Saturday, March 26, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:453, Total Hadith no: 2989

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَخَّرَ الْعَصْرَ شَيْئًا فَقَالَ لَهُ عُرْوَةُ أَمَا إِنَّ جِبْرِيلَ قَدْ نَزَلَ فَصَلَّی أَمَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عُمَرُ اعْلَمْ مَا تَقُولُ يَا عُرْوَةُ قَالَ سَمِعْتُ بَشِيرَ بْنَ أَبِي مَسْعُودٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ نَزَلَ جِبْرِيلُ فَأَمَّنِي فَصَلَّيْتُ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَهُ ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَهُ يَحْسُبُ بِأَصَابِعِهِ خَمْسَ صَلَوَاتٍ

قتیبہ لیث ابن شہاب سے روایت کرتے ہیں کہ ایک روز عمر بن عبدالعزیز نے عصر کی نماز میں (کچھ) تاخیر کردی تو ان سے عروہ نے کہا کہ جبرئیل آئے اور حضور صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو امام بن کر نماز پڑھائی عمر بن عبدالعزیز نے کہا عروہ سوچو کیا کہہ رہے ہو (کیا یہ ممکن ہے کہ جبرئیل حضور کے امام بنیں حالانکہ حضور سے افضل نہیں) عروہ نے کہا کہ میں نے بشیر بن ابی مسعود سے انہوں نے ابومسعود سے اور انہوں نے رسول ﷲ سے سنا کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جبریل علیہ السلام آئے اور میرے امام بنے میں نے ان کے ساتھ نماز پڑھی پھر ان کے ساتھ نماز پڑھی پھر ان کے ساتھ نماز پڑھی پھر ان کے ساتھ نماز پڑھی آپ اپنی انگلیوں پر پانچ نمازوں کا شمار کرتے تھے



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = مخلوقات کی ابتداء کا بیان
باب = فرشتوں کا بیان۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  453
ٹوٹل حدیث نمبر  2989


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment