کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا دوست بنایا۔
حدیث نمبر
3109
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّکُمْ مَحْشُورُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا ثُمَّ قَرَأَ کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا کُنَّا فَاعِلِينَ وَأَوَّلُ مَنْ يُکْسَی يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ وَإِنَّ أُنَاسًا مِنْ أَصْحَابِي يُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ فَأَقُولُ أَصْحَابِي أَصْحَابِي فَيَقُولُ إِنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ مُنْذُ فَارَقْتَهُمْ فَأَقُولُ کَمَا قَالَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ وَکُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي إِلَی قَوْلِهِ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ
محمد بن کثیر سفیان مغیرہ بن نعمان سعید بن جبیر حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا حشر برہنہ پا ننگے بدن اور بغیر ختنہ کے ہو گا پھر آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی جس کا ترجمہ ہے(ہم نے ابتدا میں جس طرح پیدا کیا تھا اسی طرح ہم دوبارہ لوٹائیں گے یہ ہمارا وعدہ ہمارے ذمہ ہے اور ہم اسے ضرور پورا کریں گے) اور قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کپڑے پہنائے جائیں گے اور (اس روز) میرے چند اصحاب کو بائیں جانب لے جایا جارہا ہو گا تو میں کہوں گا یہ تو میرے اصحاب ہیں تو ﷲ تعالیٰ فرمائے گا آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی جدائی کے یہ لوگ اپنے پچھلے دین کی طرف لوٹ گئے سو میں اس وقت ایسا کہوں گا جیسے ﷲ کے نیک بندے (عیسیٰ علیہ السلام) نے کہا تھا اور میں ان پر گواہ رہا جب تک ان میں رہا جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ان کا نگران رہا۔
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment