1326
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ أَخْبَرَنَا سَعْدَانُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُجَاهِدٍ حَدَّثَنَا مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ الطَّائِيُّ قَالَ سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَهُ رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا يَشْکُو الْعَيْلَةَ وَالْآخَرُ يَشْکُو قَطْعَ السَّبِيلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا قَطْعُ السَّبِيلِ فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْکَ إِلَّا قَلِيلٌ حَتَّی تَخْرُجَ الْعِيرُ إِلَی مَکَّةَ بِغَيْرِ خَفِيرٍ وَأَمَّا الْعَيْلَةُ فَإِنَّ السَّاعَةَ لَا تَقُومُ حَتَّی يَطُوفَ أَحَدُکُمْ بِصَدَقَتِهِ لَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا مِنْهُ ثُمَّ لَيَقِفَنَّ أَحَدُکُمْ بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ حِجَابٌ وَلَا تَرْجُمَانٌ يُتَرْجِمُ لَهُ ثُمَّ لَيَقُولَنَّ لَهُ أَلَمْ أُوتِکَ مَالًا فَلَيَقُولَنَّ بَلَی ثُمَّ لَيَقُولَنَّ أَلَمْ أُرْسِلْ إِلَيْکَ رَسُولًا فَلَيَقُولَنَّ بَلَی فَيَنْظُرُ عَنْ يَمِينِهِ فَلَا يَرَی إِلَّا النَّارَ ثُمَّ يَنْظُرُ عَنْ شِمَالِهِ فَلَا يَرَی إِلَّا النَّارَ فَلْيَتَّقِيَنَّ أَحَدُکُمْ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَبِکَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ
عبدﷲ بن محمد، ابوعاصم نبیل، سعدان بن بشیر، ابومجاہد، محل بن خلیفہ طائی، عدی بن حاتم کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس تھا تو آپ کے پاس دو شخص آئے ایک تو فقر و فاقہ کی شکایت کر رہا تھا دوسرا راہزنی اور راستے غیر محفوظ ہونے کا، اس پر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہاں تک رہزنی کا تعلق ہے کچھ دنوں بعد تم پر ایسا زمانہ آئے گا جب قافلہ مکہ کی طرف بغیر کسی پاسبان اور محافظ کے روانہ ہوگا، باقی رہا فقر و فاقہ تو قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی کہ تم میں سے کوئی شخص صدقہ لے کر ادھر ادھر پھرے گا اور اس کو اس خیرات کا قبول کرنے والا نہ ملے گا پھر تم میں سے کوئی شخص ﷲ کے سامنے اس طرح کھڑا ہوگا کہ اسکے اور ﷲ کے درمیان کوئی حجاب نہ ہوگا اور نہ کوئی ترجمان ہوگا جو ترجمہ کرے- پھر ﷲ تعالی اس سے فرمائے گا کہ میں نے تجھے مال دیا تھا وہ کہے گا ہاں، تو پھر فرمائے گا کہ کیا میں نے تمہارے پاس رسول نہیں بھیجا تھا ؟ وہ کہے گا ضرور- پھر اپنے دائیں طرف دیکھے گا تو ادھر بھی اسے آگ ہی نظر آئے گی اس لئے تم میں سے ہرشخص آگ سے بچے، اگرچہ ایک کھجور کے ذریعے سے ہی، اگر ایک کھجور بھی میسر نہ ہو تو باتیں اچھی کہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment