کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
نماز کا بیان
باب
امام کا سترہ اس کے مقتدیوں کے لئے کافی ہے
حدیث نمبر
467
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ أَقْبَلْتُ رَاکِبًا عَلَی حِمَارٍ أَتَانٍ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الِاحْتِلَامَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ بِمِنًی إِلَی غَيْرِ جِدَارٍ فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ وَأَرْسَلْتُ الْأَتَانَ تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ فَلَمْ يُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَيَّ أَحَدٌ
عبدﷲ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، عبیدﷲ بن عبدﷲ بن عتبہ، عبدﷲ بن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں اپنی گدھی پر سوار آیا، اس وقت میں قریب البلوغ تھا، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے سامنے دیوار کے علاوہ کسی دوسری چیز کا سترہ (آڑ) قائم تھی، میں صف کے کچھ حصہ کے سامنے سواری کی حالت میں گذر گیا، اور پھر اتر کر گدھی کو میں نے چھوڑ دیا، تو وہ چرنے لگی، اور میں خود (نماز) کی صف میں شامل ہوگیا (لیکن میرے اس فعل کودیکھ کر) کسی نے مجھے منع نہ کیا-
No comments:
Post a Comment