کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
چھتوں پر اور منبر اور لکڑیوں پر نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
368
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ قَالَ سَأَلُوا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ مِنْ أَيِّ شَيْئٍ الْمِنْبَرُ فَقَالَ مَا بَقِيَ بِالنَّاسِ أَعْلَمُ مِنِّي هُوَ مِنْ أَثْلِ الْغَابَةِ عَمِلَهُ فُلَانٌ مَوْلَی فُلَانَةَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ عُمِلَ وَوُضِعَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ کَبَّرَ وَقَامَ النَّاسُ خَلْفَهُ فَقَرَأَ وَرَکَعَ وَرَکَعَ النَّاسُ خَلْفَهُ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ رَجَعَ الْقَهْقَرَی فَسَجَدَ عَلَی الْأَرْضِ ثُمَّ عَادَ إِلَی الْمِنْبَرِ ثُمَّ رَکَعَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ رَجَعَ الْقَهْقَرَی حَتَّی سَجَدَ بِالْأَرْضِ فَهَذَا شَأْنُهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ سَأَلَنِي أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ رَحِمَهُ اللَّهُ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ فَإِنَّمَا أَرَدْتُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ أَعْلَی مِنْ النَّاسِ فَلَا بَأْسَ أَنْ يَکُونَ الْإِمَامُ أَعْلَی مِنْ النَّاسِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ فَقُلْتُ إِنَّ سُفْيَانَ بْنَ عُيَيْنَةَ کَانَ يُسْأَلُ عَنْ هَذَا کَثِيرًا فَلَمْ تَسْمَعْهُ مِنْهُ قَالَ لَا
علی بن عبدﷲ ، سفیا ن، ابوحازم روایت کرتے ہیں کہ لوگوں نے سہل بن سعد رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ منبر (نبوی) کس چیز کا تھا، وہ بولے اس بات کو جاننے والا لوگوں میں مجھ سے زیادہ (اب) کوئی باقی نہیں (رہا ہے) ، وہ مقام (غابہ) کے جھاؤ کا تھا، فلاں عورت کے فلاں غلام نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے لئے بنایا تھا، جب وہ بنا کر رکھا گیا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے، پھر آپ نے قرات کی اور رکوع فرمایا، اور لوگوں نے آپ کے پیچھے رکوع کیا، پھر آپ نے اپنا سر اٹھایا، اس کے بعد پیچھے ہٹے، یہاں تک کہ زمین پر سجدہ کیا، امام بخاری کہتے ہیں علی بن عبدﷲ نے کہا کہ امام احمد بن حنبل نے مجھ سے یہ حدیث پوچھی اور کہا کہ میرا مقصود یہ ہے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم لوگوں سے اوپر تھے، تو یہ حدیث اس کی دلیل ہے کہ کچھ مضائقہ نہیں، اگر امام لوگوں سے اوپر ہو، علی بن عبد ﷲ کہتے ہیں میں نے کہا کہ (تمہارے استاذ) سفیان بن عیینہ سے تو یہ حدیث پوچھی جاتی تھی، کیا تم نے ان سے نہیں سنا وہ بولے کہ نہیں-
No comments:
Post a Comment