کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
روزے کا بیان
باب
اعتکاف کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بیسویں کی صبح کو اعتکاف کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
1905
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ هَارُونَ بْنَ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُلْتُ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ قَالَ نَعَمِ اعْتَکَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ قَالَ فَخَرَجْنَا صَبِيحَةَ عِشْرِينَ قَالَ فَخَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ فَقَالَ إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ وَإِنِّي نُسِّيتُهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فِي وِتْرٍ فَإِنِّي رَأَيْتُ أَنِّي أَسْجُدُ فِي مَائٍ وَطِينٍ وَمَنْ کَانَ اعْتَکَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَرْجِعْ فَرَجَعَ النَّاسُ إِلَی الْمَسْجِدِ وَمَا نَرَی فِي السَّمَائِ قَزَعَةً قَالَ فَجَائَتْ سَحَابَةٌ فَمَطَرَتْ وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَسَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الطِّينِ وَالْمَائِ حَتَّی رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي أَرْنَبَتِهِ وَجَبْهَتِهِ
عبدﷲ بن منیر، ہارون بن اسمعیل، علی بن مبارک، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابوسعید خدری رضی ﷲ عنہ سے پوچھا کیا آپ نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو شب قدر کا ذکر کرتے ہوئے سنا؟ انہوں نے کہا ہاں! ہم نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کیساتھ رمضان کے درمیانی عشرے میں اعتکاف کیا ہم بیسویں کی صبح کو آئے تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ہم کو بیسویں تاریخ کی صبح خطبہ سنایا، اور فرمایا کہ مجھے شب قدر دکھائی گئی پھر مجھ سے بھلا دی گئی، اس لئے اسے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو اس لئے کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں پانی اور کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں اور جو شخص رسول ﷲ کے ساتھ اعتکاف میں تھا- تو اسے لوٹ جانا چاہیے چناچہ لوگ مسجد کی طرف لوٹ گئے اور ہم لوگوں کو آسمانوں میں بدلی ایک ٹکڑا بھی نظر نہیں آ رہا تھا- لیکن ایک بدلی نمودار ہوئی اور بارش ہوئی اور نماز پڑھی گئی تو رسول ﷲ نے کیچڑ اور پانی میں سجدہ کیا، یہاں تک کہ میں نے آپ کی پیشانی اور ناک پر کیچڑ کا نشان دیکھا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment