کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
انبیاء علیہم السلام کا بیان
باب
اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا دوست بنایا۔
حدیث نمبر
3110
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَلْقَی إِبْرَاهِيمُ أَبَاهُ آزَرَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَی وَجْهِ آزَرَ قَتَرَةٌ وَغَبَرَةٌ فَيَقُولُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ أَلَمْ أَقُلْ لَکَ لَا تَعْصِنِي فَيَقُولُ أَبُوهُ فَالْيَوْمَ لَا أَعْصِيکَ فَيَقُولُ إِبْرَاهِيمُ يَا رَبِّ إِنَّکَ وَعَدْتَنِي أَنْ لَا تُخْزِيَنِي يَوْمَ يُبْعَثُونَ فَأَيُّ خِزْيٍ أَخْزَی مِنْ أَبِي الْأَبْعَدِ فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَی إِنِّي حَرَّمْتُ الْجَنَّةَ عَلَی الْکَافِرِينَ ثُمَّ يُقَالُ يَا إِبْرَاهِيمُ مَا تَحْتَ رِجْلَيْکَ فَيَنْظُرُ فَإِذَا هُوَ بِذِيخٍ مُلْتَطِخٍ فَيُؤْخَذُ بِقَوَائِمِهِ فَيُلْقَی فِي النَّارِ
اسمعیل بن عبدﷲ ان کے بھائی عبدالحمید ابن ابی ذئب سعید مقبری حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابراہیم علیہ السلام اپنے باپ آذر سے (قیامت کے دن) ملیں گے آذر کے چہرے پر (اس وقت) سیاہی اور غبار چھایا ہو گا تو اس سے حضرت ابراہیم علیہ السلام فرمائیں گے کہ میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ میری نافرمانی نہ کرنا ان کا باپ کہے گا اب میں تمہاری نافرمانی نہ کرونگا تو ابراہیم علیہ السلام کہیں گے کہ اے میرے پروردگار تو نے مجھ سے حشر کے دن مجھے رسوا نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا پس کون سی رسوائی اپنے کم بخت باپ کی رسوائی سے بڑھ کر ہو گی تو ﷲ فرمائے گا کہ میں نے کافروں پر جنت حرام کر دی ہے پھر ابراہیم سے کہا جائے گا اے ابراہیم علیہ السلام (دیکھو) تمہارے پاؤں کے نیچے کیا ہے وہ دیکھیں گے تو ایک مذبوح جانور خون میں لتھڑا ہوا پائینگے اس جانور کے پیروں کو پکڑ کر دوزخ میں ڈالا جائے گا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment