کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان
حدیث نمبر
4103
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي فَأَذِنَّ لَهُ فَخَرَجَ وَهُوَ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلَاهُ فِي الْأَرْضِ بَيْنَ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَبَيْنَ رَجُلٍ آخَرَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَأَخْبَرْتُ عَبْدَ اللَّهِ بِالَّذِي قَالَتْ عَائِشَةُ فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ هَلْ تَدْرِي مَنْ الرَّجُلُ الْآخَرُ الَّذِي لَمْ تُسَمِّ عَائِشَةُ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَکَانَتْ عَائِشَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا دَخَلَ بَيْتِي وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ قَالَ هَرِيقُوا عَلَيَّ مِنْ سَبْعِ قِرَبٍ لَمْ تُحْلَلْ أَوْکِيَتُهُنَّ لَعَلِّي أَعْهَدُ إِلَی النَّاسِ فَأَجْلَسْنَاهُ فِي مِخْضَبٍ لِحَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ طَفِقْنَا نَصُبُّ عَلَيْهِ مِنْ تِلْکَ الْقِرَبِ حَتَّی طَفِقَ يُشِيرُ إِلَيْنَا بِيَدِهِ أَنْ قَدْ فَعَلْتُنَّ قَالَتْ ثُمَّ خَرَجَ إِلَی النَّاسِ فَصَلَّی بِهِمْ وَخَطَبَهُمْ و أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَائِشَةَ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَا لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَی وَجْهِهِ فَإِذَا اغْتَمَّ کَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ وَهُوَ کَذَلِکَ يَقُولُ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَی الْيَهُودِ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ رَاجَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِکَ وَمَا حَمَلَنِي عَلَی کَثْرَةِ مُرَاجَعَتِهِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَقَعْ فِي قَلْبِي أَنْ يُحِبَّ النَّاسُ بَعْدَهُ رَجُلًا قَامَ مَقَامَهُ أَبَدًا وَلَا کُنْتُ أُرَی أَنَّهُ لَنْ يَقُومَ أَحَدٌ مَقَامَهُ إِلَّا تَشَائَمَ النَّاسُ بِهِ فَأَرَدْتُ أَنْ يَعْدِلَ ذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَبِي بَکْرٍ رَوَاهُ ابْنُ عُمَرَ وَأَبُو مُوسَی وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سعید بن عفیر لیث عقیلابن شہاب عبید ﷲ بن عبد ﷲ بن عتبہ بن مسعود حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا زوجہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم حضرت میمونہ رضی ﷲ عنہا کے گھر میں بیمار ہوئے اور مرض نے شدت اختیار کرلی تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے دوسری سب بیویوں سے اس بات کی اجازت چاہی کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم میرے گھر میں رہیں تو سب نے اجازت دے دی آپ صلی ﷲ علیہ وسلم حضرت عباسب اور دوسرے شخص کا سہارا لیے ہوئے میرے گھر میں تشریف لائے راوی کا بیان ہے کہ میں نے جب حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے دوسرے شخص کی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ وہ حضرت علی بن ابی طالب رضی ﷲ عنہ تھے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم بیان کرتی ہیں کہ میرے گھر میں آکر آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کی تکلیف اور بڑھ گئی تو آپ نے فرمایا کہ سات مشکیزے پانی کے لاؤ اور مجھے دھارو شاید میں اس قابل ہو جاؤں کچھ وصیت کر سکوں حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم نے حضرت حفصہ رضی ﷲ عنہا زوجہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ایک برتن میں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کو بٹھایا اور آپ صلی ﷲ علیہ وسلم پر مشکیزے سے پانی دھارنا شروع کیا یہاں تک کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے منع فرمایا تو ہم رک گئے اس کے بعد آپ صلی ﷲ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے لوگوں کو نماز پڑھائی پھر کچھ وصیتیں فرمائیں زہری کہتے ہیں کہ مجھے عبید ﷲ بن عبد ﷲ نے بتایا کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا اور حضرت عبد ﷲ بن عباس رضی ﷲ عنہ کہتے تھے کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم بیماری میں منہ کو چادر سے چھپانے لگے اور جب دل گھبراتا تو کھول دیتے اور پھر اسی حالت میں اس طرح ارشاد فرماتے کہ یہود اور نصاریٰ پر خدا کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا آپ صلی ﷲ علیہ وسلم لوگوں کو اس بری حرکت سے منع فرماتے تھے زہری کہتے ہیں کہ عبید ﷲ نے مجھے بتایا کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے مجھے فرمایا کہ جب میرے والد ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو آپ نے امامت کا حکم دیا تو میں نے کئی مرتبہ اس بات کو آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم سے دہرایا میرا خیال تھا کہ جو شخص آپ کی جگہ امام بنے گا لوگ اس کو کبھی بھی محبت کی نظر سے نہیں دیکھیں گے بلکہ اسے برا خیال کریں گے لہذا میں چاہتی تھی کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم انہیں امامت سے معاف کردیں (امام بخاری کہتے ہیں) کہ اس حدیث کو عبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ ابوموسیٰ اشعری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے بھی آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے گویا سب اس میں متفق ہیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment