کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان
باب
امید اور اس کی درازی کا بیان۔
حدیث نمبر
5991
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ مُنْذِرٍ عَنْ رَبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَطَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطًّا مُرَبَّعًا وَخَطَّ خَطًّا فِي الْوَسَطِ خَارِجًا مِنْهُ وَخَطَّ خُطَطًا صِغَارًا إِلَی هَذَا الَّذِي فِي الْوَسَطِ مِنْ جَانِبِهِ الَّذِي فِي الْوَسَطِ وَقَالَ هَذَا الْإِنْسَانُ وَهَذَا أَجَلُهُ مُحِيطٌ بِهِ أَوْ قَدْ أَحَاطَ بِهِ وَهَذَا الَّذِي هُوَ خَارِجٌ أَمَلُهُ وَهَذِهِ الْخُطَطُ الصِّغَارُ الْأَعْرَاضُ فَإِنْ أَخْطَأَهُ هَذَا نَهَشَهُ هَذَا وَإِنْ أَخْطَأَهُ هَذَا نَهَشَهُ هَذَا
صدقہ بن فضیل، یحییٰ، سفیان، سفیان کے والد، منذر، ربیع بن خثیم، حضرت عبد ﷲ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شکل چار خطوں کی بنائی اور اس میں ایک خط کھینچا جو اس سے باہر نکلا ہوا تھا، اور اس کے دونوں طرف چھوٹی چھوٹی لکیریں اس طرف بنا دیں، جو حصہ اس مربع کے درمیان تھا، اور فرمایا یہ آدمی ہے اور یہ اس کی موت ہے، جو اس کوگھیرے ہوئے ہے اور وہ خط جوباہر کو نکلا ہوا ہے، اس کی دراز آرزویں اور امیدیں ہیں اور یہ چھوٹی چھوٹی لکیریں اغراض اور مصائب ہیں، اگر ایک سے بچ کر نکلا تو دوسرے میں پھنسا، اور اس سے نکلا تو پھر کسی اور میں پھنسا- (اس کی شکل یہ ہے)
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment