کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
فتنہ کے وقت جنگل میں رہنے کا بیان
حدیث نمبر
6610
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی الْحَجَّاجِ فَقَالَ يَا ابْنَ الْأَکْوَعِ ارْتَدَدْتَ عَلَی عَقِبَيْکَ تَعَرَّبْتَ قَالَ لَا وَلَکِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذِنَ لِي فِي الْبَدْوِ وَعَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ لَمَّا قُتِلَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ خَرَجَ سَلَمَةُ بْنُ الْأَکْوَعِ إِلَی الرَّبَذَةِ وَتَزَوَّجَ هُنَاکَ امْرَأَةً وَوَلَدَتْ لَهُ أَوْلَادًا فَلَمْ يَزَلْ بِهَا حَتَّی قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ بِلَيَالٍ فَنَزَلَ الْمَدِينَةَ
قتیبہ بن سعید، حاتم، یزید بن ابی عبید، سلمہ بن اکوع سے روایت کرتے ہیں وہ حجاج کے پاس گئے تو حجاج نے کہا کہ اے ابن اکوع، تم ہجرت سے الٹے پاؤں پھرگئے کہ جنگل میں جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ نہیں لیکن رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے جنگل میں رہنے کی اجازت دی تھی، یزید بن ابی عبیدہ سے منقول ہے انہوں نے بیان کیا کہ جب حضرت عثمان بن عفان قتل کئے گئے سلمہ بن اکوع مقام زبدہ کی طرف چلے گئے اور وہیں ایک عورت سے نکاح کیا، جس سے ان کے چند بچے ہوئے اور برابر وہیں رہے، یہاں تک کہ موت سے چند راتیں مدینہ میں چلے آئے تھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment