Tuesday, March 1, 2011

Sahi Bukhari, Jild 2, Bil-lihaaz Jild Hadith no:74, Total Hadith no: 2610

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ أُمَّ الرُّبَيِّعِ بِنْتَ الْبَرَائِ وَهِيَ أُمُّ حَارِثَةَ بْنِ سُرَاقَةَ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَلَا تُحَدِّثُنِي عَنْ حَارِثَةَ وَکَانَ قُتِلَ يَوْمَ بَدْرٍ أَصَابَهُ سَهْمٌ غَرْبٌ فَإِنْ کَانَ فِي الْجَنَّةِ صَبَرْتُ وَإِنْ کَانَ غَيْرَ ذَلِکَ اجْتَهَدْتُ عَلَيْهِ فِي الْبُکَائِ قَالَ يَا أُمَّ حَارِثَةَ إِنَّهَا جِنَانٌ فِي الْجَنَّةِ وَإِنَّ ابْنَکِ أَصَابَ الْفِرْدَوْسَ الْأَعْلَی

محمد بن عبدﷲ حسین بن محمد، ابواحمد، شیبانی، قتادہ، انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں، کہ ام الربیع براء کی بیٹی جو حارثہ بن سراقہ کی ماں تھیں، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئیں اور انہوں نے عرض کیا، یا رسول ﷲ! آپ مجھے حارثہ کی کیفیت بتائے جو بدر کے دن مقتول ہوئے اور ایک نامعلوم تیر ان کے لگ گیا تھا، اگر وہ جنت میں ہیں، تو میں صبر و شکر کروں، اور اگر کوئی دوسری بات ہو، تو میں ان پر خوب آنسو بہاؤں تو آپ نے فرمایا کہ اے ام حارثہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا ایک جنت کیا وہ تو جنت کے اندر بہت سی جنتوں میں ہے اور بے شک تمہارا بیٹا فردوس اعلیٰ میں فرو کش ہے



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = جہاداورسیرت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
باب = نامعلوم تیر لگنے سے مر جانے والے کا بیان
جلد نمبر  2
جلد کے لہاظ سے حدیث نمبر  74
ٹوٹل حدیث نمبر  2610


contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment