کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل کا بیان۔
حدیث نمبر
3499
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ النَّاسُ يَتَحَرَّوْنَ بِهَدَايَاهُمْ يَوْمَ عَائِشَةَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَاجْتَمَعَ صَوَاحِبِي إِلَی أُمِّ سَلَمَةَ فَقُلْنَ يَا أُمَّ سَلَمَةَ وَاللَّهِ إِنَّ النَّاسَ يَتَحَرَّوْنَ بِهَدَايَاهُمْ يَوْمَ عَائِشَةَ وَإِنَّا نُرِيدُ الْخَيْرَ کَمَا تُرِيدُهُ عَائِشَةُ فَمُرِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْمُرَ النَّاسَ أَنْ يُهْدُوا إِلَيْهِ حَيْثُ مَا کَانَ أَوْ حَيْثُ مَا دَارَ قَالَتْ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ أُمُّ سَلَمَةَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَأَعْرَضَ عَنِّي فَلَمَّا عَادَ إِلَيَّ ذَکَرْتُ لَهُ ذَاکَ فَأَعْرَضَ عَنِّي فَلَمَّا کَانَ فِي الثَّالِثَةِ ذَکَرْتُ لَهُ فَقَالَ يَا أُمَّ سَلَمَةَ لَا تُؤْذِينِي فِي عَائِشَةَ فَإِنَّهُ وَاللَّهِ مَا نَزَلَ عَلَيَّ الْوَحْيُ وَأَنَا فِي لِحَافِ امْرَأَةٍ مِنْکُنَّ غَيْرِهَا
عبد ﷲ حماد ہشام عروہ سے روایت کرتے ہیں کہ لوگ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ہدیے حضرت عائشہ کی باری کے دن پیش کرتے تھے عائشہ فرماتی ہیں کہ ایک دن میری ساتھ والی بیویاں ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس جمع ہوئیں اور کہا کہ اے ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا بخدا لوگ اپنے ہدئے قصدا عائشہ کی باری کے دن میں بھیجتے ہیں- حالانکہ جس طرح عائشہ کو مال کی خواہش ہے اس طرح ہم کو بھی ہے لہذا تم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے عرض کرو کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم لوگوں سے یہ فرمائیں کہ ہم جہاں ہوں وہیں اپنے ہدیے پیش کر دیا کرو عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں چناچہ ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے آپ سے اس بارے میں عرض کیا ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں آپ نے مجھ سے اعراض کیا میرے دو تین مرتبہ کہنے پر آپ نے فرمایا ام سلمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا مجھے عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے بارے میں اذیت مت دو بخدا میرے پاس کسی بیوی کے لحاف میں وحی نہیں آئی مگر عائشہ کے لحاف میں جبریل وحی لے کر آتے ہیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment