کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
تفاسیر کا بیان
باب
تفسیر سورۃ حجرات
حدیث نمبر
4492
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ أَنْبَأَنِي مُوسَی بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَقَدَ ثَابِتَ بْنَ قَيْسٍ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَا أَعْلَمُ لَکَ عِلْمَهُ فَأَتَاهُ فَوَجَدَهُ جَالِسًا فِي بَيْتِهِ مُنَکِّسًا رَأْسَهُ فَقَالَ لَهُ مَا شَأْنُکَ فَقَالَ شَرٌّ کَانَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَأَتَی الرَّجُلُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ مُوسَی فَرَجَعَ إِلَيْهِ الْمَرَّةَ الْآخِرَةَ بِبِشَارَةٍ عَظِيمَةٍ فَقَالَ اذْهَبْ إِلَيْهِ فَقُلْ لَهُ إِنَّکَ لَسْتَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَلَکِنَّکَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ
علی بن عبد ﷲ، ازہر بن سعد، ابن عون، موسیٰ بن انس، حضرت انس بن مالک رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ثابت بن قیس کو نہ پایا (آپ کے دریافت کرنے پر) ایک شخص نے کہا میں اس کی خبر لے کر آتا ہوں کہ چناچہ وہ شخص ان کے پاس آیا تو ان کو اس حال میں پایا کہ اپنے گھر میں سرنگوں بیٹھے ہوئے ہیں پوچھا تمہارا کیا حال ہے؟ کہا بہت برا، نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی آواز سے اپنی آواز کو بلند کرتا تھا اس کے تمام اعمال اکارت ہو گئے اور دوزخی ہے وہ شخص آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں واپس آیا اور بیان کیا کہ انہوں نے ایسا ایسا کہا ہے موسیٰ کا بیان ہے کہ وہ دوسری بار یہ خوشخبری لے کر گیا کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس سے جا کر کہہ دے کہ تو دوزخی نہیں بلکہ جنت والوں میں سے ہے- (آیت) بے شک جو لوگ آپ کو حجروں کے پیچھے سے پکارتے ہیں ان میں سے اکثر عقل نہیں رکھتے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment