کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
توحید کا بیان
باب
اللہ کا قول کہ بے شک اللہ کی رحمت نیک لوگوں سے نزدیک ہے۔
حدیث نمبر
6938
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ قَالَ کَانَ ابْنٌ لِبَعْضِ بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْضِي فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ أَنْ يَأْتِيَهَا فَأَرْسَلَ إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَی وَکُلٌّ إِلَی أَجَلٍ مُسَمًّی فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ فَأَقْسَمَتْ عَلَيْهِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْتُ مَعَهُ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ وَعُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ فَلَمَّا دَخَلْنَا نَاوَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّبِيَّ وَنَفْسُهُ تَقَلْقَلُ فِي صَدْرِهِ حَسِبْتُهُ قَالَ کَأَنَّهَا شَنَّةٌ فَبَکَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ أَتَبْکِي فَقَالَ إِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَائَ
موسی بن اسماعیل، عبدالواحد، عاصم، ابوعثمان، حضرت اسامہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی ایک صاحبزادی کا لڑکا مرنے کے قریب تھا، انہوں نے آپ کو بلا بھیجا کہ تشریف لائیں، آپ نے جواب میں کہلا بھیجا کہ جو ﷲ نے لے لی وہ اسی کی تھی اور جو اس نے دی تھی وہ بھی اسی کی تھی، اور ہر شخص کی ایک مدت مقرر ہے اس لئے اسے چاہیے کہ وہ صبر کرے اور کار ثواب کا خیال کرے، صا حبزادی نے پھر قسم دے کر کہلا بھیجا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور معاذ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بن جبل اور ابی بن کعب رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اور عبادہ بن صامت رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے جب ہم لوگ اندر گئے تو لوگوں نے بچہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو دے دیا، اسوقت اس کی سانس سینے میں اکھڑ رہی تھی میں خیال کرتا ہوں کہ شاید یہ بھی بیان کیا کہ گویا وہ پرانی مشک ہے تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم رو پڑے، سعد بن عبادہ نے عرض کیا، کیا آپ رو رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ ﷲ تعالی اپنے ان ہی بندوں پر رحم کرتا ہے جو دوسروں پر رحم کرتے ہیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment