کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
فتنوں کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جس نے فتنے اور ظلم کی جماعت بڑھانے کو مکروہ سمجھا
حدیث نمبر
6608
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ وَغَيْرُهُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ وَقَالَ اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ قَالَ قُطِعَ عَلَی أَهْلِ الْمَدِينَةِ بَعْثٌ فَاکْتُتِبْتُ فِيهِ فَلَقِيتُ عِکْرِمَةَ فَأَخْبَرْتُهُ فَنَهَانِي أَشَدَّ النَّهْيِ ثُمَّ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ أُنَاسًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ کَانُوا مَعَ الْمُشْرِکِينَ يُکَثِّرُونَ سَوَادَ الْمُشْرِکِينَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَأْتِي السَّهْمُ فَيُرْمَی فَيُصِيبُ أَحَدَهُمْ فَيَقْتُلُهُ أَوْ يَضْرِبُهُ فَيَقْتُلُهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الَّذِينَ تَوَفَّاهُمْ الْمَلَائِکَةُ ظَالِمِي أَنْفُسِهِمْ
عبد ﷲ بن یزید، حیوۃ وغیرہ، ابوالاسود، سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ مدینہ کے لوگوں کا ایک لشکر لڑائی کے لئے بھیجا گیا اور میں بھی اس میں شریک کیا گیا، میں عکرمہ سے ملا اور ان سے بیان کیا تو انہوں نے مجھے سختی سے منع کیا، پھر کہا کہ مجھ سے ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ مسلمانوں میں سے کچھ لوگ مشرکین کے ساتھ ہوکر ان کے گروہ کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم پر لڑائی کے لئے بڑھایا کرتے تھے چناچہ جو تیر آتا تو ان ہی میں سے کسی کو لگتا اور اس کو قتل کردیتا، یا وہ تلوار مارتے تھے، تو انہیں کو قتل کرتی تھی، پھر ﷲ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی- یعنی وہ لوگ جنہیں فرشتے فوت کرتے ہیں اس حال میں کہ وہ اپنے آپ پرظلم کرنے والے ہوتے ہیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment