کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
روزے کا بیان
باب
عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1875
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَوْمَ عَاشُورَائَ عَامَ حَجَّ عَلَی الْمِنْبَرِ يَقُولُ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ أَيْنَ عُلَمَاؤُکُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هَذَا يَوْمُ عَاشُورَائَ وَلَمْ يَکْتُبْ اللَّهُ عَلَيْکُمْ صِيَامَهُ وَأَنَا صَائِمٌ فَمَنْ شَائَ فَلْيَصُمْ وَمَنْ شَائَ فَلْيُفْطِرْ
عبدﷲ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن، بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے معاویہ بن ابی سفیان کو جس سال انہوں نے حج کیا تھا- منبر پر کہتے ہوئے سنا کہ اے اہل مدینہ تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ یہ عاشورہ کا دن ہے اس کے روزے تم پر فرض نہیں ہیں اور میں روزے سے ہوں اور اس لئے جو شخص چاہے روزہ رکھے اور جو چاہے نہ رکھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment