Sunday, June 5, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1572,TotalNo:4108


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
غزوات کا بیان
باب
آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان
حدیث نمبر
4108
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَسْأَلُ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ يَقُولُ أَيْنَ أَنَا غَدًا أَيْنَ أَنَا غَدًا يُرِيدُ يَوْمَ عَائِشَةَ فَأَذِنَ لَهُ أَزْوَاجُهُ يَکُونُ حَيْثُ شَائَ فَکَانَ فِي بَيْتِ عَائِشَةَ حَتَّی مَاتَ عِنْدَهَا قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَاتَ فِي الْيَوْمِ الَّذِي کَانَ يَدُورُ عَلَيَّ فِيهِ فِي بَيْتِي فَقَبَضَهُ اللَّهُ وَإِنَّ رَأْسَهُ لَبَيْنَ نَحْرِي وَسَحْرِي وَخَالَطَ رِيقُهُ رِيقِي ثُمَّ قَالَتْ دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ وَمَعَهُ سِوَاکٌ يَسْتَنُّ بِهِ فَنَظَرَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ أَعْطِنِي هَذَا السِّوَاکَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ فَأَعْطَانِيهِ فَقَضِمْتُهُ ثُمَّ مَضَغْتُهُ فَأَعْطَيْتُهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَنَّ بِهِ وَهُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَی صَدْرِي
اسماعیل سلیمان بن بلال، ہشام بن عروہ اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم اپنے مرض الموت میں بار بار یہ دریافت فرماتے، کہ این غدا، این غدا، یعنی کل میں کہاں ہوں گا مطلب آپ کا یہ تھا کہ عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کی باری کب آئے گی؟ یہ کیفیت دیکھ کر آپ کی بیویوں نے اجازت دیدی، کہ آپ جہاں مناسب سمجھیں قیام فرمائیں، چناچہ آپ تا وعقت وفات میرے ہی گھر پر مقیم رہے اور جب وفات ہوئی، تو وہ میری ہی باری کا دن تھا اور ﷲ تعالیٰ نے اس آخر وقت میں میرے لعاب دہن سے آپ کا لعاب دہن بھی شامل کردیا، بات یہ ہوئی کہ عبدالرحمن (بن ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ) ایک ہری مسواک لئے ہوئے داخل ہوئے، تو آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا تو میں نے کہا اے عبد الرحمن یہ مسواک مجھے دے دیجئے، اس نے مسواک مجھے دے دی، میں نے ان سے مسواک لے کر اپنے دانتوں سے اسے نرم کیا اور پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو دے دی، تو آپ نے میرے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے مسواک فرمائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment