کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
روزے کا بیان
باب
عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1874
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ يَوْمُ عَاشُورَائَ تَصُومُهُ قُرَيْشٌ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُهُ فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ صَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ فَلَمَّا فُرِضَ رَمَضَانُ تَرَکَ يَوْمَ عَاشُورَائَ فَمَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، ہشام بن عروہ اپنے والد سے وہ عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں قریش زمانہ جاہلیت میں عاشورہ کے دن روزہ رکھتے تھے اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم بھی روزہ رکھتے تھے جب مدینہ آئے تو وہاں خود اس کا روزہ رکھا- اور دوسروں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا- جب رمضان کے روزے فرض ہوئے، تو عاشورہ کے دن روزہ رکھنا چھوڑ دیا- جس کی خواہش ہوتی اس دن روزہ رکھتا اور جس کی خواہش نہ ہوتی اس دن روزہ نہ رکھتا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment