Tuesday, March 1, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:81, Total Hadith no: 2617

حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْکَدِرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ جِيئَ بِأَبِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ مُثِّلَ بِهِ وَوُضِعَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَذَهَبْتُ أَکْشِفُ عَنْ وَجْهِهِ فَنَهَانِي قَوْمِي فَسَمِعَ صَوْتَ صَائِحَةٍ فَقِيلَ ابْنَةُ عَمْرٍو أَوْ أُخْتُ عَمْرٍو فَقَالَ لِمَ تَبْکِي أَوْ لَا تَبْکِي مَا زَالَتْ الْمَلَائِکَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهَا قُلْتُ لِصَدَقَةَ أَفِيهِ حَتَّی رُفِعَ قَالَ رُبَّمَا قَالَهُ

صدقہ بن فضل، ابن عیینہ، محمد بن منکدر سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے جابر بن عبدﷲ کو کہتے ہوئے سنا کہ میرے والد رسول ﷲ کے پاس لائے گئے، ان کا مثلہ کیا گیا تھا، وہ آپ کے سامنے رکھ دیئے گئے، میں نے ان کا چہرہ کھول کھول کردیکھنے لگا، میری قوم نے مجھے منع کیا، پھر رونے کی آواز سنی گئی، بیان کیا گیا کہ یہ عمر کی بیٹی یا عمر کی بہن ہے، حضرت نے فرمایا کیوں روتی ہو کیونکہ فرشتے اپنے پروں سے برابر ان پر سایہ کر رہے ہیں (امام بخاری کہتے ہیں) میں نے صدقہ سے جو میرے استاد تھے پوچھا کہ اس حدیث میں یہ بھی ہے یہاں تک کہ وہ آسمان کی طرف اٹھا لیئے گئے، انہوں نے کہا ہاں کبھی کبھی جابر یہ بھی کہتے تھے کہ فرشتے ان کو اٹھا کر آسمان کی طرف لے گئے اور تھوڑی دیر بعد پھر زمین پر لا کر انہیں رکھ دیا



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = جہاداورسیرت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
باب = شہید پر فرشتوں کے سایہ کرنے کا بیان۔
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  81
ٹوٹل حدیث نمبر  2617


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment