Sunday, October 17, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:411


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
گھروں میں مسجدیں بنانے کا بیان۔
حدیث نمبر
411
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَناَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِکٍ وَهُوَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنْ الْأَنْصَارِ أَنَّهُ أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ أَنْکَرْتُ بَصَرِي وَأَنَا أُصَلِّي لِقَوْمِي فَإِذَا کَانَتْ الْأَمْطَارُ سَالَ الْوَادِي الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ آتِيَ مَسْجِدَهُمْ فَأُصَلِّيَ بِهِمْ وَوَدِدْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَّکَ تَأْتِينِي فَتُصَلِّيَ فِي بَيْتِي فَأَتَّخِذَهُ مُصَلًّی قَالَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَفْعَلُ إِنْ شَائَ اللَّهُ قَالَ عِتْبَانُ فَغَدَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ فَاسْتَأْذَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَذِنْتُ لَهُ فَلَمْ يَجْلِسْ حَتَّی دَخَلَ الْبَيْتَ ثُمَّ قَالَ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِکَ قَالَ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَی نَاحِيَةٍ مِنْ الْبَيْتِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَبَّرَ فَقُمْنَا فَصَفَّنَا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ قَالَ وَحَبَسْنَاهُ عَلَی خَزِيرَةٍ صَنَعْنَاهَا لَهُ قَالَ فَآبَ فِي الْبَيْتِ رِجَالٌ مِنْ أَهْلِ الدَّارِ ذَوُو عَدَدٍ فَاجْتَمَعُوا فَقَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ أَيْنَ مَالِکُ بْنُ الدُّخَيْشِنِ أَوِ ابْنُ الدُّخْشُنِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ ذَلِکَ مُنَافِقٌ لَا يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُلْ ذَلِکَ أَلَا تَرَاهُ قَدْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يُرِيدُ بِذَلِکَ وَجْهَ اللَّهِ قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّا نَرَی وَجْهَهُ وَنَصِيحَتَهُ إِلَی الْمُنَافِقِينَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَ عَلَی النَّارِ مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَبْتَغِي بِذَلِکَ وَجْهَ اللَّهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ ثُمَّ سَأَلْتُ الْحُصَيْنَ بْنَ مُحَمَّدٍ الْأَنْصَارِيَّ وَهُوَ أَحَدُ بَنِي سَالِمٍ وَهُوَ مِنْ سَرَاتِهِمْ عَنْ حَدِيثِ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ فَصَدَّقَهُ بِذَلِکَ
سعید بن عفیر، لیث، عقیل ابن شہاب، محمود بن ربیع انصاری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ عتبان بن مالک جو بدر میں شریک ہونے والے انصاری صحابی تھے، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میں اپنی بینائی کو خراب پاتا ہوں اور میں اپنی قوم کو نماز پڑھاتا ہوں، جس وقت بارش ہوتی ہے، تو وہ میدان جو میرے اور ان کے درمیان میں ہے، بہنے لگتا ہے، اس وجہ سے میں ان کی مسجد میں جا نہیں سکتا، تاکہ میں انہیں پڑھاوں تو یا رسول ﷲ میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے پاس تشریف لائیں اور میرے گھر میں نماز پڑھیں تاکہ میں اسی مقام کو مصلی بنالوں عتبان کہتے ہیں کہ ان سے رسول ﷲ نے فرمایا انشاء ﷲ عنقریب (ایسا ہی) ہوگا عتبان کہتے ہیں کہ (دوسرے دن) جب دن چڑھ گیا تو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے (اندر آنے کی) اجازت طلب فرمائی میں نے آپ کو اجازت دی جس وقت آپ گھر میں داخل ہوئے بیٹھے بھی نہیں اور فرمایا کہ تم اپنے گھر میں سے کس مقام میں چاہتے ہو کہ میں نماز پڑھوں؟ عتبان کہتے ہیں میں نے گھر کے ایک مقام کی طرف اشارہ کیا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم (وہاں) کھڑے ہو گئے اور تکبیر کہی اور ہم نےآپ کے پیچھے صف باندھی آپ نے دو رکعت نماز پڑھی اس کے بعد سلام پھیر دیا عتبان کہتے ہیں ہم نے آپ کوخزیرہ (ایک قسم کا کھانا) کھانے کے لیے روک لیا جو آپ کے لیے ہم نے تیار کیا تھا۔عتبان کہتے ہیں کہ محلے والوں میں سے کچھ لوگ گھر میں جمع ہو گئے اور ان میں سے ایک کہنے والے نے کہا کہ مالک بن خیشن کہاں ہے؟ یا (یہ کہا کہ) ان دخشن (کہاں ہے) ؟ تو ان میں سے کسی نے کہا کہ وہ منافق ہے ﷲ اور اس کے رسول کو دوست نہیں رکھتا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ نہ کہو کیا تم نے اسے نہیں دیکھا کہ اس نے ﷲ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ﴿لا الہ الا ﷲ﴾ کہا ہے وہ شخص بولا کہ ﷲ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے اس نے کہا کہ ہم نے اس کی توجہ اور اس خیرخواہی منافقوں کے حق میں دیکھی ہے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ﷲ بزرگ وبرتر نے اس شخص پر آگ کوحرام کردیاہے جو﴿لا الہ الا ﷲ﴾ کہہ دے اور اس سے ﷲ کی رضامندی اسے مقصود ہو۔ ابن شہاب (زہری) کہتے ہیں کہ پھر میں نے حصین بن محمد انصاری جو بنی سالم میں سے ایک شخص بلکہ ان کے سرداروں میں سے ہیں، محمودبن ربیع کی حدیث کے متعلق پوچھا انہوں نے اس حدیث کی تصدیق کی

No comments:

Post a Comment