Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:347,TotalNo:4998


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو پیٹ بھر کر کھانا کھائے
حدیث نمبر
4998
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ لِأُمِّ سُلَيْمٍ لَقَدْ سَمِعْتُ صَوْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَعِيفًا أَعْرِفُ فِيهِ الْجُوعَ فَهَلْ عِنْدَکِ مِنْ شَيْئٍ فَأَخْرَجَتْ أَقْرَاصًا مِنْ شَعِيرٍ ثُمَّ أَخْرَجَتْ خِمَارًا لَهَا فَلَفَّتْ الْخُبْزَ بِبَعْضِهِ ثُمَّ دَسَّتْهُ تَحْتَ ثَوْبِي وَرَدَّتْنِي بِبَعْضِهِ ثُمَّ أَرْسَلَتْنِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَذَهَبْتُ بِهِ فَوَجَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ وَمَعَهُ النَّاسُ فَقُمْتُ عَلَيْهِمْ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَکَ أَبُو طَلْحَةَ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ بِطَعَامٍ قَالَ فَقُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَنْ مَعَهُ قُومُوا فَانْطَلَقَ وَانْطَلَقْتُ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ حَتَّی جِئْتُ أَبَا طَلْحَةَ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ قَدْ جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاسِ وَلَيْسَ عِنْدَنَا مِنْ الطَّعَامِ مَا نُطْعِمُهُمْ فَقَالَتْ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَانْطَلَقَ أَبُو طَلْحَةَ حَتَّی لَقِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلَ أَبُو طَلْحَةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی دَخَلَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلُمِّي يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا عِنْدَکِ فَأَتَتْ بِذَلِکَ الْخُبْزِ فَأَمَرَ بِهِ فَفُتَّ وَعَصَرَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ عُکَّةً لَهَا فَأَدَمَتْهُ ثُمَّ قَالَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ ثُمَّ قَالَ ائْذَنْ لِعَشَرَةٍ فَأَذِنَ لَهُمْ فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا ثُمَّ خَرَجُوا ثُمَّ قَالَ ائْذَنْ لِعَشَرَةٍ فَأَذِنَ لَهُمْ فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا ثُمَّ خَرَجُوا ثُمَّ قَالَ ائْذَنْ لِعَشَرَةٍ فَأَذِنَ لَهُمْ فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا ثُمَّ خَرَجُوا ثُمَّ أَذِنَ لِعَشَرَةٍ فَأَکَلَ الْقَوْمُ کُلُّهُمْ وَشَبِعُوا وَالْقَوْمُ ثَمَانُونَ رَجُلًا
اسماعیل، مالک، اسحاق بن عبد ﷲ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ابوطلحہ نے ام سلیم سے کہا کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی کمزورآواز سنی ہے، جس سے معلوم ہوا کہ آپ بھوکے ہیں، تمہارے پاس کھانے کی کوئی چیز ہے، انہوں نے جو کی چند روٹیاں نکالیں، پھر اپنا دوپٹہ نکالا، اس کے ایک حصہ میں روٹی لپیٹی پھر میرے کپڑے کے نیچے چھپایا اور مجھ کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا میں وہ روٹی لے کرگیا میں نے دیکھا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم مسجد میں ہیں اور آپ کے ساتھ اور لوگ بھی ہیں، میں ان کے سامنے جا کر کھڑا ہوگیا، مجھ سے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے ابوطلحہ نے بھیجا ہے، میں نے کہا ہاں، آپ نے فرمایا کیا کھانا دے کر بھیجا ہے؟ میں نے کہا ہاں، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا چلو اور یہ کہہ کر آپ روانہ ہوئے اور میں بھی روانہ ہوا اور آگے چلا یہاں تک کہ میں ابوطلحہ کے پاس آیا تو ابوطلحہ نے کہا اے ام سلیم! رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم اور لوگوں کو بھی لے آئے ہیں اور ہمارے پاس اتنا کھانا نہیں کہ ان سب کو کھلائیں، ام سلیم نے کہا ﷲ اور اس کے رسول صلی ﷲ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں، ابوطلحہ آگے بڑھے یہاں تک کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے ملے، ابوطلحہ اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم دونوں چلے، یہاں تک کہ دونوں اندر آئے، پھر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ نے فرمایا اے ام سلیم! تیرے پاس جو کچھ ہے لے آ، ام سلیم وہ روٹیاں لے آئیں، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ان روٹیوں کے توڑنے کا حکم دیا اور ام سلیم نے گھی ڈال کر اس کو ملیدہ بنایا، پھر اس پر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے پڑھا جو خدا نے چاہا، پھر فرمایا دس آدمیوں کو بلاؤ انہیں آنے کی اجازت دی گئی، ان لوگوں نے کھایا یہاں تک کہ آسودہ ہو گئے، جب وہ باہر چلے گئے تو فرمایا دس آدمیوں کو آنے کی اجازت دو، وہ لوگ بلائے گئے تو انہوں نے بھی آسودہ ہوکر کھایا جب یہ لوگ باہر نکلے تو پھر فرمایا کہ دس آدمیوں کو بلاؤ وہ لوگ اندر آئے اور خوب سیر ہوکر کھایا جب یہ لوگ بھی باہر چلے گئے تو اور دس آدمیوں کو بلانے کا حکم دیا تمام لوگوں نے کھا یا اورآسودہ ہوکر کھایا اور کل اسی آدمی تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment