صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
ان روایات کا بیان جو شکار کرنے کے متعلق ہیں
حدیث نمبر
5103
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِبَعْضِ طَرِيقِ مَکَّةَ تَخَلَّفَ مَعَ أَصْحَابٍ لَهُ مُحْرِمِينَ وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ فَرَأَی حِمَارًا وَحْشِيًّا فَاسْتَوَی عَلَی فَرَسِهِ ثُمَّ سَأَلَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُنَاوِلُوهُ سَوْطًا فَأَبَوْا فَسَأَلَهُمْ رُمْحَهُ فَأَبَوْا فَأَخَذَهُ ثُمَّ شَدَّ عَلَی الْحِمَارِ فَقَتَلَهُ فَأَکَلَ مِنْهُ بَعْضُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَی بَعْضُهُمْ فَلَمَّا أَدْرَکُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلُوهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أَطْعَمَکُمُوهَا اللَّهُ تعالی
اسماعیل، مالک، ابی النضر عمر بن عبیدﷲ کے آزاد کردہ غلام، نافع، ابوقتادہ کے آزاد کردہ غلام، ابوقتادہ کہتے ہیں کہ وہ نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، یہاں تک کہ جب مکہ کے کسی راستے میں پہنچے تو چند ساتھیوں کے ہمراہ جو احرام باندھے ہوئے تھے، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے پیچھے رہ گئے، لیکن ابوقتادہ خود حالت احرام میں نہیں تھے، انہوں نے ایک گورخر دیکھا اور اپنے گھوڑے پر سوار ہوگئے، پھر اپنے ساتھیوں سے کہا کہ کوڑا دے دو، انہوں نے انکار کیا، پھر ان سے اپنا نیزہ مانگا، انہوں نے دینے سے انکار کیا، چناچہ خود اتر کر اس کو لے لیا، پھر اس گورخر پر حملہ کیا اور اسے مارڈالا، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے بعض صحابہ نے اس میں سے کھایا اور بعض نے انکار کیا، جب یہ لوگ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے اس کے متعلق دریافت کیا، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا وہ تو ایک خوراک ہے جو تمہیں ﷲ تعالی نے کھلائی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment