کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
لباس کا بیان
باب
عورتوں کی صورت اختیار کرنے والے کو گھر سے نکال دینے کا بیان
حدیث نمبر
5482
حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَنَّ عُرْوَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ عِنْدَهَا وَفِي الْبَيْتِ مُخَنَّثٌ فَقَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ أَخِي أُمِّ سَلَمَةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ لَکُمْ غَدًا الطَّائِفَ فَإِنِّي أَدُلُّکَ عَلَی بِنْتِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلَنَّ هَؤُلَائِ عَلَيْکُنَّ
مالک بن اسماعیل، زہیر، ہشام بن عروہ، زینب بنت ابی سلمہ، ام سلمہ رضی ﷲ عنہما کہتی ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم اس کے پاس تھے اور اس کے گھر میں ایک مخنث (ہیجڑا) بیٹھا ہوا تھا، اس نے ام سلمہ کے بھائی عبد ﷲ سے کہا اے عبد ﷲ! اگرکل ﷲ نے تمہیں طائف میں فتح دی تو میں تمہیں غیلان کی ایک لڑکی بتاؤں گا، جس کے آگے سے چار سلوٹ اور پیچھے سے آگے آٹھ سلوٹ معلوم ہوتے ہیں، نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا یہ لوگ (مخنث) تمہارے پاس نہ آنے پائیں، عبد ﷲ (بخاری) نے کہا " تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ " سے مراد اس کے پیٹ کی چار سلوٹیں ہیں، چناچہ وہ ان (سلوٹوں کے) ساتھ آتی ہیں، اور " تُدْبِرُ بِثَمَانٍ " سے مراد ان چار سلوٹوں کے کنارے ہیں، اس لئے کہ وہ دونوں پہلوووں کو گھیرے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ مل جاتی ہیں، اور بثمان کہا، بثمانیہ نہیں کہا، اور اطراف کا واحد ہے جو مذکر ہے، اس لئے ثمانیہ اطراف نہیں کہا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment