کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ حجرات
حدیث نمبر
4493
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُمْ أَنَّهُ قَدِمَ رَکْبٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ أَمِّرْ الْقَعْقَاعَ بْنَ مَعْبَدٍ وَقَالَ عُمَرُ بَلْ أَمِّرْ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ مَا أَرَدْتَ إِلَی أَوْ إِلَّا خِلَافِي فَقَالَ عُمَرُ مَا أَرَدْتُ خِلَافَکَ فَتَمَارَيَا حَتَّی ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَنَزَلَ فِي ذَلِکَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ حَتَّی انْقَضَتْ الْآيَةُ
حسن بن محمد، حجاج، ابن جریج، ابن ابی ملیکہ، عبدﷲ بن زمرد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ بنی تمیم نے چند سوار نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں (امیر کی درخواست کرتے ہوئے) آئے حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ قعقاع بن معبد کو امیر مقرر فرما دیجئے حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا بلکہ اقرع بن حابس کو امیر مقرر فرما دیجئے حضرت ابوبکر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ تم نے صرف میری مخالفت کا قصد کیا تھا حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا میرارادہ مخالفت کا نہ تھا چناچہ دونوں جھگڑنے لگے یہاں تک کہ ان دونوں کی آوازیں بلند ہوئیں تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی کہ (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ الخ-) (آیت) اور اگر وہ لوگ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ ان لوگوں کے پاس باہر تشریف لے آتے تو یہ ان کے لئے بہتر ہوتا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment